تازہ ترین

یوٹیوب پر کورونا ویکسین سے متعلق منفی مواد ہٹائے جانے کا انکشاف

youtube removing videos against corona vaccine
  • محمد علی اظہر
  • نومبر 12, 2020
  • 1:48 صبح

ویب سائٹ نے نئی متعارف کردہ ویکسین پر بات کرنے کے حوالے سے سختی کردی ہے اور ویڈیوز بھی ڈیلیٹ کی جارہی ہیں

کراچی: ویڈیو اسٹریمنگ ویب سائٹ یوٹیوب پر کورونا وائرس کی ویکسین سے متعلق منفی مواد ہٹائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ پیر کو متعارف کرائی گئی کووڈ 19 ویکسین پر تنقید کرنے، اس پر مختلف تبصرے کرنے یا اس کے نقصانات بتانے والے چینلز کو ویب سائٹ انتظامیہ کی جانب سے وارننگ جاری کی جارہی ہے۔ اور ایسی ویڈیوز جو اینٹی کورونا ویکسین کے خلاف بنائی گئی ہیں انہیں ویب سائٹ قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی قرار دیا جا رہا ہے۔

دیکھا گیا ہے کہ کئی غیر جانبدار یوٹیوب چینلز جہاں سے کورونا وائرس ویکسین کے حق میں ویڈیوز پبلش ہوئیں وہ ویب سائٹ پر بدستور موجود ہیں۔ جبکہ انہی غیر جانبدار چینلز کی جانب سے جب ویکسین کی مخالفت میں ویڈیوز چلائی گئیں تو انہیں فوری طور پر ڈیلیٹ کر دیا گیا۔

"واضح رہے" کو ایک یوٹیوبر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یوٹیوب پر اب ہم کورونا ویکسین کے بارے میں بات نہیں کر سکتے۔ ہماری پرانی ویڈیوز حذف کردی گئی ہیں۔ یوٹیوب کی کمیونٹی گائیڈ لائنز کے تحت ہم کسی ٹھوس ثبوت کے بغیر اینٹی کورونا ویکسین پر اپنا تجزیہ پیش نہیں کرسکتے۔ مذکورہ یوٹیوبر نے مزید بتایا کہ کسی طرح اگر ویڈیو اپ لوڈ کر بھی دیں تو دو سے تین دن میں وہ manually detect ہوجاتی ہے اور ویب سائٹ اسے خود اُڑا دیتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر کورونا وائرس ویکسین پر بات کرنے کے حوالے سے بہت زیادہ سختی کردی گئی ہے۔ اس ضمن میں خصوصاً دو ویب سائٹس فیس بُک اور یوٹیوب پر بہت زیادہ پابندیاں دیکھی جارہی ہیں۔ یوٹیوب مذکورہ ویکسین کے حوالے سے تجزیوں اور تبصروں کو گمراہ کن سمجھتی ہے اور  ایسے کسی مواد کو نشر کرنے کی اجازت نہیں دے رہی۔

ادھر برطانیہ کے ایک پاکستانی نژاد بزنس مین اسد شمیم جو کہ فرنیچر کے آن لائن کاروبار کے حوالے سے شہرت رکھتے ہیں، نے امریکی ادویہ ساز کمپنی فائزر کی جانب سے کورونا ویکسین متعارف کرنے کے اعلان کو گھناؤنی سازش قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ امریکی صدارتی انتخابات کے بعد کورونا ویکسین کو لانچ کرنا ایک سوچا سمجھا منصوبہ تھا اور یہ عالمی سطح پر بڑی گیم کا حصہ ہے۔

اسد شمیم نے کہا کہ کورونا ویکسین کو ایسے وقت سامنے لانا پہلے سے طے شدہ منصوبہ تھا جب ٹرمپ اقتدار سے علیحدہ ہونے والے ہوں۔ جبکہ مذکورہ کمپنی کے پاس ویکسین پہلے سے موجود تھی اور اسے منظر عام پر لانے کیلئے الیکشن کا انتظار کیا جارہا تھا۔ کورونا ویکسین کی تیاری میں تاخیر بھی ٹرمپ کی ناکامی کی بڑی وجہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جو لوگ بائیڈن کے جیتنے پر خوش ہو رہے ہیں وہ عالمی سازش سے ناواقف ہیں۔ دراصل ٹرمپ اور بائیڈن ایک ہی سکے کے دو رُخ ہیں۔ بلکہ ٹرمپ نومنتخب بائیڈن کے مقابلے میں کم خطرناک تھے اور نئی جنگوں کی مخالفت کرنے سمیت سالہا سال سے چلے آرہے تنازعات کے خاتمے کے حامی تھے۔ بائیڈن لوگوں خصوصاً مسلمانوں کے ہمدرد بننے کے لبادے میں ان کے خلاف پہلے سے زیادہ خوفناک اقدامات کریں گے۔

محمد علی اظہر

محمد علی اظہر نے ایک دہائی کے عرصے میں سب ایڈیٹنگ سمیت اسپورٹس اور کامرس رپورٹنگ میں اپنی صلاحیت منوائی ہے۔ وہ کراچی پریس کلب کے ممبر ہیں اور اردو نیوز ویب سائٹ "واضح رہے" کے بانیوں میں سے ہیں۔

محمد علی اظہر