تازہ ترین
افریقہ، ایشیا میں صحت بخش خوراک عوامی دسترس سے باہردُکھی انسانیت کا مسیحا : چوہدری بلال اکبر خانوحشی اسرائیل نے غزہ کو فلسطینی باشندوں کے قبرستان میں تبدیل کر دیا”اسٹیبلشمنٹ “ کے سیاسی اسٹیج پر ” نواز شریف “ کی واپسیراکھ سے خوشیاں پھوٹیںفلسطین لہو لہو ۔ ”انسانی حقوق“ کے چمپئن کہاں ہیں؟کول مائنز میں انسپکشن کا نظام بہتر بنا کر ہی حادثات میں کمی لائی جا سکتی ہےخوراک سے اسلحہ تک کی اسمگلنگ قومی خزانے کو چاٹ رہی ہےپاک فوج پاکستان میں زرعی انقلاب لانے کیلئے تیارآزادی کے 76سال ہم نے کیا کھویا کیا پایااے اے ایم نیشن کیئر، ڈیجیٹل مارکیٹنگ کی آگاہی کیلئے ٹیک کانفرنس کا انعقادپاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہمائن میں گیسوں کی مقدار کا پتہ لگانے کیلئے ڈیجیٹل ڈیٹیکٹرز سمیت حفاظتی آلات کا استعمال یقینی بنایا جائےحکومت کان کنوں کی زندگیوں کا تحفظ یقینی بنائےجاب ٹریننگ ان سیف مائننگ ورکشاپ ، حفاظتی آلات کا استعمال یقینی بنایا جائےقرآن پاک کی بے حرمتی روکنے کیلئے عالمی سطح پر قانون سازی کی جائےبلوچستان یونیورسٹی کے مالی بحران نے طلباءکا مستقبل داﺅ پر لگا دیا ہےبلوچستان قیمتی معدنی دولت سے مالا مالمحنت کشوں کولیبر قوانین، کلیکٹیو بارگینگ ،پیشہ ورانہ صحت و سلامتی بارے شعور اور آگاہی دینے کی ضرورت ہےلیبر قوانین، کلیکٹیو بارگینگ ،پیشہ ورانہ صحت و سلامتی پر ورکشاپ

استنبول کی آیا صوفیہ میوزیم ہے یا مسجد، ترکی میں فیصلہ آج ہو گا

1553256075_262-900x604
  • نعمان شفیق
  • جولائی 3, 2020
  • 2:26 شام

ترکی میں آج کاؤنسل آف سٹیٹ نے یہ فیصلہ کرنا ہے کہ استنبول میں موجود آیا صوفیہ کو ایک مسجد میں تبدیل کیا جا سکتا ہے یا نہیں۔

یہ عمارت چھٹی صدی میں بازنطینی بادشاہ جسٹنیئن اول کے دور میں بنائی گئی تھی اور تقریباً ایک ہزار سال تک یہ دنیا کا سب سے بڑا گرجا گھر تھی۔

سلطنتِ عثمانیہ نے جب 1453 میں اس شہر کو فتح کیا تو اسے ایک مسجد بنا دیا گیا تاہم بعد میں 1930 کی دہائی میں اسے ایک میوزیم میں تبدیل کردیا گیا تھا۔

تاہم اگر آج  جمعرات کو عدالت نے اجازت دی تو اسے دوبارہ ایک مسجد بنا دیا جائے گا۔ یہ عمارت اقوام متحدہ کی ورلڈ ہیریٹیج لسٹ میں بھی شامل ہے۔

ترکی میں قدامت پسند مسلمان کئی سالوں سے یہ مطالبہ کر رہے ہیں کہ اس عمارت کو ایک مسجد بنایا جائے۔ تاہم حزبِ مخالف میں موجود سیکیولر سیاسی قوتوں نے اس اقدام کی مخالفت کی ہے۔ اس تجویز پر بین الاقوامی سطح پر بھی تنقید کی گئی ہے اور دنیا بھر کے مذہبی اور سیاسی رہنمائوں نے اس پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

نعمان شفیق

صحافی اردو نیوز ویب سائٹ "واضح رہے" SEO EXPERT

نعمان شفیق