تازہ ترین
افریقہ، ایشیا میں صحت بخش خوراک عوامی دسترس سے باہردُکھی انسانیت کا مسیحا : چوہدری بلال اکبر خانوحشی اسرائیل نے غزہ کو فلسطینی باشندوں کے قبرستان میں تبدیل کر دیا”اسٹیبلشمنٹ “ کے سیاسی اسٹیج پر ” نواز شریف “ کی واپسیراکھ سے خوشیاں پھوٹیںفلسطین لہو لہو ۔ ”انسانی حقوق“ کے چمپئن کہاں ہیں؟کول مائنز میں انسپکشن کا نظام بہتر بنا کر ہی حادثات میں کمی لائی جا سکتی ہےخوراک سے اسلحہ تک کی اسمگلنگ قومی خزانے کو چاٹ رہی ہےپاک فوج پاکستان میں زرعی انقلاب لانے کیلئے تیارآزادی کے 76سال ہم نے کیا کھویا کیا پایااے اے ایم نیشن کیئر، ڈیجیٹل مارکیٹنگ کی آگاہی کیلئے ٹیک کانفرنس کا انعقادپاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہمائن میں گیسوں کی مقدار کا پتہ لگانے کیلئے ڈیجیٹل ڈیٹیکٹرز سمیت حفاظتی آلات کا استعمال یقینی بنایا جائےحکومت کان کنوں کی زندگیوں کا تحفظ یقینی بنائےجاب ٹریننگ ان سیف مائننگ ورکشاپ ، حفاظتی آلات کا استعمال یقینی بنایا جائےقرآن پاک کی بے حرمتی روکنے کیلئے عالمی سطح پر قانون سازی کی جائےبلوچستان یونیورسٹی کے مالی بحران نے طلباءکا مستقبل داﺅ پر لگا دیا ہےبلوچستان قیمتی معدنی دولت سے مالا مالمحنت کشوں کولیبر قوانین، کلیکٹیو بارگینگ ،پیشہ ورانہ صحت و سلامتی بارے شعور اور آگاہی دینے کی ضرورت ہےلیبر قوانین، کلیکٹیو بارگینگ ،پیشہ ورانہ صحت و سلامتی پر ورکشاپ

ملک ملک کی سیر

malta
  • رمضان مغل
  • مئی 2, 2020
  • 12:55 صبح

دوستوں آج ہم یورپ کے ایک خوبصورت ملک مالٹا کی سیر کریں گے۔دوستوں پانچ ہزار قدیم زندگی کے آثار رکھنے والے اس ملک کا کل رقبہ تین سو سولہ 316 کلو مربع کیلومیٹر ہے

یہ ملک رقبے کے اعتبار سے دنیا میں ایک سوستاسوے 187 نمبرپر آتا ہے سیاحوں کے لئے پرکشش مقام رکھنے والا یہ ملک بحیرہ روم میں اٹلی اور لیبیا کے درمیان تین خوبصورت جزیروں پر مشتمل ہے مالٹا کا شمار دنیا کے دس گنجان آباد ملکوں میں آٹھویں نمبر پر ہے اس ملک کی کل ابادی 2017کے اندازے کے مطابق چالیس لاکھ سات ہزار ہے ابادی کے لحاظ سے مالٹا دنیا میں 175ویں نمبر پر شمار کیا جاتا ہے اس چھوٹے سے ملک پر  بے شمار حکومتوں نے جھنڈ ے گھاریں اگر ہم  مالٹا کی تاریخ کی بات کریں تو پانچویں صدی عیسوی سے آٹھویں صدی عیسوی تک بازنطینی سلطنت نے حکمرانی کی لیکن بعد ازاں عرب مسلمانوں کے قبضے میں چلا گیا مسلمانوں کی حکومت کے دوران اسلام نے اس خطے پر غلبہ پایا یہ غلبہ اس وقت ختم ہوا جب مسلمانوں کے دسویں صدی عیسوی کے اختتام پر اس علاقے کو آزاد کرتے ہوئے واپس عرب کی راہ لی اس کے ساتھ ہی عسیایت نے ایک بار پھر اپنا رنگ دکھایا اور تقریباً آنے والی دو صدیوں کے دوران اس مسلمانوں کا وجود اس خطے سے  ختم ہو گیاکچھ عرصہ ملک اسپن نے اس خطے کو اپنی ملکیت قرار دیالیکن 1798 نوپلی پر قبضہ کر لیا پھر برطانیہ نے 1814میں یہ قبضہ ختم کر دیااور آخر  21 ستمبر1964  کو مالٹا کس مکمل آزادی حاصل ہو گئی اور 13 دسمبر 1974 کو ہونے والے انتخابات میں یہ ملک وجود میں آیا اور رپبلکن آف مالٹا کے نام سے جانا جانے لگا آزادی سے پہلے اس ملک کا  مکمل دارومدار  کاٹن  اور منشیات فرخت سے تھا لیکن اب اس ملک میں چونے کے پتھر اور دیگر دھاتیں ملک کی آمدنی کا بڑا ذریعہ ہے اور اس ملک  کی خوبصور ت مقامات  کی وجہ سے یہاں فلم انڈسٹری سے بھی بڑی آمدنی کمائی جاتی ہے مالٹا یونانی زبان کا لفظ ہے اس کے معنی شہد کے پے مالٹا نے ابھی تک کوئی بھی نوبل انعام اپنے نام نہیں کیا ایک دلچسپ بات یہ ہے کہ مالٹا کی ایر لاین کو چلانے والی پاکستانی پی آی  اے  تھی مالٹا میں کوئی دریا اور جنگل نہیں ہے مالٹا میں صرف  ایک یونیورسٹی کایم ہے مالٹا میں صرف ایک ہی مسجد قایم ہے جس کا نام مریم بطول ہے مالٹا میں مسلمانوں کی تعداد تقریباً 3000 کے قریب ہے مالٹا وقت کے لحاظ سے 4 گھنٹے پیچھے ہے ملک کی 90 فصد ابادی مسیحی اور 2 فصد مسلمان ہے فٹبال مالٹا کا قومی کھیل ہے مالٹا کی کر نسی کو یورو کہتے ہیں اور ایک یورو تقریباً  پاکستانی 124 روپوں کے برابر ہے مالٹا میں زیادہ تر عوامی مقامات پر فری وائی فائی کی سہولت موجود ہے دوستوں یہ تھی ملک مالٹا کے بارے میں دلچسپ حقائق  اگلی بار کسی دوسرے ملک کے بارے میں جانے گئے۔۔

malta

رمضان مغل

رمضان مغل