تازہ ترین
گجرانوالہ میں پنجاب کالج کے طلباء کی گرفتاریاں: وجوہات، واقعات اور اثراتپاکستان ایشیائی ترقیاتی بینک کے بانی ژاؤ چن فان کا نام لے لیا گیا۔اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی کو ایک سال بیت گیاگریٹر اسرائیل قیام کامنصوبہغزہ کو کھنڈر بنانے کے بعد اسرائیل کی خوفناک ڈیجیٹل دہشت گردیآئی پی پیز معاہدے عوام کا خون نچوڑ نے لگےایٹمی پاکستان 84 ہزار 907 ارب روپے کا مقروضافواج پاکستان کی ناقابل فراموش خدماتراج مستری کے بیٹے ارشد ندیم نے پیرس اولمپکس میں تاریخ رقم کردیہیلتھ اینڈ سیفٹی ان کول مائنز “ ورکشاپ”ٹی ٹی پی ، را ،داعش، این ڈی ایس اور براس متحرکفلسطینیوں کی نسل کشیدرس گاہیں ، رقص گاہیں بننے لگیسی پیک دہشت گرودں کے نشانے پرحافظ نعیم الرحمن امیر جماعت اسلامی منتخبنئی حکومت کو درپیش بڑے چیلنجزکشمیراورفلسطین میں قتل عام جاریبھارتی دہشت گردی نے کشمیر کوموت کی وادی بنا دیاووٹ کا درست استعمال ہی قوم کی تقدیر بد لے گادہشت گرد متحرک

افریقہ، ایشیا میں صحت بخش خوراک عوامی دسترس سے باہر

africa, asia main healthy diet awami dastaras se bahir
  • واضح رہے
  • دسمبر 1, 2023
  • 9:16 شام

پاکستان سمیت دنیا کے بعض خطوں میں کھانے پینے کی اشیا کی بلند قیمتوں اور بڑھتی غربت نے اچھی خوراک کا حصول مشکل بنا دیا ہے

عالمی اقتصادی جریدے ’’ویژوئل کیپیٹلسٹ‘‘ نے ورلڈ بینک کے اعداد وشمار کی مدد سے ایسا نقشہ تیار کیا ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ دنیا کی ایک بہت بڑی آبادی اپنی غذائی ضروریات کو پورا کرنے سے قاصر ہے۔

افریقہ اور ایشیا کے ملکوں میں غذائی عدم تحفظ کی سنگین صورتحال کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہاں اُن لوگوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، جنہیں مناسب خوراک میسر نہیں یا وہ اسے خریدنے کی سکت نہیں رکھتے۔ جبکہ جنوبی ایشیا میں پاکستان سب سے زیادہ خطرے سے دوچار ملک ہے۔

africa, asia main healthy diet awami dastaras se bahir

فوڈ اَن افورڈیبلیٹی انڈیکس کے مطابق پاکستان میں 82.8 فیصد لوگ صحت بخش خوراک افورڈ نہیں کر سکتے۔ مذکورہ فہرست میں پاکستان 22 ویں نمبر پر موجود ہے اور نقشے میں پاکستان کو انتہائی سرخ رنگ کے اندر رکھا گیا ہے۔

اس فہرست میں جنوبی ایشیا کے دیگر ممالک بھی شامل ہیں۔ جن میں بھارت کا 30 واں نمبر ہے۔ جبکہ نیپال 29 ویں نمبر پر موجود ہے۔ خوراک کی خراب صورتحال میں بنگلہ دیش کو 41 ویں اور سری لنکا کو 53 ویں نمبر پر رکھا گیا ہے۔

انڈیکس میں افریقی ملک مداگاسکر سرفہرست ہے جہاں پر 97.8 فیصد عوام مناسب خوراک سے محروم ہیں۔ برونڈی اور ملاوی میں یہ نمبر 95.9 فیصد ہے۔ جمہوریہ وسطی افریقہ میں ہیلدی ڈائٹ 94.6 فیصد لوگوں کی قوت خرید سے باہر ہے۔ یوں ہیٹی کو چھوڑ کر ابتدائی بیس ممالک میں تمام افریقی ریاستیں ہیں۔

عالمی بینک کے مطابق جس گھر میں کھانے پینے کی اشیا پر اس کی آمدنی کا 52 فیصد سے زیادہ خرچ ہو اسے قوت خرید سے باہر تصور کیا جاتا ہے۔ عالمی بینک یہ بھی کہتا ہے کہ پبلک ہیلتھ ایجنسیوں کی طرف سے اچھی ڈائٹ کا یہ سب سے کم تخمینہ ہے۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے