تازہ ترین

یوتھ موبلائزیشن موومنٹ کی شجر کاری مہم

youth-mobilization-movement-ki-shajar-qari-mohm
  • محمد قیصر چوہان
  • مارچ 8, 2023
  • 10:05 صبح

دین اسلام اور اس کی پاکیزہ تعلیمات دین و دنیا کی کامیابی کی ضامن ہیں،اسلامی تعلیمات پر عمل انسان کو دونوں جہانوں کا سکون عطا کرتا ہے

دین اسلام نے جہاں دنیا کے دوسرے مسائل اور چیلنجز کا حل اور تجزیہ پیش کیا، وہیں اس نے درختوں کی اہمیت و افادیت اور ضرورت کو بھی اپنی تعلیمات کی روشنی میں واضح کیا ہے۔موجودہ سائنس شجرکاری کی جس اہمیت و افادیت کی تحقیق کر رہی ہے، قرآن و احادیث نے چودہ سو سال قبل ہی آگاہ کر دیا تھا۔قرآن کریم میں مختلف حوالے سے شجر (درخت) کا ذکر آیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے شجر (درخت) کواپنی رحمت قرار دیا ہے اور درختوں کو چوپایوں کی غذا اور انسانوں کی ضرورت بتایا ہے۔

آج کے جدید دورمیں ہم اپنے اردگرد کے ماحول پر نظر ڈالیں تو صفائی اور پاکیزگی کا فقدان نظر آتا ہے۔ ہمیں اس وقت آلودگی اور فضائی آلودگی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ماحول میں بگاڑ آلودگی کا سبب ہے۔ اس کیلئے آج کے دور میں حفظانِ صحت و ماحولیاتی تحفظ کےلئے شجرکاری ضروری ہوگئی ہے۔ اگر درخت لگائیں گے تو وہ پوری انسانیت ہی نہیں، بلکہ تمام ذی روح کو اس سے فائدہ پہنچے گا، درخت انسان کے دوست ہیں۔قیام پاکستان کے ابتدائی برسوں میں مختلف سطحوں پر درخت لگانے اور ان کی حفاظت میں عوام کی دلچسپی بڑھانے کے اقدامات خاصے ثمر آور رہے مگر بعد میں حکومتوں کی عدم دلچسپی اور بڑے پیمانے پر درختوں کی کٹائی سے ہونے والے نقصانات سب کے سامنے ہیں، ماہرین ارضیات کے مطابق کسی بھی ملک میں اس کے مجموعی رقبے کے لحاظ سے جنگلات کا کم از کم 16فیصد ہونا ضروری ہے جبکہ پاکستان میں یہ شرح محض 4فیصد کے لگ بھگ رہ گئی ہے ایک اندازے کے مطابق 1990 سے 2010تک بیس سال میں جنگلات کا 33.2 فیصد ٹمبر مافیا کی نذر ہوگیا۔ پاکستان کے چپے چپے کا سرسبز و شاداب ہونا مستقبل کیلئے جس قدر ضروری ہے اس کا اندازہ موسمیاتی تغیرات سے متعلق قومی اور بین الاقوامی اداروں کے مسلسل انتباہات سے لگایا جاسکتا ہے جن کی رو سے آئندہ برسوں میں درجہ حرارت بڑھنے اور پانی کی شدید قلت کے خطرات سے سابقہ پیش آسکتا ہے۔ ماضی میں جنگلات کو بیدردی سے کاٹا نہ جاتا اور پودوں کی مناسب حفاظت کی جاتی تو آج صورت حال یکسر مختلف ہوتی۔

پاکستان کو سرسبز وشاداب بنانے کیلئے یوتھ موبلائزیشن موومنٹ پاکستان نے ملک کی نوجوان نسل میں شجر کاری کی اہمیت کو اُجاگر کرنے کیلئے شجر کاری آگاہی مہم شروع کر دی ہے۔یوتھ موبلائزیشن موومنٹ کے مرکزی چیئرمین بخت محمد کاکڑ کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنے اورآنے والی نسلوں کو آلودگی سے پاک ماحول کرنے کیلئے شجر کاری کو قومی نصب العین بنانے کی ضرورت ہے ۔ پاکستان کو سر سبز بنانے کیلئے ملک بھر میں شجر کاری مہم چلائی جائے اورزندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد بالخصوص نوجوان نسل شجر کاری مہم میںبڑھ چڑھ کر حصہ لیں، عوامی مقامات، مدارس، سکولز، سرکاری دفاتر، ہسپتالوں میں پودے لگائے جا ئیں، شجرکاری مہم کے دوران لگائے جانے والے پودوں کی نگہداشت اور آبیاری بھی یقینی بنائی جائے گی کیونکہ درخت لگا کر موسمیاتی تبدیلیو ں سے نمٹا جاسکتا ہے موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنے کیلئے جنگلات کی حفاظت اور درختوں کی تعداد میں اضافہ بھی وقت کی اہم ضرورت ہے۔یوتھ موبلائزیشن موومنٹ پاکستان کے چیئرمین بخت محمد کاکڑ کے مطابق درخت لگانا صدقہ جاریہ ہے صحت مند معاشرے کی تشکیل کیلئے معاشرے کے تمام افراد کی دینی اور اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ شجرکاری مہم میں انتظامیہ سے تعاون کریں کیونکہ درخت ماحول کو معتدل رکھنے اور خوب صورتی بڑھانے میں اہم کردار ادا کرنے کے علاوہ ہمیں صاف ہوا فراہم کرتے ہیں، طوفانوں کا زور کم کرتے ہیں، آبی کٹاﺅکو روکتے ہیں، آب و ہوا کے توازن کو برقرار رکھتے ہیں اور آکسیجن فراہم کرتے ہیں لہٰذا ہمیں شہری علاقوں میں ماحولیاتی تحفظ اور سرسبز علاقوں کو بڑھانے کیلئے عملی اقدامات کرنا ہوں گے، اس حوالے سے تعلیمی اداروں اور مدارس میں آگاہی بڑھانے کی ضرورت ہے۔

دین اسلام اور اس کی پاکیزہ تعلیمات دین و دنیا کی کامیابی کی ضامن ہیں،اسلامی تعلیمات پر عمل انسان کو دونوں جہانوں کا سکون عطا کرتا ہے،اسلام صفائی ستھرائی اور نظافت پر زور دیتا ہے، تاکہ نجاست اور گندگی کے سبب ماحول آلودہ ہونے سے محفوظ رہے، اور آب و ہوا متاثر نہ ہو، آلودگی چاہے فضائی ہو یا صوتی، صحت انسانی کے لئے انتہائی مضر ہے۔ ماحولیاتی آلودگی سے تحفظ کا بہترین ذریعہ شجرکاری ہے۔ شجرکاری ماحول کو خوبصورت اور دلکش بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ یہ قدرت کا نظام ہے کہ اس کائنات میں جہاں ماحول کو آلودہ کرنے والے قدرتی وسائل پائے جاتے ہیں، وہیں رَبّ کائنات نے ماحولیاتی کثافت کو جذب کرنے والے ذرائع بھی پیدا کئے۔ اس کی بہترین مثال درخت ہیں۔ اگر ہم اطمینان چاہتے ہیں تو پودے اور درخت لگا کر صدقہ جاریہ کا اہتمام کریں۔ حسن فطرت کے تناظر میں درختوں کی جو منظرکشی قرآن نے بیان کی، اسے پڑھ کر انسان فطرت کے حسین نظاروں میں کھو جاتا ہے۔

قرآن مجید نے شجرکاری کے ساتھ جڑے معیشت اور خوشحالی کے گہرے تعلق کو بڑے خوبصورت لفظوں میں بیان کیاہے، حسن فطرت کی رعنائیوں، دلکش مناظر کو آنکھوں کی ٹھنڈک اور دل کا سکون قرار دیا ہے۔ شجرکاری کی اہمیت و ضرورت اور افادیت کے تعلق سے قرآن و حدیث اور سائنس کی تعلیمات ہمارے سامنے ہیں۔ ہمارے لئے اچھا موقع ہے ، نیکیوں میں اضافے کا، اپنے ماحول کو خوش گوار بنانے کا۔ آگے بڑھیں، قومی فریضہ نبھائیں، خود پودے لگائیں، دوسروں کو پودے لگانے کی ترغیب دیں۔اور صحت مند معاشرے کے قیام کیلئے زیادی سے زیادی پودے لگائیں اور پھر پودوں کے تحفظ کو بھی یقینی بنائیں،مو ¿ثر نگہداشت کے بغیر پودوں کا تحفظ ممکن نہیں، ہمیں اپنے وطن عزیز اسلامی جمہوریہ پاکستان کو سرسبز و شاداب بنانا ہے، آلودگی سے پاک پاکستان وقت کی اشد ضرورت ہے،یہ ایک قومی اور دینی فریضہ ہے۔پاکستان میں بہارشجر کاری کیلئے موزوں موسم ہے ،یہاںبرسوں سے شجر کاری مہم چلائی جا رہی ہیں ہر سال کروڑں پودے لگائے جاتے ہیں لیکن ان کی حفاظت نہ کرنے کی وجہ سے مطلوبہ مقاصد حاصل نہیں ہوتے۔ موسم بہار 2023 کی نئی شجر کاری کے ساتھ بچے کچھے درختوں کی آبیاری پر توجہ بھی ضروری ہے اور اس مہم کو ایک مسلسل عمل کی صورت دی جانی چاہئے۔ زیادہ سے زیادہ درخت لگائے جائیں۔ نہروں سڑکوں کے کنارے اور دیگر مقامات کے علاوہ گھروں میں بھی کیاریوں اور گملوں میں پودے سبزیاں اور بیلیں لگانے کو عوامی مشغلے کی حیثیت دینے کی ضرورت ہے۔

محمد قیصر چوہان

سینئر صحافی،مصنف اورنیشنل وانٹرنیشنل امور،سپورٹس سمیت دیگر موضوعات پر لکھتے ہیں جبکہ مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات کے انٹرویوز بھی کرتے ہیں۔

محمد قیصر چوہان