تازہ ترین

وحی کی اقسام اور جانوروں کو حکم الٰہی

wahy ki iqsaam aur janwaron ko hukm e elahi
  • واضح رہے
  • ستمبر 24, 2022
  • 7:57 شام

مصدقہ اسلامی کتب میں متفقہ لکھا گیا ہے کہ وحی کی تین اقسام ہیں، جن میں سب سے اعلیٰ قسم وہ ہے جو حضرت جبرائیلؑ خود لیکر آتے تھے

اسلامی انسائیکلو پیڈیا کے مطابق عربی زبان میں وحی کے معنی ’’مخفی‘‘ یا ’’اشارہ‘‘ کے ہیں۔ اللہ کی طرف سے اشارہ، فرمان یا ہدایت ہی وحی ہے۔

اس کی دو قسمیں ہیں۔ ایک ظاہر اور دوسری باطنی۔ ظاہری وحی کی آگے مزید تین اقسام ہیں۔ اولاً، اشارتاً یا القا اس میں الفاظ نہیں ہوتے۔ دوئم میں یہیں پردہ آواز سنائی دیتی ہے، جیسا حضرت موسیٰؑ کے ساتھ ہوا۔ یہ وحی الملک کہلاتی ہے۔

سوئم جب جبرائیلؑ خود سامنے آئے اور الفاظ وحی بیان کئے۔ یہ وحی کی سب سے اعلیٰ قسم ہے اور وحی القرآن کہلاتی ہے۔

جو وحی قلب پر نازل کی جاتی ہے وہ وحی خفی کہلاتی ہے۔ یعنی وحی پوشیدہ۔ یہ پہلے قسم کی وحی ہے۔

باطنی وحی کے بارے میں سورہ نجم کی آیت دو میں ارشاد باری تعالیٰ ہے وہؐ اپنے آپ سے کچھ نہیں بولتے تھے۔ یعنی اس قسم میں نفسِ انساں میں القاً باتیں آجاتی ہیں۔

باطنی وحی اولیأ کرام اور دوسرے بندۂ خدا جو اس کی محبت سے سرشار ہوں، پر بھی آسکتی ہے مگر سوئم قسم صرف پیغمبروں پر ہی آتی ہے۔

اللہ تعالیٰ اس کے ذریعے مردوں کے علاوہ عورتوں سے بھی ہم کلام ہوا، جن میں حضرت موسیٰؑ کی والدہ، فرعون کی بیوی حضرت آسیہؑ اور حضرت مریمؑ کا بہت ذکر آتا ہے۔

آنحضرتؐ کا کہنا ہے کہ انہیں وحی کیلئے بسا اوقات صرف آواز سنائی دیتی، جو گھنٹی کی مانند ہوتی اور بسا اوقات انسانی شکل میں حضرت جبرائیلؑ آتے اور الفاظِ وحی دیتے۔

یہودیوں کے نزدیک بھی وحی حضرت جبرائیلؑ لاتے تھے۔ حضرت عیسیٰؑ کے مطابق بھی وحی حضرت جبرائیلؑ لاتے تھے۔ انہیں فرشتہ آسمانی فاختہ کی شکل میں دکھائی دیتا تھا۔

تمام آسمانی صحیفے و کتب بشمول قرآن مجید، بذریعہ وحی انسان تک پہنچے ہیں۔ خدا ماضی میں اسی طریقے سے نبیوں سے مخاطب ہوا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا کہنا ہے کہ تمام حیوانی جانور بھی بذریعہ وحی تربیت کئے گئے ہیں۔

اس کا قرآن پاک میں ذکر موجود ہے۔ سورہ نحل 68-69 میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ’’اور تیرے رب نے شہد کی مکھی کی طرف وحی کی کہ پہاڑوں میں گھر بنا اور درختوں میں، جو لوگ ان کیلئے جگہ بناتے ہیں۔‘‘ ۔۔۔۔۔۔۔۔ ’’اور ہر قسم کے میوے کھا اور پروردگار کے صاف ستھرے رستوں پر چلی جا۔۔۔۔۔۔۔‘‘

اس طرح خدا نے اپنے نیک ترین بندوں کیلئے جانوروں کو بھی بذریعہ وحی تربیت دی ہے۔

وحی علم الیقین کی اعلیٰ قسم ہے۔ اس کی اشکال کے بارے میں رب کائنات نے قرآن مجید میں یوں بیان فرمایا ہے۔۔۔۔۔۔

’’اور کسی انسان کیلئے یہ صورت ممکن نہیں کہ اللہ تعالیٰ اس سے (اس دنیا میں) گفتگو کرے مگر یا وحی کے ذریعے یا پس پردہ یا بھیج دے فرشتہ کو، پس وہ اس کی (خدائی) اجازت سے اس پر وحی لا اتارے، جو اس کی (خدا کی) مرضی ہو۔ بلاشبہ وہ (خدا) جاننے والا حکمت والا ہے۔‘‘

(نیز دیکھئے ‘‘الہام’’)۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے