تازہ ترین

ٹرمپ کی ممکنہ شکست پر امریکہ کے کئی شہروں میں مظاہرے

trump ki mumkina shikasht per america main muzahire
  • واضح رہے
  • نومبر 5, 2020
  • 3:52 شام

پورٹ لینڈ شہر میں نیشنل گارڈز نے خونیں ہنگاموں کا منصوبہ ناکام بناکر بھاری اسلحہ قبضے میں لے لیا۔ نیویارک میں بھی ٹرمپ حامیوں کی پولیس سے جھڑپیں

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے انتخابی نتائج تسلیم نہ کرنے کے بیان اور ٹرمپ کی ممکنہ شکست پر امریکہ کے کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرے شروع ہوگئے ہیں، جن میں سے چند پُرتشدد بھی ہیں۔ جو بائیڈن 254 الیکٹورل ووٹ حاصل کر چکے ہیں اور جیت کے انتہائی قریب ہیں۔ جبکہ ٹرمپ 213 الیکٹورل ووٹ کیساتھ گزشتہ رات والی پوزیشن پر ہی ہیں۔ واضح رہے کہ کسی بھی امیدوار کو کامیابی کیلئے 538 میں سے 270 الیکٹورل ووٹ درکار ہیں۔

اس صورتحال میں صدر ٹرمپ کے دوبارہ منتخب ہونے کے امکانات نہ ہونے کے برابر رہ گئے ہیں، جس پر ان کے حامی خصوصاً سیاہ فام نسل پرستوں نے احتجاج کا آغاز کر دیا ہے۔ پورٹ لینڈ، ڈینور، لاس ویگا، نیویارک سمیت متعدد شہروں میں ٹرمپ کے حامیوں نے مظاہرے کئے اور ’’چوری روکو‘‘ کے نعرے لگاتے رہے۔ بعض مقامات پر ٹرمپ کے حامیوں کی پولیس اہلکاروں کے ساتھ جھڑپ کی بھی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔

trump ki mumkina shikasht per america main muzahire

اوریگن میں پُرتشدد مظاہروں کے پیش نظر گورنر نے نیشنل گارڈز کو طلب کرلیا، جنہوں نے بدھ کی رات پورٹ لینڈ شہر کی دکانوں میں توڑ تھوڑ کرنے والے 10 افراد کو گرفتار کرلیا۔ معلوم ہوا ہے کہ یہ ایک بڑی ہنگامہ آرائی کا منصوبہ تھا، جسے ناکام بنا دیا گیا ہے۔ پورٹ لینڈ میں پُرتشدد مظاہروں کیلئے تیار بیٹھے سینکڑوں فام نسل پرستوں کے ٹھکانوں پر چھاپہ مار کارروائی کرکے اسلحہ سمیت ہتھوڑے، رائفلز اور دھماکہ خیز مواد آئی ای ڈی ضبط کرلی گئی ہے۔

ایریزونا کے شہر فوئنکس میں میری کوپا کاؤنٹی الیکشن سینٹر پر بھی مظاہرین کی بڑی تعداد جمع ہوگئی۔ نیویارک ٹائمز کے مطابق ٹرمپ کے تقریباً 150 حامی انتخابی نتائج کے خلاف عمارت کے پارکنگ ایریا میں گھنس آئے اور فوکس نیوز کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے۔ ان میں سے کچھ مسلح تھے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ ووٹ کی گنتی کرنے والے اہلکار اپنا کام صحیح طور پر نہیں کر پا رہے جس سے ایریزونا کی سب سے زیادہ آبادی والی کاؤنٹی میں ٹرمپ کو نقصان ہو رہا ہے۔

ادھر ڈیٹورٹ میں انتخابی نتائج جاری کرنے والے سینٹر کے باہر بھی ٹرمپ کے حامیوں نے گتنی روکنے کا مطالبہ کیا۔ یہ مظاہرہ بدھ کی شب کیا گیا، جس میں ٹرمپ کے درجنوں حامی انتہائی مشتعل دکھائی دیئے۔ یو ایس اے ٹو ڈے کے مطابق ہفتہ تک امریکہ بھر میں مظاہروں کے 100 ایونٹس ہونے ہیں۔ جبکہ کشیدگی ابھی سے اپنے عروج پر پہنچ چکی ہے۔

ٹرمپ کی شکست پر ڈینور میں بھی پُرتشدد مظاہروں کی کوشش ناکام بنا دی گئی۔ پولیس نے 4 مسلح مظاہرین کو حراست میں لے کر ان پر مشتبہ طور پر جرائم میں ملوث ہونے کی دفعات لگائی ہیں۔ چاروں افراد کو شہر کی اہم شاہراہ پر پولیس کے ساتھ تصادم کے بعد گرفتار کیا گیا۔  مقامی صحافی ڈیبورا کے مطابق مظاہرین کے قبضے سے پستول، چُھری، ہتھوڑا اور اسپرے برآمد ہوا ہے۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے