تازہ ترین

سورہ رحمن بے شمار مسائل کا حل

surah rahman beshumar masael ka hal
  • واضح رہے
  • اکتوبر 9, 2022
  • 9:30 شام

کئی طبی ماہرین سورہ رحمن کی تلاوت سے بننے والی ریڈی ایشن کو دماغی امراض کیلئے مفید پاتے ہیں۔ جبکہ ہر قسم کی پریشانی و مالی تنگی کیلئے بھی سورہ رحمن کا وظیفہ تجویز کیا جاتا ہے

پاکستان کے بڑے سرکاری اسپتالوں میں جہاں سائنسی بنیادوں پر علاج و معالجے کی سہولت دی جاتی ہے وہیں بہت سے مریض ایسے ہیں، جن کی سورہ رحمن تھراپی کی جاتی ہے۔ لاہور کے سروسز اسپتال میں کوما اور دیگر دماغی امراض میں مبتلا افراد کو سورہ رحمن کی تلاوت سنائی جاتی ہے، جس سے مریضوں کے دماغ میں پازیٹو سگنلز پہنچتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ سورہ رحمن کی تلاوت سے پیدا ہونے والی ریڈی ایشن اِن مریضوں کیلئے شفا کا سبب بنتی ہے۔ لہٰذا دیگر ادویات کے ساتھ ساتھ سورہ رحمن تھراپی سے بھی ان کا علاج کیا جاتا ہے۔ مغربی ممالک میں بھی سورہ رحمن تھراپی سے علاج کی باتیں سننے میں آتی رہی ہیں، لیکن اس کی تصدیق نہیں ہو پائی ہے۔

سورہ رحمن کے حوالے سے کئی علمائے کرام نسخے اور وظائف بھی تجویز کرتے ہیں۔ ان میں ذہنی مسائل سے دوچار افراد کو کہا جاتا ہے کہ 7 یا 9 روز تک مسلسل سورہ رحمن اور سورہ بقرہ کی تلاوت بغور سنیں، جس سے ان کے دماغی خلیے اور نیورونز کھلیں گے۔ دیکھا گیا ہے کہ اس طرح کے جو مریض واقعی ٹھیک ہونا چاہتے ہیں، یہ نسخہ ان کیلئے بہت کارگر ثابت ہوا ہے۔

آج کل کے دور میں جہاں لوگوں کے معاشی حالات اچھے نہیں، سورہ رحمن کی تلاوت رزق کی فروانی کا ذریعہ بنتی ہے۔ ویسے بھی اللہ تعالیٰ کا ذکر رزق کے دروازے کھول دیتا ہے۔ سورہ رحمن کے وظیفہ کے حوالے سے یہ ہے کہ روزانہ نماز فجر کے بعد اول و آخر  گیارہ گیارہ مرتبہ درود پاک پڑھنا ہے۔ اور درمیان میں تین مرتبہ سورہ رحمن کی تلاوت کرنی ہے۔

اور یہ وظیفہ آپ نے ایک ہی وقت میں کرنا ہے۔ عمل کرنے بیٹھیں۔تو آپ عمل کرکے اٹھیں۔ درمیان میں کسی سے بات نہیں کرنی۔ کوشش کریں اپنی جگہ نہ بدلیں۔ جہاں بیٹھے ہیں وہیں بیٹھ کر وظیفہ مکمل کریں۔ اول و آخر  گیارہ گیارہ مرتبہ درود پاک پڑھیں اور درمیان میں تین مرتبہ صورہ رحمن کی تلاوت کریں۔

اور جب اس آیت کریمہ پر ہر بار آئیں ''فبای الا ربکمااتکذبان'' تو اس کو باآواز بلند پڑھیں او ر دل ہی دل میں رب کے حضور دعا کریں۔ اپنی پریشانیوں سے نجات کیلئے، فراخی رزق کیلئے اور مقاصد میں کامیابی کیلئے، تکیہ کاروبار کیلئے۔ انشاءاللہ! فائدہ ہوگا۔

ادھر سروسز اسپتال کے ایک ڈاکٹر محمد جاوید احمد کی کچھ ویڈیوز انٹرنیٹ پر موجود ہیں، جن میں وہ بتاتے ہیں کہ کس طرح وہ سروسز ہسپتال کے آئی سی یو وارڈ میں داخل مریضوں کو سورۃ رحمان سناتے ہیں تو بہت سارے مریض، جو باقی علاج سے صحت یاب نہیں ہوتے، کو شفا ملتی ہے۔

وہ ان ویڈیوز میں بتاتے ہیں کہ وہ یہ سورۃ غیر مسلموں کو بھی سُناتے ہیں اور وہ بھی اس کے سننے سے شفاپاتے ہیں۔ آئی سی یو میں عموماً وہ مریض داخل کیے جاتے ہیں جن کی حالت بے حد تشویشناک ہوتی ہے۔ بعض مریضوں کو مصنوعی تنفس کی مشین کے ذریعے سانس دلایا جاتا ہے۔ کچھ کوما (گہری بے ہوشی) کی حالت میں ہوتے ہیں۔

ذہنی تنائو یا کوئی قلبی بے چینی ہو، کوئی شیطانی عمل ہو یا جن آسیب کا سایہ، سورہ رحمن ہر ایسی تکلیف، بدبختی اور نحوست کیلئے تیر بہدف ہے۔ یاد رکھئے ”الرحمن“ اللہ عزو جل کی صفت خاص ہے، جو بحیثیت رحمن تمام انسانوں کو ، چاہے وہ کسی مذہب، فرقے یا کردار کے مالک ہوں، سب پر یکساں مہربان ہے۔

کوئی اس بات کو تسلیم کرے، نہ کرے۔ کوئی اچھے کام کرتا ہو، یا بُرے۔ اس پاک ذات کی مہربانیاں سب کیلئے یکساں ہیں۔ بالخصوص سماعت قرآن کے سلسلے میں جب آپ آنکھیں بند اور ذہن کو خالی کر کے صرف اللہ کا تصور باندھ کر بیٹھتے ہیں، تو قلب و ذہن میں اللہ کی یکسوئی آپ کو رحمت کے نور سے مستغرق کر دیتی ہے۔

ماہرین کہتے ہیں کہ سورہ رحمن کی تلاوت سنتے وقت ذہنی، جسمانی اور روحانی مسائل میں گھرے افراد معمولی سا شور بھی نہ ہونے دیں، آپ کی توجہ متاثر نہ ہو اور اس میں خلل نہ پڑے۔ سورہ سننے سے پہلے آنکھیں بند کر لیں اور یہ تصور باندھیں کہ آپ اللہ تعالیٰ کے روبرو ہیں اور وہ آپ کے سامنے ہے۔

ایک اندازے کے مطابق اس سورہ کی برکت سے اب تک ہزاروں افراد فیض یاب ہو چکے ہیں۔ لاہور کے ایک بہت ہی معروف اسپتال میں متعین ہیپاٹائٹس کے ایک نامور معالج اپنے مریضوں کو دوا کے ساتھ قاری عبدالباسط کی آواز میں سوہ رحمن سننے کی بھی تلقین کرتے ہیں۔

بہت سے مشاہدات کے بعد ثابت ہو چکا ہے کہ سورہ رحمن میں بہت سی فضیلتیں ہیں، اس میں ان تمام بیماریوں کا علاج موجود ہے، جو لاعلاج تصور کی جاتی ہیں، جو موذی ہی نہیں، مہلک و جان لیوا بھی ہیں۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے