تازہ ترین

سکھ کسانوں نے مودی سرکار کی پونے 2 کھرب روپے کی پیشکش ٹھکرادی

sikh farmers refuses pm modi big offer
  • واضح رہے
  • دسمبر 26, 2020
  • 1:14 صبح

متنازعہ زرعی قوانین کیخلاف کسانوں کی منظم تحریک کو ایک ماہ مکمل ہوگیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ وہ کارپوریٹ سیکٹر کا غلام بننے کو تیار نہیں

نئی دہلی: سکھ کسانوں نے نریندر مودی کے آن لائن مذاکرات کا بائیکاٹ اور کسانوں کےلئے ایک کھرب 80 ارب روپے کی پیش کش کو ٹھکرا دیا ہے۔ واضح رہے کہ مودی کے ساتھ آن لائن مذاکرات میں مہاراشٹر، اتر پردیش، مدھیہ پردیش، ہریانہ، اڑیسہ اور اروناچل پردیش کے کسانوں کو مدعو کیا گیا تھا۔

تاہم مودی کی آبائی ریاست گجرات سے بھی کوئی کسان ان مذاکرات میں شریک نہیں ہوا۔ سکھ کسانوں کی جانب سے آن لائن مذاکرات میں حصہ نہ لینے پر نریندر مودی کو آگ لگ گئی ہے، اس حوالے سے اپنی فرسٹریشن کا اظہار کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ ان کے سیاسی مخالفین کسانوں کو ان کے خلاف استعمال کررہے ہیں۔

دوسری جانب کسان رہنما اپنے مؤقف پر ڈٹے ہوئے ہیں کہ ہمیں ہماری فصلوں کی صحیح قیمت دی جائے۔ پہلے بھی ہمیں 20 ہزار روپے فی ایکڑ کم قیمت دے کر نقصان پہنچایا گیا۔ اب مودی سرکار ہمیں کارپوریٹ مافیا کا غلام بنانا چاہتی ہے۔

مودی حکومت کی خواہش ہے کہ کسی طرح یہ دھرنا ختم ہو اور وہ یہ قانون نافذ کردے۔ بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ کا کہنا ہے کسان ایک سال کےلئے اس قانون کو نافذ ہونے دیں، اگر یہ نہیں چل سکا تو اس میں ترمیم کرلیں گے۔ جبکہ سکھ کسان اسے مودی سرکار کی سازش اور شاطری سے تعبیر کرتے ہیں، کیونکہ مودی کیلئے کسانوں کا دھرنا زندگی اور موت کا مسئلہ بنا ہوا ہے۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے