تازہ ترین

رمضان المبارک کے موقع پر بھی حملے ہوسکتے ہیں: سری لنکا

رمضان المبارک کے موقع پر بھی حملے ہوسکتے ہیں: سری لنکا
  • واضح رہے
  • مئی 1, 2019
  • 3:58 شام

امریکی اعلان اور سیکورٹی خدشات کے پیش نظر سعودی عرب نے اپنے شہریوں کو آئی لینڈ چھوڑنے کی ہدایت کردی ہے۔

سری لنکا میں انتہا پسند گروپوں کیخلاف پڑے پیمانے پر کئے جانے والے آپریشن کے باوجود سیکورٹی صورتحال بہتر نہیں ہوئی ہے۔ سری لنکا نے کہا ہے کہ دہشت گرد ایسٹر کے بعد رمضان کے مقدس مہینے سے پہلے بھی حملے کرسکتے ہیں۔ واضح رہے سری لنکا میں ماہ صیام کا آغاز 6 مئی سے ہوگا۔

مزید حملوں کے خدشے پر سعودی عرب نے اپنے شہریوں کو سری لنکا سے کوچ کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ یہ وارننگ سری لنکا میں امریکی سفیر الائنہ ٹپلز کے اس اعلان کے بعد سامنے آئی ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ایسٹر حملوں میں ملوث عسکریت پسند نئے حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔

غور طلب امر یہ ہے کہ سری لنکا نے گزشتہ دنوں ایسٹر حملوں کے ماسٹر مائنڈ کو ایک ہوٹل میں ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ جبکہ 22 اپریل سے اب تک درجنوں مشتبہ کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

سری لنکن سیکورٹی فورسز کا کہنا ہے کہ رمضان المبارک سے قبل منظم حملوں کی انٹیلی جنس رپورٹس موصول ہونے پر ملک بھر میں ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔ ایک پولیس انٹیلی جنس افسر نے بتایا ہے کہ مشکوک افراد کیخلاف کریک ڈاؤن کے باعث آئندہ چند روز تک سیکورٹی انتہائی سخت رہے گی۔

سعودی سرکاری ٹی وی الاخباریہ کے مطابق سری لنکا میں پائی جانے والی کشیدگی اور غیر یقینی صورت حال پر کولمبو میں واقع سعودی سفارت خانے کی طرف سے اپنے شہریوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ سری لنکا سے نکل جائیں۔
قبل ازیں سعودی عرب کی طرف سے سری لنکا میں موجود اپنے شہریوں‌ سے کہا گیا تھا کہ دہشت گردی کی حالیہ لہر کے بعد پیدا ہونے والے حالات میں سعودی باشندے سری لنکا کے قانون کا احترام کریں اور سیکورٹی کے حوالے سے اٹھائے گئے نئے اقدامات میں حکومت کا ساتھ دیں۔

سری لنکن وزیر مملکت کے مطابق انہیں اور سات دیگر عہدیداروں‌ کو انٹیلی جنس ذرائع سے معلومات ملی ہیں کہ ایسٹر کے موقع پر ہوٹلوں اور گرجا گھروں میں حملے کرنے والا گروہ ایک بار پھر حملوں کا منصوبہ بنا رہا ہے۔
واضح رہے کہ ایسٹر کے موقع پر سری لنکا میں گرجا گھروں اور ہوٹلوں میں ہونے والے دھماکوں میں 250 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے