تازہ ترین

قدرتی آفت کے بعد ترکی اور یونان میں قربتیں

qudrati aafat ke bad turkey aur greece main qurbatein
  • واضح رہے
  • اکتوبر 31, 2020
  • 12:43 شام

دونوں ممالک نے زلزلہ اور سونامی کے نتیجے میں ہونے والی اموات کے بعد اپنے اختلافات بھُلا دیئے۔ ازمیر اور سیموس میں اب تک 26 ہلاکتیں ہوچکی ہیں

انقرہ: ترکی اور یونان نے مشکل گھڑی میں اپنے اختلافات کو ختم کرتے ہوئے زلزلے سے متاثرہ علاقوں کی بحالی کیلئے مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ یونان کے وزیراعظم کریاکوس میتسوتاکس نے کہا ہے کہ انہوں نے صدر اردگان سے دونوں ممالک میں آنے والے زلزلے سے ہونے والے المناک نقصان پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

یونانی وزیراعظم نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ہمارے درمیان جو اختلافات بھی ہوں، یہ ایسا وقت ہے کہ ہمارے لوگوں کو ایک ساتھ کھڑے ہونے کی ضرورت ہے۔ اس کا مثبت جواب دیتے ہوئے طیب اردگان نے لکھا ’’شکریہ مسٹر پرائم منسٹر۔ مشکل وقت میں جب دو ہمسائے یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہیں تو یہ زندگی کی کئی چیزوں سے زیادہ قیمتی ہوتا ہے۔‘‘

واضح رہے کہ ترکی اور یونان میں زلزلے کے نتیجے میں کم از کم 26 افراد ہلاک اور 800 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ ترک حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اب بھی سینکڑوں افراد کے مبلے تلے دبے ہونے کے باعث اموات میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ بحالی کی سرگرمیوں میں مصروف کارکنان ملبے تلے دبے افراد کو جلد از جلد باہر نکالنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔

qudrati aafat ke bad turkey aur greece main qurbatein

یہ زلزلہ جمعہ کی دوپہر سمندر اور سموس کے ایجین جزیرے میں چھوٹے سونامی کے نتیجے میں آیا، جس سے ترکی کے مغربی ساحلی علاقے دریا کا منظر پیش کرنے لگے۔ 10 منٹ تک جاری رہنے والے اس زلزلے کے جھٹکوں نے ترکی کے تیسرے بڑے شہر ازمیر میں کم از کم 20 عمارتوں کو منہدم کردیا۔ امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کا مرکز سموس میں یونان کے علاقے کارلوواسی سے 14 کلومیٹر دور تھا اور اس کی شدت 7 ریکارڈ کی گئی۔ زلزلہ کے جھٹکے استنبول اور ایتھنز میں بھی محسوس کیے گئے۔

سب سے زیادہ نقصان ترکی کے ساحلی شہر ازمیر میں ہوا جو 30لاکھ نفوس پر مشتمل ہے اور یہاں موجود بڑے بڑے اپارٹمنٹ ملبے کا ڈھیر بن گئے ہیں۔ 32 سالہ گوکھان خان نے کہا کہ میں سوچ رہا تھا کہ یہ سب کبھی ختم ہو گا بھی یا نہیں، میں اس وقت صرف اپنے لیے نہیں بلکہ اپنے اہلخانہ، بیوی اور 4 سالہ بیٹے کے لیے بھی پریشان تھا۔

ازمیر کے میئر ٹنگ سویر نے کہا کہ 20 عمارتیں مکمل تباہ ہو گئی ہیں اور ریسکیو کارکنان کی توجہ ان میں سے 17 پر مرکوز ہے۔ ترکی ڈیزاسٹر ریلیف ایجنسی کے مطابق زلزلے سے 24 افراد ہلاک اور 800 زخمی ہو گئے جبکہ یونان میں دو کم عمر بچے اسکول سے واپسی پر دیوار گرنے سے ہلاک ہو گئے۔

ترکی کے مذہبی امور اتھارٹی کے سربراہ علی ارباز نے کہا کہ بے گھر ہونے والے افراد کی رہائش کے انتظام کے لیے مساجد کھول دی ہیں۔ زلزلے کے خوف سے ازمیر کے کئی شہریوں نے رات سڑکوں پر گزاری، حالانکہ شہر میں سینکڑوں ایسے مکانات ہیں، جنہیں کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ ادھر ایک نجی اسپتال نے بھی آفٹر شاکس کے حوالے سے احتیاطی تدابیر اپناتے ہوئے زخمیوں کو کھلے آسمان تلے طبی امداد فراہم کی۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے