تازہ ترین

پاکستانی برآمد کنندگان کو ترک منڈیوں کے جائزے کی دعوت

پاکستانی برآمد کنندگان کو ترک منڈیوں کے جائزے کی دعوت
  • واضح رہے
  • مئی 2, 2019
  • 4:45 شام

ترک قونصل جنرل نے کراچی ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن کے ذمہ داران سے ملاقات میں کہا کہ دو طرفہ تجارت سے تعلقات کا فروغ زیادہ موثر ثابت ہوسکتا ہے۔

کراچی میں تعینات ترکی کے قونصل جنرل تولگا یوکیک نے پاکستان اور ترکی کے درمیان دوطرفہ تجارت کے فروغ کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے پاکستانی تاجر برادری پر زور دیا ہے کہ وہ ترکی میں اپنی مصنوعات کی برآمدات کیلئے نئی راہیں تلاش کریں اور پاکستانی مصنوعات کی برآمدات کے فروغ کیلئے ترک منڈیوں کا جائزہ لیں اور ضرورت کے مطابق نئے آئٹمز برآمد کرنے پر توجہ دیں، جس سے یقینی طور پر دونوں ممالک کے تجارتی تعلقات کو مزید بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

ترک قونصل جنرل نے کراچی ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن ( کے ڈبلیو جی اے) کے سرپرست اعلیٰ انیس مجید اور چیئرمین ملک ذوالفقار کی سربراہی میں وفد سے ملاقات کی۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ ترکی اور پاکستان کے درمیان دیرینہ برادرانہ اور خوشگوار تعلقات قائم ہیں۔ دونوں ملک سفارتی سطح پر شاندار تعلقات سے لطف اندوز ہورہے ہیں۔ ترکی ہر مشکل گھڑی میں پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے اور کبھی بھی اسے تنہا نہیں چھوڑا۔

انہوں نے کہا کہ تجارت کے ذریعے تعلقات کا فروغ زیادہ موثر ثابت ہوتا ہے کیونکہ یہ دونوں جانب خوشحالی اور ترقی کا باعث بنتے ہیں۔ ہم دو طرفہ تجارت کو بڑھانے کیلئے تعاون کو تیار ہیں اور پاکستانی تاجروں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کریں گے۔

کے ڈبلیو جی اے کے سرپرست اعلیٰ انیس مجید اور چیئرمین ملک ذوالفقار نے ترک قونصل جنرل کے پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے کے جذبے کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستانی تاجر برادری بھی ترکی کے ساتھ باہمی تجارت و مشترکہ شراکت داری کی خواہش مند ہے۔

انہوں نے کہا کہ ترکی اپنی منڈیوں کی ضروریات کے بارے میں پاکستانی تاجروں کے ساتھ تفصیلات شیئر کرے تاکہ پاکستانی تاجر ممکنہ برآمدی آئٹمز کا جائزہ لے سکیں۔ انہوں نے قونصل جنرل کو پاکستان اور ترکی کے درمیان تجارتی وفود کے تبادلے اور سنگل کنٹری نمائشوں کے انعقاد کی تجویز بھی دی جس سے دونوں ملکوں کے تجارتی حجم میں نہ صرف اضافہ ہوگا بلکہ دوطرفہ تجارتی تعلقات بھی مزید مستحکم ہوں گے۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے