تازہ ترین

انڈوں کی قیمت ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی

poultry rates rising
  • واضح رہے
  • اکتوبر 12, 2020
  • 10:52 شام

موسم سرما کے آغاز تک کراچی میں فی درجن انڈے کے ریٹ 200 روپے کی سطح تک جانے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے

کراچی: ملک بھر میں میں سردی کی آمد سے قبل ہی انڈوں کے نرخ میں تیزی سے اضافہ ہونے لگا ہے۔ خدشہ ہے کہ موسم سرما میں پولٹری نرخوں میں اس بار ریکارڈ اضافہ ہوگا۔ ملکی تاریخ میں پہلی بار انڈے کے فی درجن ریٹ 200 روپے تک جا سکتے ہیں۔ محض اکتوبر کے ابتدائی 10 روز میں فی کریٹ قیمت 7 فیصد بڑھ گئی۔

واضح رہے کہ کراچی میں 30 ستمبر 2020ءکو فی پیٹی (جس میں 30 درجن انڈے ہوتے ہیں) تھوک ریٹ 4260 تھے، جو 10 اکتوبر تک 4590 کی سطح پر تهے۔ جبکہ آج 12 اکتوبر کو مزید 150 اضافے کے ساتھ 4740 کی سطح کو چھو چکے ہیں۔ یعنی ایک درجن انڈے اس وقت 158 روپے کے ہیں۔ پنجاب میں بھی انڈوں کے نرخ مسلسل بڑھ رہے ہیں اور آج کے فی پیٹی تھوک ریٹ 4710 روپے ہیں۔ جبکہ ابھی تک پنجاب میں سردی نہیں آئی ہے۔

انڈوں کے سپلائرز اور تاجروں کا کہنا ہے کہ اگر پیٹی کے ریٹ اسی رفتار سے بڑھتے رہے تو سردیوں میں 6 ہزار کی بلند ترین پر جا سکتے ہیں۔ انڈوں کے تاجروں کا کہنا ہے کہ پولٹری فارم والوں نے انڈے اسٹاک کرنا شروع کر دیئے ہیں۔ چونکہ نومبر اور دسمبر میں کھپت دوگنی ہوتی ہے۔ اسی لئے انہیں یقین ہے کہ من مانے ریٹ مل جائیں گے۔

معلوم ہوا ہے کہ کراچی کے گردو نواح میں فارمی انڈا وافر مقدار میں موجود ہے۔ دھابیجی، گھارو، پیپری، ٹھٹھہ، سجاول، گڈاپ میں پولٹری فارم ہیں۔ تاہم ان فارمز والوں نے پنجاب کے انڈا فارمز کے ساتھ گٹھ جوڑ کر رکھا ہے اور مرضی کے ریٹ طے کرتے ہیں۔ صرف کراچی کے اندر اور مضافات کے علاوہ قریبی شہروں کے فارمز سے ہی انڈے کراچی کو سپلائی ہوتے رہیں تو ریٹ مناسب رہ سکتے ہیں۔

دوسری جانب گلی محلوں میں دکانداروں نے بھی گراں فروشی شروع کردی ہے اور ایک انڈے کے 15 روپے تک وصول کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ اس بار سردی زیادہ پڑنے اور اس کی مدت زیادہ رہنے کی پیشگوئی محکمہ موسمیات نے پہلے ہی کر رکھی ہے، جس کے باعث موسم سرما کی غذائیں مسلسل مہنگی ہونے لگی ہیں۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے