تازہ ترین

اوور بلنگ کیخلاف سوئی گیس ملیر آفس پر شدید پتھراؤ

images (1) (4)
  • واضح رہے
  • جون 9, 2020
  • 5:16 شام

ملیر کراچی بلنگ زون پر عوام نے دھاوا بول دیا۔ آفس کی کھڑکیاں اور دروازے توڑ دئیے، جس کے نتیجے میں متعدد زخمی ہوگئے۔

سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ ہیڈ آفس کراچی کا نظام موجودہ قائم مقام ایم ڈی اور اس کے ساتھ شامل پوری ٹیم نے درہم برہم کر کے رکھ دیا ہے، مزدوروں کے حقوق سلب کر لینے کے بعد سندھ اور بلوچستان کے تمام شہریوں کو ہزاروں روپے کے ناجائز گیس کے بل بھجوا دئیے،چار سو روپے ماہانہ بل کی جگہ پچیس پچیس ہزار روپے کے بل بنا کر شہریوں کے گھروں میں بھجوا دئیے ان غلط بلوں کو ٹھیک کرانے کے لئے سوئی گیس بلنگ آفس پر عوام کا کھڑکی توڑ رش لگا ہوا ہے۔

یونائیٹڈ لیبر فرنٹ SSGCLکے چیئر مین اورسوئی گیس CBAیونین کے سابق مرکزی چیئر مین ریاض اختر اعوان نے کہا کہ کام کرنے والے ملازمین کے پاس نہ سینیٹائزر ہے نہ ہی فیس ماسک اور نہ ہی ملازمین کی حفاظت کے لئے کوئی خاطر خواہ بندوبست ہے۔ اب تک کرونا وائرس کی وجہ سے سوئی گیس کے 22ملازمین انتقال کر چکے ہیں جبکہ لاتعداد اس جان لیوا بیماری کے ہاتھوں بیمار پڑے ہوئے ہیں،سوئی گیس کی انتظامیہ کے اعلیٰ افسران اپنے اپنے بنگلوں میں چھپ کر بیٹھے ہوئے ہیں جبکہ چھوٹے ملازمین کو زبردستی کام کاج کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے، سوئی گیس کے تمام آفسوں میں تمام کمپیوٹرائزڈ نظام خراب ہو چکا ہے، ملازمین کو کام کرانے کے باوجود نہ انہیں اوور ٹائم دیا جا رہا ہے نہ ہی کوئی دیگر سہولت بلکہ انہیں تنخواہ بھی آدھی دی جا رہی ہے، اگر کرونا وائرس کے ہاتھوں سوئی گیس کے کسی بھی ملازم کا انتقال ہوا تو اس کی تمام تر ذمہ داری موجودہ نا اہل مینجمنٹ پر عائد ہوگی۔

یونائیٹڈ لیبر فرنٹ SSGCLکے چیئر مین اورسوئی گیس CBAیونین کے سابق مرکزی چیئر مین ریاض اختر اعوان نے کہا ہے کہ سوئی سدرن گیس کمپنی کی مینجمنٹ وزیر اعظم پاکستان جناب عمران خان کی حکومت کو ناکام بنانے کے لئے سرگرم عمل ہو چکی ہے اس سلسلے میں عوام میں بے چینی پیدا کرنے کے لئے غلط اور بوگس بلنگ کا طریقہ کار اپناتے ہوئے عوام کو ہزاروں روپے کے ناجائز بل بھیج دئیے ہیں اس غلط بلنگ کی وجہ سے عوام کی بڑی تعداد سوئی گیس کے بلنگ آفسوں کے سامنے بل ٹھیک کرانے کے لئے جمع ہو چکی ہے جہاں پر کرونا وائرس سے بچنے کے لئے نہ تو کسی نے فیس ماسک پہن رکھا ہے، نہ دستانے، نہ سینیٹائزر جبکہ دفتروں کے اندر بیٹھے ہوئے ملازمین جو کہ بل ٹھیک کرنے کا کام کاج سر انجام دے رہے ہیں ان کے پاس بھی نہ ہی کوئی سینیٹائزر ہے نہ ہی ماسک اور نہ ہی دفتروں میں سوشل ڈسٹینسنگ کا خیال رکھا جا رہا ہے۔کرونا وائرس کی بدولت سوئی سدرن گیس کے 22ملازمین ایڑیاں رگڑ رگڑ کر انتقال کر چکے ہیں جبکہ ان کے اہل خانہ شدید متاثر ہیں جبکہ کمپنی کے اعلیٰ افسران نشہ آور ادویات کھا کر سو رہے ہیں۔

مورخہ 08.06.2020 بروز پیر سوئی گیس بلنگ زون پر عوام کے ایک بے قابو ہجوم نے حملہ کر دیا اور آفس کے شیشے توڑ کر رکھ دئیے اور کئی ملازمین نے بھاگ کر جان بچائی ادارے کا نظام مکمل طور پر درہم برہم ہو چکا ہے نہ حکومت وقت کوئی بات سننے کے لئے تیار ہے نہ ہی ادارے کی مینجمنٹ۔ محنت کش اس وقت شدید ترین مایوسی اور بے چینی میں مبتلا ہیں نالائق اور نادان مینجمنٹ نے جہاں ہزاروں صارفین کو پریشان کر رکھا ہے وہیں پر مزدوروں کو ریلیف دینے کی بجائے ان کا جائز حق پچھلے کئی سالوں کا 10Cبونس، 5%کی رقم، گولڈ میڈل ایوارڈ کی رقم نہ دینے کے علاوہ انہیں میڈیکل سہولتوں میں بھی طرح طرح کی رکاوٹوں کا سامنا ہے۔

ادارے کا ایم ڈی سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کا بھی مذاق اڑا رہا ہے 04.03.2020کو سپریم کورٹ نے جن 300کے قریب کچے ملازمین کو ریگولر کرنے کے احکامات جاری کئے تھے آج دن تک ان پر عملدر آمد نہیں ہوا جبکہ ادارے میں گیس کمپنی نے جان بوجھ کر CBAیونین کے تعین کے لئے ہونے والے ریفرینڈم کو بھی روک رکھا ہے اس وقت ادارے میں کوئی بھی نمائندہ یونین موجود نہیں جس کے نتیجے میں محنت کش طرح طرح کی پریشانیوں سے دو چار ہیں انہوں نے کہا کہ سوئی گیس کمپنی کی انتظامیہ نے جہاں اپنے ملازمین کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کر رہی ہے وہیں پر اس نے سندھ اور بلوچستان کے لاکھوں صارفین کو بھی ناجائز بلنگ کی وجہ سے پریشان کر رکھا ہے۔

ریاض اختر اعوان نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ غلط کاموں کی نشاندہی کی تھی اور ہماری بروقت نشاندہی کے باوجود ان کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی لیکن ہر برائی کا انجام آخر کار ضرور سامنے آئے گا اور ظلم اورزیادتیوں کے سیاہ دور کے خاتمہ ضرور ہوگا اور سچ اور حق کا بول بالا جبکہ جھوٹے اور حقوق غضب کرنے والوں کا منہ کالا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ گیس کمپنی کی انتظامیہ بوگس بلنگ پر فوری توجہ دے علاوہ ازیں ادارے کے ملازمین کا پچھلے کئی سالوں سے رکا ہوا10Cبونس اور 5%کی رقم ادا کرنے کے علاوہ لانگ سروس ایوارڈ و 12.5%شیئرز سر  ٹیفکیٹ پر اپنی پوزیشن واضح کرے۔ انہوں نے کہا کہ مینجمنٹ 73ء کے آئین کی خلاف ورزی فوری طور پر بند کرے اور لیبر لاء کے تحت مزدوروں کو جو بھی حقوق حاصل ہیں ان پر عملدر آمد کرے بصورت دیگر جلد از جلد احتجاج کیا جائے گا۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے