تازہ ترین

نامور دیانتدار پولیس آفیسر محمد اکرم کیانی اللہ کو پیارے ہوگئے

WhatsApp Image 2020-06-15 at 7.12.30 PM
  • واضح رہے
  • جون 15, 2020
  • 7:55 شام

وہ سماجی کاموں میں بھی پیش پیش رہے۔ جبکہ ایک سال سے زیادہ علیل اور بستر علالت پر تھے۔

"واضح رہے" سے بات کرتے ہوئے مرحوم کے سب سے چھوٹے صاحبزادے محمد کامران کیانی نے بتایا کہ والد رحمۃ اللہ علیہ ایک سال سے زیادہ بیمار تھے جبکہ گزشتہ 12 برس سے زائد سے دل کے عارضے میں مبتلاء تھے۔بڑے بھائی عدنان کیانی ان تمام سالوں میں والد صاحب کے تیماردار اور قریب رہے ہیں وہیں مجھے ہمیشہ ساتھ رکھتے آئے ہیں۔ہم تیمارداری میں لگے رہے تاہم 25 رمضان المبارک سے شوگر و بلڈ پریشر بہت بڑھ اور گھٹ رہا تھا۔13 جون 2020 ہفتے کے دن بعد مغرب والد صاحب نے بھائی مفتی عدنان کیانی کا ہاتھ پکڑا ہوا تھا۔ہم نے دودھ اور نمکول پلایا۔انکھیں کھلی تھیں۔

مگر کچھ دیر میں بی پی گرنے لگا اور بس بھائی اور مجھے اور سب سے چھوٹی بہن اور والدہ مصطفی جو قریب تھیں انہیں دیکھا اور بہت سکون سے آنکھیں بند کرلیں۔بھائی عدنان کو احساس کچھ ہوگیا تھا وہ ابو کو اپنے ہاتھوں میں لئے ہوئے اور اونچی آواز سے کلمہ طیبہ پڑھنے لگے تو بس چند سیکنڈ میں بھائی عدنان کا ہاتھ ابو نے چھوڑدیا اور دار فانی سے کوچ کرگئے۔موت کی مشقت کا زرہ احساس ابو کے چہرے پر نہیں دکھا نہ محسوس ہوا۔

مرحوم کی نماز جنازہ بروز اتوار بعد نماز ظہر بزرگ شخصیت شیخ الحدیث مولانا قاری مفتاح اللہ صاحب نے پڑھائی جبکہ نماز جنازہ میں نگران مدرسہ گلشن عمر بزرگ مولانا مفتی رزین شاہ،بنوری ٹاؤن اور دیگر اداروں کے نامور علماء کرام و شخصیات مفتی زیب،مفتی رفیق، قاری اقبال،مفتی نعیم، مفتی عابد،مولانا غلام ربانی،مفتی اکمل،مولانا عمران سلیمان،مولانا سلیم امین،مولانا اکرام اللہ،نامور صحافی روزنامہ اسلام کے ایڈیٹر انچارج شفیع چترالی،روزنامہ امت اور کراچی پریس کلب کے ممبران ایڈیٹر جناب تعظیم، علی اظہر، عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کراچی کے امیر و مرکزی مبلغ مولانا قاضی احسان، مولانا کلیم اللہ نعمان،مولانا رضوان، یوتھ ٹیم کے سربراہ اور کلیدبردار بیت اللہ شریف کے معالج مفتی غیور احمد کے علاوہ سرکاری و نیم سرکاری افسران، نامور علماء کرام،صحافی و تاجر برادری،اہل خاندان کے ساتھ متعلقین و عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔تدفین ڈالمیا قبرستان میں بعد نماز ظہر کی گئی جہاں ایک جم غفیر موجود تھا۔

مرحوم کے انتقال پرملال کی اطلاع پر ملک بھر سے اور بیرون ملک سے نامور شخصیات اور علماء کرام کی جانب سے تعزیت کا سلسلہ جاری ہے جن میں جامعہ بنوری ٹاؤن کے منتظم و نائب مہتمم مولنا مفتی سید سلیمان بنوری، جامعہ اسلامیہ بنوری ٹاؤن سے مشہور روحانی شخصیت مولانا محب اللہ،استاد الاساتذہ مفتی یسین، مولانا رضوان الحق کلیانوی، صاحبزادہ قاری عتیق عزیز، صاحبزادہ مفتی اویس عزیز، صاحبزادہ مولانا ابوبکر عزیز،نیوزی لینڈ سے مولانا ناظم الحق تھانوی،مدینہ منورہ سے خادم الحجاج الحاج عرفان ظہور،مکہ مکرمہ سے حضرت عبد الحفیظ مکی رح کے بھانجے الحاج عرفان بٹ،نامور قاری مولنا عبد الرشید سکھروی، وفاق المدارس میڈیا کوآرڈینیٹر مولانا طلحہ رحمانی، شیخ الحدیث جامعۃ الرشید مفتی محمد،مدیر ادارۃ المعارف مولانا عبد الوحید،مفتی عبد الملک مکی،مفتی معاز، جناب عامر شاہ، مولانا ثناء اللہ و دیگر بہت سی شخصیات شامل ہیں جبکہ یہ سلسلہ ابھی جاری ہے۔ وہیں مرحوم کیلئے مدینہ منورہ،مکہ مکرمہ،ملک اور بیرون ملک مساجد و مدارس اور اجتماعات میں ایصال ثواب کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

مرحوم کے گھر پر اتوار اورآج بروز پیر بعد نماز مغرب ایصال ثواب کیلئے قرآن خوانی و مجلس زکر و درودشریف کا اہتمام کیا گیا ہے۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے