تازہ ترین

ماؤنٹ ایورسٹ کی بلندی کا بھارتی اندازہ غلط

mount everest ki bulandi ka bharti andaza ghalat
  • واضح رہے
  • دسمبر 8, 2020
  • 11:30 شام

نیپال اور چین کی جانب سے دنیا کی سب سے بڑی چوٹی کی اونچائی کی پیمائش کی گئی ہے، جس میں یہ تقریباً ایک میٹر مزید بلند پائی گئی

کھٹمنڈو: دنيا کے سب سے بلند پہاڑ ماؤنٹ ايورسٹ کی اونچائی پہلے سے لگائے گئے اندازوں سے زيادہ ہے۔ کئی دہائيوں سے جاری بحث و مباحثے کے بعد چين اور نيپال نے بالآخر منگل کو اس بات پر اتفاق کيا کہ اس پہاڑ کی اصل اونچائی 29,031 فٹ ہے۔

يہ پيمائش پہلے سے لگائے گئے اور تسليم شدہ نيپالی اندازوں سے 86 سينٹی ميٹر زائد جب کہ چين کی بتائی ہوئی بلندی سے چار ميٹر زائد ہے۔ کھٹمنڈو ميں منعقدہ پريس کانفرنس ميں دونوں ملکوں کے نمائندگان نے اس امرکی تصديق کی۔

دنیا کی سب سے بلند چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ کی نئی مشترکہ اور آفیشل اونچائی کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ نیپال کے وزیر خارجہ پردیپ کمار، لینڈ مینیجمنٹ منسٹر پدما کیماری اور چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے ماؤنٹ ایورسٹ کی بلندی سے متعلق باقاعدہ اعلان ایک آن لائن تقریب کے دوران منگل کو کیا۔

اب تک چین کی جانب سے ماؤنٹ ایورسٹ کی بلندی 29 ہزار 17 فٹ جب کہ نیپال کی جانب سے قدرے زیادہ کر کے 29 ہزار 28 فٹ بتائی جاتی تھی۔

پہاڑ کی نئی بلندی سے متعلق اعلان کی آن لائن تقریب کے لیے نیپال کے محکمہ سروے نے جو دعوت نامہ دیا تھا اس میں تحریر تھا کہ ہم نئی بلندی سے متعلق اعلان کے لیے ایک تقریب کی میزبانی کر رہے ہیں۔

نیپال کی جانب سے دنیا کے سب سے بلند پہاڑ کی اوبچائی ماپنے کی کوششوں کا آغاز اس وقت کیا گیا جب یہ اطلاعات عام ہونا شروع ہوئیں کہ 2015 میں علاقے کو جھجھنوڑ دینے والے زلزلے کے بعد اس چوٹی کی بلندی آٹھ ہزار 848 میٹر نہیں ہے۔

اس سے قبل 1954 میں انڈین ادارے سروے آف انڈیا کی جانب سے ماؤنٹ ایورسٹ کی چوٹی کو آٹھ ہزار 848 میٹر بلند قرار دیا گیا تھا۔ اب تک اسی اونچائی کو تسلیم کیا جاتا رہا ہے۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے