تازہ ترین

موبائل فونز ٹائم بم کی طرح کیوں پھٹتے ہیں؟

mobile phones time bomb ki tarah kyun phatte hain
  • واضح رہے
  • اپریل 10, 2021
  • 9:17 شام

ماہرین کے مطابق تقریباً تمام ہی اسمارٹ فونز 45 ڈگری درجہ حرارت سے زیادہ گرم ہوجائیں تو اچانک توانائی کے اخراج سے دھماکہ ہوتا ہے

موبائل فون پھٹنے اور اس کے نتیجے میں گہرے زخم یا جانی نقصان کی خبریں نظر سے گزرتی ہیں تو عام طور پر لوگ سوچتے ہیں کہ یہ اکا دکا واقعات ہوتے ہیں، جو کہیں کہیں پیش آتے ہیں۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ کئی مرتبہ آپ کا موبائل فون بھی پھٹنے کے انتہائی قریب پہنچ چکا ہوتا ہے۔

دنیا بھر میں موبائل فون پھٹنے کے واقعات بڑھ رہے ہیں۔ بھارت اور چین جیسے زیادہ آبادی والے ممالک سے موبائل فون پھٹنے کے نتیجے میں ہلاکتوں کی خبریں تواتر سے آتی رہتی ہیں۔ یہ حادثات صرف بچوں یا ناسمجھ افراد کے ساتھ ہی نہیں ہو رہے۔ بلکہ ہر عمر اور پس منظر کے لوگ موبائل فون کے ہاتھوں جان گنوا رہے ہیں۔

2018ء میں ملائیشیا کی ایک ٹیکنالوجی کمپنی کریڈل فنڈ کے چیف ایگزیکٹو افسر نذرن حسن موبائل فون پھٹنے سے ہلاک ہوگئے۔ موبائل فون پھٹنے کا یہ واقعہ ان کے بیڈروم میں پیش آیا تھا اور اس کے بعد آگ لگ گئی تھی۔ شروع میں خیال کیا گیا کہ نذرن حسن کی موت کا سبب آگ اور دھواں بنی۔ لیکن پوسٹ مارٹم رپورٹ سے معلوم ہوا کہ آگ پھیلنے سے پہلے ہی وہ ہلاک ہوچکے تھے۔ ان کی موت پھٹنے والے موبائل فون کا ایک ٹکڑا لگنے سے ہوئی۔ موبائل فون اس وقت پھٹا جب وہ چارجنگ پر لگا تھا۔

نذرن کے پاس ہواوے اور بلیک بیری کے فون تھے۔ ان میں سے کون سا فون پھٹا اس حوالے سے متضاد اطلاعات ہیں۔ تاہم حقیقت یہ ہے کہ مہنگے سے مہنگے برانڈ کے موبائل فون بھی پھٹنے سے محفوظ نہیں۔
2016ءمیں سام سنگ کے فون نوٹ 7 کے پھٹنے کے پے درپے واقعات پیش آئے۔ جس کے بعد کمپنی کو یہ فون مارکیٹ سے واپس اٹھانا پڑے۔ اسی طرح آئی فون پھٹنے کے درجنوں واقعات رپورٹ ہو چکے ہیں۔

اب سوال یہ ہے کہ فون آخر پھٹتے کیوں ہیں؟ ماضی میں اس کی ایک بڑی وجہ اوور چارجنگ تھی۔ جب موبائل فون طویل وقت تک چارجنگ پر لگا کر چھوڑ دیئے جاتے تھے تو بیٹری حد سے زیادہ چارج ہونے کے سبب پھٹ جاتی تھی۔ لیکن اب ٹیکنالوجی میں جدت کے ساتھ اوور چارجنگ سے فون پھٹنے کا خطرہ کم ہو گیا ہے۔

تقریباً تمام سمارٹ فون میں اب ایسا نظام ہے کہ بیٹری جب فل ہونے کے قریب ہوتی ہے تو چارجنگ خودبخود بند ہو جاتی ہے۔ اس جدید نظام کے باوجود فون پھٹنے کے تقریباً تمام واقعات کا تعلق بیٹری سے ہی جڑا ہے۔ لیکن یہ ایک مختلف وجہ کی بنیاد پر ہے۔

امریکی کمپنی ایپل کا کہنا ہے کہ اس کے آئی فونز کبھی بھی 45 ڈگری سیلسیئس سے زیادہ درجہ حرارت میں نہیں رکھنے چاہئیں۔ یعنی اس سے زیادہ درجہ حرارت پر فون پھٹ سکتا ہے۔ یہ اصول دیگر موبائل فونز پر بھی لاگو ہوتا ہے۔ موبائل فونز میں لیتھیم آئن بیٹریاں ہوتی ہیں۔ جو ایک مخصوص درجہ حرارت پر بم بن جاتی ہیں۔ جیسے پانی کا بوائلنگ درجہ حرارت ہے۔

اسی طرح ان بیٹریوں کا بھی ایک انتہائی درجہ حرارت ہے۔ جسے چھو لینے پر دھماکے کا یقینی خطرہ پیدا ہو جاتا ہے۔

mobile phones time bomb ki tarah kyun phatte hain

ماہرین کے مطابق ہوتا یہ ہے کہ جب بیٹری اس مخصوص درجہ حرارت پر پہنچتی ہے تو اس میں ایگزوتھرمک (exothermic) پروسس شروع ہو جاتا ہے۔ جسے اردو میں ”برحرارتی تعامل“ کہتے ہیں۔ اس کی لفظی تعریف یہ ہے کہ ”ایسا کیمیائی عمل جس میں سے حرارت (توانائی) باہر نکلتی ہے“۔

سادہ لفظوں میں ہم کہہ سکتے ہیں کہ لیتھیم آئن بیٹری اس مخصوص درجہ حرارت پر پہنچنے کے بعد اپنی تمام تر توانائی ایک دم خارج کر دیتی ہے۔ توانائی کا یہ اخراج شدید گرمی کی صورت میں بھی ہوسکتا ہے اور شعلے کی صورت میں بھی۔

فون اس پراسرار انداز میں پھٹنے یا شدید گرم ہونے کا سبب بننے والے ”برحرارتی تعامل“ میں ہوتا یہ ہے کہ فون کا درجہ حرارت کسی بھی وجہ سے زیادہ ہونے کے بعد بیٹری کا کوئی ایک سیل اچانک توانائی/ حرارت خارج کر دیتا ہے۔ اس کے نتیجے میں قریبی سیل کا درجہ حرارت بھی بڑھ جاتا ہے اور وہ بھی توانائی خارج کرتا ہے۔ یکے بعد دیگرے یہ سلسلہ تیزی سے دراز ہوتا ہے اور کچھ ہی دیر میں بیٹری کے تمام سیل توانائی خارج کر دیتے ہیں۔ ایسے میں فون نہ صرف شدید گرم ہو جاتا ہے۔ بلکہ اگر وہ آگ لگنے سے محفوظ رہ جائے تو کچھ ہی دیر میں اس کی بیٹری چارجنگ ختم ہو جاتی ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ بعض کیسز میں یہ گرم ہونے والی بیٹری بعد میں دوبارہ چارج کرکے استعمال کی جا سکتی ہے۔ البتہ اگر آپ فون کھول کر دیکھیں تو بیٹری پھولی ہوئی محسوس ہوگی۔

بعض اوقات صرف استعمال کے دوران ہی موبائل فون برحرارتی تعامل تک پہنچ جاتا ہے۔ ایسا اس وقت ہوتا ہے جب موبائل فون پر ایسی گیمز کھیلی جا رہی ہوں جو پروسیسر کے وسائل زیادہ سے زیادہ استعمال کرتی ہیں۔ اس صورتحال کو ”پروسیسر اوور لوڈ“ کہتے ہیں۔

یعنی پروسیسر کو اس کی استعداد سے زیادہ استعمال کرنا۔ پروسیسر اوور لوڈ فون کے درجہ حرارت میں انتہائی تیزی سے اضافہ کرتا ہے۔ یہ بڑھتا ہوا درجہ حرارت کسی بھی وقت برحرارتی تعامل شروع کرسکتا ہے۔ جس کے نتیجے میں فون پھٹ بھی سکتا ہے اور اگر نہ بھی پھٹے تو اچانک شدید گرم ضرور ہوجاتا ہے۔

فون کو برحرارتی تعامل سے بچانے کے لیے ضروری ہے کہ اسے مناسب درجہ حرارت پر استعمال کیا جائے۔ بند جگہ پر نہ رکھا جائے اور چارجنگ کے دوران بالخصوص ایسے مقامات پر رکھنے سے گریز کیا جائے جہاں درجہ حرارت کسی بھی وجہ سے بڑھ سکتا ہے۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے