تازہ ترین

موبائل فون کا موجد اپنی ایجاد سے تنگ آگیا

mobile phone ka mojid apni ejad se tang aa gaya
  • محمد علی اظہر
  • جولائی 7, 2022
  • 10:50 صبح

 92 سالہ مارٹن کوپر نے سیل فون کا یومیہ چار گھنٹے استعمال ذہنی و جسمانی صحت کیلئے مضر قرار دے دیا۔ صارفین سے اعتدال کی راہ اپنانے کی اپیل

واشنگٹن: موبائل فون ایجاد کرنے والا امریکی سائنسدان مارٹن کوپر اپنی ایجاد سے بیزار ہو چکا ہے۔ ”نیویارک پوسٹ“ کے مطابق مارٹن کوپر کا کہنا ہے کہ انہیں ایک پروگرام میں خاتون کی بات پر تعجب ہوا کہ وہ موبائل فون کا دن بھر میں کم از کم پانچ گھنٹے استعمال کرتی ہیں۔ خاتون کے اعتراف پر مارٹن کوپر نے خاتون کو مشورہ دیا کہ موبائل فون کے بجائے زندگی کا حقیقی لطف اٹھائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ موبائل فون کا یومیہ چار گھنٹے تک استعمال انسان کی ذہنی و جسمانی صحت کیلئے مضر ہے۔ جبکہ اس طرح انسان کی سماجی زندگی بھی ابتر ہو جاتی ہے۔

دوسری جانب عالمی ماہرین کا کہنا ہے کہ اسمارٹ فون کا ایک خاص حد سے زیادہ استعمال انسانوں میں نفسیاتی و اخلاقی مسائل پیدا کردیتا ہے۔ چار گھنٹے سے زائد موبائل فون کا استعمال کرنے والے صارفین موٹاپے، سستی، بے عملی، گردن میں درد سمیت دیگر عوارض کو گلے لگاتے ہیں۔

mobile phone ka mojid apni ejad se tang aa gaya

”نیویارک پوسٹ “ کے مطابق پانچ دہائیوں قبل موبائل فون ایجاد کرنے والے مارٹن کوپر بھی اپنی ایجاد کے بے جا استعمال سے تنگ آچکے ہیں۔ مارٹن کوپر نے نوجوانوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ موبائل فون کے بغیر والی زندگی سے لطف اندوز ہوں اور اسمارٹ فونز پر وقت ضائع کرنے کے بجائے وقت اور زندگی کا مفید استعمال کریں، جو ان کیلئے فطرت کا تقاضا ہے۔

”جرنل آف ایکسپری مینٹل بائیولوجی“ سروے کے مطابق امریکہ و یورپ سمیت ایشیائی و خلیجی ممالک کے ان گنت صارف موبائل فون پر کم از کم پانچ اور زیادہ سے زیادہ دس گھنٹے ضائع کر رہے ہیں۔ موبائل فون ڈیوائس کو سب سے زیادہ آن لائن ویڈیو گیمز کھیلنے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے، جس سے کمائی کی اپنی صنعت کھربوں ڈالر تک تجاوز کرچکی ہے۔

یاد رہے کہ مارٹن کوپر نے 1973ء میں دنیا کا پہلا موبائل فون ’’موٹرولا‘ ایجاد کیا تھا۔ اس حوالے سے مارٹن کوپر نے امریکی نشریاتی ادارے سی بی ایس کو بتایا کہ لوگ کار فون کی جانب بھاگ رہے تھے۔ لیکن اس وقت ان کوایک ایسا متحرک ٹیلی فون بنانے کا خیال آرہا تھا جس کو کار کے اندر یا باہر اور کہیں بھی استعمال کیا جا سکے۔

کوپر کے مطابق وہ چاہتے تھے کہ یہ موبائل جیب میں فٹ ہوجائے۔ اس دوران کمیونی کیشن کمپنی ”موٹرولا“ نے کوپر کے پروجیکٹ میں کروڑوں ڈالر کی رقم فراہم اور یوں مارٹن کوپر اور اس کی ٹیم کو دنیا کا اولین موبائل فون بنانے میں صرف تین ماہ لگے۔

1980ء میں موبائل فون امریکہ میں عام ہوگیا۔ جب موبائل فون پہلی بار عام لوگوں کو دستیاب ہو تو اس وقت ایک موبائل فون کی قیمت چار ہزار ڈالر تھی لیکن یہ ہاتھوں ہاتھ فروخت ہورہا تھا اور کمپنی کے پاس کام کی زیادتی کی وجہ سے سر کھجانے کی فرصت نہ تھی۔

محمد علی اظہر

محمد علی اظہر نے ایک دہائی کے عرصے میں سب ایڈیٹنگ سمیت اسپورٹس اور کامرس رپورٹنگ میں اپنی صلاحیت منوائی ہے۔ وہ کراچی پریس کلب کے ممبر ہیں اور اردو نیوز ویب سائٹ "واضح رہے" کے بانیوں میں سے ہیں۔

محمد علی اظہر