تازہ ترین

میڈیا کو مدعو کرنے پر گوانتانامو بے کا نگراں کمانڈر برطرف

میڈیا کو مدعو کرنے پر گوانتانامو بے کا نگراں کمانڈ برطرف
  • واضح رہے
  • اپریل 30, 2019
  • 3:12 شام

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ایئر ایڈمرل جان رنگ کے حوالے سے نامعلوم شکایات کے تحت تحقیقات جاری تھیں، جس کے بعد انہیں مدت ملازمت ختم ہونے سے 7 ہفتے پہلے فارغ کردیا گیا۔

کیوبا میں بدنام زمانہ امریکی قید خانے گوانتانامو بے کے نگراں ایئر ایڈمرل جان رنگ کو میڈیا سے قربت مہنگی پڑگئی۔ میڈیا مخالف ٹرمپ انتظامیہ نے جان رنگ کی قائدانہ صلاحیتوں پر سوال اٹھاتے ہوئے انہیں برطرف کر دیا۔ واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی میڈیا دشمنی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے۔

تاہم امریکی فوج کی جنوبی کمان کی خاتون ترجمان امانڈا کا کہنا ہے کہ ایئر ایڈمرل جون رنگ کی برطرفی کا میڈیا کو مدعو کئے جانے کے حالیہ واقعہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ان کیخلاف مارچ کے مہینے سے تحقیقات چل رہی تھیں۔

نیویارک ٹائمز کے مطابق جان رنگ گوانتانامو بے 40 قیدیوں اور 1800 فوجی اور سویلین عملے کے نگراں تھے، مگر میڈیا پر مہربانی کے باعث وہ صدر ٹرمپ کا اعتماد کھو بیٹھے۔

امریکی فوج کی جنوبی کمان کا کہنا ہے کہ کیوبا میں گوانتانامو بے حراستی مرکز کے نگراں کمانڈر جان رِنگ کو اُن کی ’’قائدانہ صلاحیتوں پر عدم اعتماد کے سبب‘‘ اس ذمے داری سے برطرف کیا گیا ہے۔

اتوار کے روز جاری ایک مختصر بیان میں بتایا گیا کہ جان رنگ کو ہفتے کے روز ان کے منصب سے ہٹایا گیا۔ بیان میں اس اقدام کی وجوہات کے حوالے سے تفصیلات پیش نہیں کی گئیں۔ تاہم یہ وضاحت ضرور کی گئی کہ ان کی برطرفی میڈیا کے دورئہ گوانتانامو بے کی بنیاد پر نہیں ہے۔

ادھر امریکی جنوبی کمان کے ترجمان خوسے رویز نے برطانوی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ یہ فیصلہ ایک ماہ تک جاری رہنے والی تحقیقات کے نتیجے میں سامنے آیا۔ تحقیقات رواں ماہ اپریل میں پایہ تکمیل کو پہنچی تھیں۔ جان رنگ اپریل 2018 سے گوانتانامو بے حراستی مرکز کے کمانڈر تھے۔ جبکہ ان کی یہ ذمہ داری جون کی مہینے میں ختم ہونا تھی۔

جنوبی کمان کے بیان میں بتایا گیا ہے کہ جیل کے کمانڈر کے سابق نائب جنرل جان ہوسی جیل کے قائم مقام ناظم الامور ہوں گے۔ بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ اعلیٰ سطح پر قیادت میں تبدیلی سے گوانتانامو بے حراستی مرکز میں قیدیوں کی دیکھ بھال اور سیکورٹی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے