تازہ ترین

اسرائیل میں نتن یاہو حکومت کا تختہ الٹنے کا ماحول

israel main Netanyahu hukumat ka takhta ulatne ka mahol
  • واضح رہے
  • دسمبر 3, 2020
  • 8:03 شام

سابق آرمی چیف اور موجودہ وزیر دفاع نے نتن یاہو کی حکومت گرانے کیلئے پارلیمنٹ میں بل لانے کی حمایت کر دی

تل ابیب: اسرائیلی وزیر دفاع بینی گانٹز ریاست میں فوج اور عوام کے جذبات کی ترجمانی کرتے ہوئے وزیر اعظم نتن یاہو سے نجات حاصل کرنے کیلئے سامنے آگئے۔ وزیر دفاع بینی گانٹز جو کہ متبادل وزیر اعظم بھی ہیں، نے نتن یاہو حکومت گرانے کیلئے پارلیمنٹ میں بل لانے کی حمایت کر دی۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت پارلیمنٹ میں اُس قرارداد کی حمایت کرے گی، جس کے تحت نتن یاہو حکومت ختم کر کے اسرائیل کو دو سال کے اندر اندر چوتھے انتخابات کرانے پڑیں گے۔

ٹی وی پر نشر ایک بیان میں بینی گانٹز نے کہا کہ صرف ایک شخص جو ان انتخابات کو رُکوانا چاہتا ہے وہ نتن یاہو ہیں۔ ان کے اوپر بہت بڑا بوجھ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کا وقت آن پہنچا ہے۔ ہمیں یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ واضح رہے کہ بینی گانٹز 2011 سے 2015 تک اسرائیل کے آرمی چیف بھی رہ چکے ہیں۔

ادھر اسرائیل کے ایک سرکردہ اخبار کے مطابق نتن یاہو کی پالیسیوں کو اسرائیلی فوج ریاست کیلئے خطرے کے طور پر دیکھتی ہے۔ ’’حارث‘‘ کی ایک پرانی رپورٹ کے مطابق اسرائیل میں فوجی انقلاب کا امکان موجود ہے۔ اخبار کا کہنا ہے کہ فوج کو اسرائیل کی قانون ساز اسمبلی Knesset یا وزیراعظم ہاؤس یا سرکاری ٹی وی پر کنٹرول کی ضرورت نہیں۔ عوام اس کی طرف ہیں۔

واضح رہے کہ نتن یاہو کے سخت ترین مخالف سمجھے جانے والے میجر جنرل (ر) یائر گولان سال 2019 سے ابھی تک اسرائیل کی قانون ساز اسمبلی کے رکن ہے، جس کے بارے میں وزیر دفاع بینی گانٹز کہہ چکے ہیں کہ وہ پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے کیلئے بل کی حمایت کریں گے۔ لہٰذا اس سے یہ بات واضح ہے کہ یائر گولان اور ان کی جماعت ’’ميرتس‎‘‘ نتن یاہو کی حکومت گرانے کیلئے ووٹ دے گی۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے