تازہ ترین

ابراہیمؑ کے شہر میں کوئی بھوکا نہیں سوتا

hazrat ibrahim ke sheher main koi bhooka nahi sota
  • واضح رہے
  • اپریل 16, 2021
  • 10:30 شام

فلسطین کے قدیم شہر الخلیل میں حضرت ابراہیمؑ سے منسوب ایک ایسا ادارہ ہے، جو 24 گھنٹے غریبوں کو کھانا کھلاتا ہے

یہ اللہ کے خلیل سیدنا ابراہیمؑ کا شہر الخلیل ہے۔ آپؑ سے پہلے دنیا ضیافت (مہمان نوازی) نہیں جانتی تھی۔ اللہ کے خلیلؑ نے ہی اس کی بنیاد رکھی۔

سیدنا ابراہیمؑ نے عراق کے شہر اُر سے فلسطین ہجرت فرمائی اور اس شہر میں مقیم رہے۔ اس لئے اسے ’’الخلیل‘‘ کہا جاتا ہے۔ ابو الانبیا کی قبر مبارک بھی الخلیل میں ہے۔

یہ شہر ابراہیمی ادیان (اسلام، عیسائیت اور یہودیت) کے نزدیک مقدس مقام ہے۔ تاہم یہاں زیادہ تر آبادی مسلمانوں کی ہے۔ اس شہر کے بارے میں مشہور ہے کہ ’’مدينة الخليل لا يبيت فيها جائع‘‘ یعنی الخلیل میں کوئی بھوکا نہیں سوتا۔

یہاں سیدنا ابراہیمؑ سے منسوب ایک ادارہ ہے، جسے تکیہ ابراہیمیہ کہا جاتا ہے، یہاں ہر وقت کھانا پکتا اور ضرورت مندوں میں بٹتا رہتا ہے۔ بالخصوص رمضان المبارک میں تو سیدنا ابراہیمؑ کے شہر والے تجوریوں کے منہ کھول دیتے ہیں۔

hazrat ibrahim ke sheher main koi bhooka nahi sota

تکیہ میں گیارہ باورچی کام کرتے ہیں، یومیہ 24 دیگ سالن تیار ہوتا ہے۔ یہ 3000 افراد کیلئے کافی ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ 12 ہزار روٹیاں بھی پکائی جاتی ہیں۔

شہر کے تقریباً 700 غریب خاندانوں کیلئے سحرو افطار کا انتظام تکیہ کی جانب سے کیا جاتا ہے۔ جمعہ اور پیر کو یہاں چالیس ٹن گوشت پکتا ہے اور کھانے کی مقدار بڑھائی جاتی ہے۔

واضح رہے کہ تکیہ ابراہیمیہ کی بنیاد 1279 میں سلطان صلاح الدین ایوبی نے رکھی تھی اور سلسلہ اب تک جاری ہے۔ یہ سارا انتظام شہر کے مخیر حضرات کرتے ہیں۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے