تازہ ترین

جرمنی میں نشئی ڈرائیور نے راہگیروں کو کچل دیا۔ 5 ہلاک

five dead in German city of trier after car hits pedestrians
  • واضح رہے
  • دسمبر 2, 2020
  • 10:24 شام

مرنے والوں میں دو ماہ کی ایک بچی بھی شامل ہے۔ حملہ آور پُرہجوم مقام پر 50 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے گاڑی چلا رہا تھا

برلن: جرمنی میں نشئی ڈرائیور نے راہگیروں کو کچل دیا، جس کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک اور 14 دیگر زخمی ہو گئے۔ یہ واقعہ گزشتہ روز منگل کو جرمنی کے سلطنت روم کے دور کے شہر ٹریئر میں پیش آیا، جس میں تقریباً دو ماہ کی ایک بچی بھی ہلاک ہوئی ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق نشے میں دھت ڈرائیور اپنی گاڑی اتنی تیز رفتاری سے چلا رہا تھا کہ وہ جس جس کو بھی لگی، وہ اڑ کر دور جا گرا۔ پولیس نے فوری طور پر ڈرائیور کو گرفتار کر کے گاڑی اپنے قبضے میں لے لی تھی۔ حملہ آور نے اپنی گرفتاری کے خلاف مزاحمت بھی کی۔

مرنے والوں میں تین خواتین شامل ہیں، جن کی عمریں 25، 52 اور 73 برس بتائی گئی ہیں۔ چوتھی ایک دوماہ کی بچی تھی اور پانچواں اس شیر خوار بچی کا والد، جس کی عمر 45 برس تھی۔ اس حملے میں اس جرمن شہری کی بیوی اور ایک سال کا بیٹا زخمی بھی ہو گئے۔ وہ بھی 12 دیگر زخمیوں کے ساتھ ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

یہ حملہ 51 سالہ مقامی شہری نے کیا، جس کی وجہ سے اس پر دہشت گردی کی دفعات نہیں لگائی گئی ہیں۔ ملزم سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے کہ اس حملے کی وجہ کیا تھی اور ملزم اس جرم کا مرتکب کیوں ہوا؟ ملزم کو اپنے خلاف قتل اور اقدام قتل کے کئی الزامات کا سامنا کرنا ہو گا۔

ریاستی دفتر استغاثہ کے ایک اہلکار پیٹر فرٹسن کے مطابق ملزم گزشتہ چند دنوں سے اپنا زیادہ تر وقت اسی گاڑی میں گزارتا تھا، جس کو اس نے اس حملے کے لیے استعمال کیا۔ حملے کے وقت ملزم شراب کے نشے میں تھا۔ ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزم بظاہر نفسیاتی مسائل کا شکار لگتا ہے اور اس کے ہلاکت خیز جرم کا بظاہر کوئی سیاسی یا مذہبی پس منظر نہیں ہے۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے