تازہ ترین

دعائے قنوت: ایک عظیم الشان دعا

dua e qunoot aik azeem ushaan dua
  • واضح رہے
  • جولائی 16, 2022
  • 9:32 شام

دعائے قنوت ایک عظیم الشان دعا ہے۔ جو نبی کریمؐ نے بڑی تاکید کیساتھ اپنی امت کو سکھائی ہے۔ سیدنا ابن مسعودؓ فرماتے ہیں کہ آپؐ نے یہ دعا مجھے ہاتھ پکڑ کر سکھائی

صحابہ کرامؓ فرمایا کرتے کہ نبی کریمؐ ہمیں یہ دعا ایسے سکھاتے تھے، جیسے قرآن کریم کی کوئی آیت سکھاتے تھے۔ اس دعا کے بارے میں یہ بھی کہا جاتا ہے کہ اسے اللہ تعالیٰ نے نازل فرمایا۔ یعنی یہ پہلے قرآن کریم کی آیت تھی، لیکن بعد میں اس کی تلاوت منسوخ کر دی گئی۔

قنوت اصطلاح میں، نماز کے اندر قیام کی مخصوص حالت میں دعا کرنے کو کہا جاتا ہے، سنت یہ ہے کہ دعائے قنوت صرف وتر میں ہی پڑھی جائے، پنجگانہ نمازوں میں دعائے قنوت مخصوص حالات (جب مسلمانوں پر عام مصیبت آ جائے) میں ہی پڑھی جائے گی اور وتر میں دعائے قنوت عام ہے۔

نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے مخصوص حالات کی قید نہیں لگائی ہے، اس لیے ہمیشہ تمام حالتوں میں پڑھی جاتی ہے۔ اسے قنوت وتر، جبکہ خاص حالات میں جو قنوت پڑھی جاتی ہے، وہ قنوت نازلہ ہے، جو کہ الگ ہے۔

لغوی معنی:

قنوت کے لغت میں کئی معانی آتے ہیں، بات کرنے سے رک جانا، نماز میں دعا کرنا، عبودیت میں خشوع و خضوع اختیار کرنا، اطاعت و فرماں برداری کرنا وغیرہ، اسی طرح کھڑے ہونے کا بھی معنی دیتا ہے، قیام لمبا کرنا۔ قنوت سے متعدد معانی مراد ہوتے ہیں۔ اطاعت، خشوع،نماز، دعا، عبادت، قیام، طول قیام، سکوت وغیرہ۔

دعا قنوت وتر

اَللَّهُمَّ إنا نَسْتَعِينُكَ وَنَسْتَغْفِرُكَ وَنُؤْمِنُ بِكَ وَنَتَوَكَّلُ عَلَيْكَ وَنُثْنِئْ عَلَيْكَ الخَيْرَ وَنَشْكُرُكَ وَلَا نَكْفُرُكَ وَنَخْلَعُ وَنَتْرُكُ مَنْ ئَّفْجُرُكَ اَللَّهُمَّ إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَلَكَ نُصَلِّئ وَنَسْجُدُ وَإِلَيْكَ نَسْعأئ وَنَحْفِدُ وَنَرْجُو رَحْمَتَكَ وَنَخْشآئ عَذَابَكَ إِنَّ عَذَابَكَ بِالكُفَّارِ مُلْحَقٌ۔

ترجمہ :

الہی! ہم تجھ سے مدد چاہتے ہیں اور تجھ سے معافی مانگتے ہیں اور تجھ پر ایمان رکھتے ہیں اور تجھ پر بھروسا کرتے ہیں اور تیری بہت اچھی تعریف کرتے ہیں اور تیرا شکر کرتے ہیں اور تیری نا شکری نہیں کرتےاور الگ کرتے ہیں اور چھوڑتے ہیں اس شخص کو جو تیری نافرمانی کرے۔

دعائے قنوت ایک ایسی دعا ہے، جو ہمارے آقا و مولا نبی اکرم صادق الوعد اور امینؐ نے ہمیں سکھائی ہے۔ یہ دعا ہر مسلمان عشا کی نماز کے آخر میں صلوٰة وتر کی تیسری رکعت میں رکوع سے قبل یا رکوع کے بعد پڑھتا ہے اور چونکہ صلوٰة وتر واجب ہے اس لیے اس دعا کا پڑھنا بھی واجب ہی قرار پائے گا اور یہ بھی یاد رہے کہ تمام واجب نمازوں میں صلوٰة وتر ہی وہ نماز ہے، جس کی قضا پڑھی جاتی ہے اوراس قضا میں بھی تیسری رکعت میں یہ دعا پڑھی جاتی ہے۔

اور پھر یہ بھی یاد رہے کہ اگر کسی وجہ سے تیسری رکعت میں یہ دعا پڑھنی بھول جائے تو سجدہ سہو بھی واجب ہے۔ یہ تو رہی اس دعا کی اہمیت اور اس کے پڑھنے کی تلقین۔

ہم سب لوگ ہی اس دعا کو ہر روز ضرور پڑھتے ہیں، مگر افسوس کا مقام ہے کہ اپنی دیگر نمازوں میں پڑھی جانے والی تمام سورتوں اور تسبیحات کی طرح بہت سے لوگوں کو یہ نہیں معلوم کہ اس کا مطلب کیا ہے۔

ہم ہاتھ باندھے با ادب قبلہ رو کھڑے ہو کر اللہ تعالیٰ  کے ساتھ چپکے چپکے دعا مانگ رہے ہیں تو وہ دعا ہے کیا۔ اس کا مطلب کیا ہے۔ بس طوطے کی طرح رٹے رٹائے جملے دہرا دیئے، نہ دل اس کی طرف مائل ہے اور نہ زبان میں ان دعائیہ کلمات کی ادائیگی کے لیے کوئی جذبہ ہے۔ پھر نہ اس دعا کی ادئیگی کے بعد اس دعا کے الفاظ کا کوئی اثر ہماری زندگیوں پر مرتب ہو رہا ہے۔ گویا یہ سب ایک رسم ہے جو ادا کرنی ضروری ہے اور بغیر کسی منفعت کے ادا کی جارہی ہے۔

اگر کسی کو دعائے قنوت یاد نہ ہو تو اسے چاہیے کہ وہ دعا یاد کرے اور جب تک دعائے قنوت یاد نہ ہو تو اس کی جگہ یہ دعا پڑھ لے:

رَبَّنَآ اٰتِنَا فِی الدُّنْيَا حَسَنَةً وَّفِی الْاٰخِرَةِ حَسَنَةً وَّقِنَا عَذَابَ النَّار۔ (البقرة، 2: 201)

’’اے ہمارے پروردگار! ہمیں دنیا میں (بھی) بھلائی عطا فرما اور آخرت میں (بھی) بھلائی سے نواز اور ہمیں دوزخ کے عذاب سے محفوظ رکھ ۔‘‘

اور اگر یہ دعا بھی نہ یاد ہو تو تین مرتبہ اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلَنَا پڑھ لے۔ اگر نمازی دعائے قنوت پڑھنا بھول جائے اور رکوع میں چلا جائے تو واپس نہ لوٹے بلکہ سجدئہ سہو کرے۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے