مقبوضہ کشمیر میں کنٹرول لائن کے آر پار تجارت سے منسلک تاجروں نے گزشتہ روز سرینگرمیں احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے کشمیر کے حصوں کے درمیان تجارت کی بحالی کا مطالبہ کیا ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مقامی تاجر سلام آباد کراس کنٹرول لائن ٹریڈرز یونین کی جانب سے تجارت کی بحالی کیلئے سرینگر میں جمع ہوئے جس کو بھارتی وزارت داخلہ نے 19 اپریل سے معطل کر رکھا ہے۔
مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، جن پر ’’ہمیں انصاف چاہیئے“، ’’ٹریڈ چلاﺅ ہمارا کاروبار لوٹاﺅ“ اور ’’تجارت کو بحال کرو ہماری قسمت کے ساتھ مت کھیلو“ جیسے نعرے درج تھے۔ بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں گزشتہ ہفتے کنڑول لائن کے آر پار تجارت کو معطل کردیا تھا، جس کے باعث مقبوضہ کشمیر میں کاروباری سرگرمیاں متاثر ہوئی ہیں۔
کشمیر میں تاجروں اور سیاستدانوں نے تجارت کو اچانک معطل کرنے پر بھارت پر شدید تنقید کی ہے۔ دریں اثنا جنوبی کشمیر میں قاضی گنڈ کے علاقے پانزتھ میں مختلف اشیا سے لدھا ہوا ایک ٹرک کشمیر ہائی وے پر نذر آتش ہوا۔ واقعے میں ٹرک مکمل طو رپرتباہ ہوگیا تاہم ڈرائیور اور کنڈکٹر بچ گئے۔
واضح رہے کہ منقسم کشمیر کے مظفرآباد، سری نگر اور راولاکوٹ اور پونچھ کے درمیان کنٹرول لائن آرپار تجارت 2008 سے جاری ہے اور روازنہ 30 سے 40 ٹرکوں کے ذریعے آرپار ہونے والا مال کشمیر کے دونوں حصوں میں کھپت کم ہونے کی وجہ سے پاکستان اور بھارت کی منڈیوں میں فروخت ہوتا ہے۔