تازہ ترین

بھارت نے کسان تحریک غیرملکی سازش قرار دیدی

bharat ne kissan tehreek gher mulki sazish qarar dedi
  • واضح رہے
  • دسمبر 10, 2020
  • 9:16 شام

مودی سرکار کے ایک وزیر نے کسانوں کے منظم احتجاج کو غیر ملکی سازش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے پیچھے پاکستان اور چین کا ہاتھ ہے

نئی دہلی: ہندو انتہا پسند جماعت بی جے پی کی حکومت نے کسانوں کی اپنے مطالبات کے حق میں جاری پُرامن اور منظم تحریک کو غیرملکی سازش قرار دیکر بھارت میں ایک نیا تنازعہ کھڑا کردیا ہے۔ امور صارفین کے نائب وزیر راؤ صاحب دانوے نے کہا ہے کہ زرعی قوانین کیخلاف کسانوں کے احتجاج کے پیچھے پاکستان اور چین کا ہاتھ ہے۔ کسان تنظیموں اور دیگر جماعتوں نے اس بیان کی سخت مذمت کی ہے۔

واضح رہے کہ متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی احتجاجی تحریک سے پیدا شدہ تعطل کو ختم کرنے کے لیے بدھ کے روز حکومت کی طرف سے پیش کردہ تجاویز کو کسانوں کی تنظیموں نے ٹھکرا دیا تھا اور اپنی جنگ تیز کرنے کا اعلان کیا تھا۔ دارالحکومت نئی دہلی کی تقریباً تمام سرحدوں کی ناکہ بندی کا آج 15واں دن ہے۔

راؤ صاحب دانوے نے ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو تحریک چل رہی ہے، وہ کسانوں کی نہیں ہے۔ اس کے پیچھے پاکستان اور چین کا ہاتھ ہے۔ دیش میں پہلے مسلمانوں کو بھڑکایا گیا۔ انہیں کیا کہا گیا؟ این آر سی آ رہا ہے، سی اے اے آ رہا ہے اور چھ ماہ میں مسلمانوں کو بھارت چھوڑنا ہو گا۔ کیا ایک بھی مسلمان نے ملک چھوڑا؟۔

دانوے نے مزید کہا کہ وہ کامیاب نہیں ہوئے اور اب کسانوں کو بتایا جارہا ہے کہ انہیں نقصان اٹھانا پڑے گا۔ یہ دوسرے ملکوں کی سازش ہے چند روز قبل ہریانہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے وزیر زراعت جے پی دلال نے بھی الزام لگایا تھا کہ کسانوں کی تحریک کو پاکستان اور چین ہوا دے رہے ہیں۔

ادھر کسانوں نے راؤ صاحب دانوے کے مضحکہ خیز بیان پر نکتہ چینی کی ہے اور کہا ہے کہ مودی سرکار گھرا گئی ہے اور کسانوں کی تحریک کو کسی دوسرے ملک کے ساتھ جوڑ کر بدترین سیاست کر رہی ہے۔ کسان رہنماؤں نے خبردار کیا کہ اگر مودی سرکار نے ہوش کے ناخن نہ لئے اور متنازعہ زرعی قوانین ختم نہ کئے تو وہ تحریک کے اگلے مرحلے میں ٹرینوں کو بلاک کریں گے۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے