تازہ ترین

امن معاہدہ: آذربائیجان میں جشن۔ نگورنو کاراباخ ہاتھ سے نکلنے پر آرمینیا میں سوگ

Azerbaijanis celebrate Karabakh deal
  • واضح رہے
  • نومبر 11, 2020
  • 12:46 صبح

آذربائیجان نے آرمینیا سے نگورنو کاراباخ کے تنازع پر 6 ہفتوں سے جاری جنگ میں فتح حاصل کرلی ہے اور اب یہ علاقہ دوبارہ اس کے زیر کنٹرول ہے

باکو: عالمی طور پر تسلیم شدہ آذربائیجان کے علاقے نگورنو کاراباخ پر روس کی معاونت سے آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان امن معاہدہ ہوگیا ہے اور اس امن معاہدے کو آذربائیجان کی فتح قرار دیا جارہا ہے۔ اس معاہدے پر آذری صدر الہام علیوف، آرمینیائی وزیر اعظم نکول پشنیان اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے دستخط کیے ہیں جس کے بعد معاہدے پر عمل درآمد مقامی وقت کے مطابق رات ایک بجے سے شروع ہوگیا ہے۔

اس معاہدے کے بعد آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے فتح کا اعلان کیا ہے جس پر آذری قوم سڑکوں پر نکل آئی ہے۔ آذری صدر نے دعویٰ کیا ہے کہ آج کا تاریخی دن ہے اور نگورنو کاراباخ کا تنازع اختتام کو پہنچ گیا ہے اور وہ شاندار فتح پر قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب کاراباخ آذربائیجان ہے اور یہ ہماری فتح کی علامت ہے۔

Azerbaijanis celebrate Karabakh deal

دوسری جانب آرمینیا کے وزیر اعظم نکول پشنیان نے اپنی شکست تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوجی وسائل ختم ہونے کی وجہ سے معاہدہ کیا ہے اور یہ سمجھوتہ میرے لیے بھی تکلیف دہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فوج کے مشورے پر ہی امن کا معاہدہ کیا ہے جس کی وجہ فوجی وسائل ختم ہونا اور مزید تازہ دم فوجیوں کا نہ ہونا ہے، فوجی ایک ماہ سے لڑ رہے تھے جن کو آرام کی ضرورت تھی، اگر یہ معاہدہ نہ کرتے تو ہمیں مزید سنگین نتائج بھگتنا پڑتے۔

آذربائیجان اور آرمینیا کے معاہدے کے مطابق آرمینیا کے قبضے سے چھڑائے گئے علاقے آذربائیجان کے پاس ہی رہیں گے اور دیگر نواحی علاقوں سے بھی آرمینیائی فوج پیچھے ہٹ جائے گی۔

اس معاہدے کے رو سے حال ہی میں آرمینیا کے قبضے سے چھڑائے گئے علاقے ‘شوشا‘ کا بھی کنٹرول آذربائیجان کے پاس رہے گا اور یہ دفاعی لحاط سے نہایت اہم علاقہ تصور کیا جاتا ہے۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے