تازہ ترین

کابل یونیورسٹی میں دھماکہ اور فائرنگ۔ 25 ہلاک

Attack on Afghan university leaves 25 dead
  • واضح رہے
  • نومبر 2, 2020
  • 8:40 شام

دہشت گردی کے واقعے میں ایرانی کتب میلے کو نشانہ بنایا گیا۔ افغان طالبان نے کارروائی سے اظہار لاتعلقی کر دیا ہے

کابل: افغانستان کے دارالحکومت کی کابل یونیورسٹی میں ایرانی کتب میلے کے افتتاح کے موقع پر دھماکے کے بعد فائرنگ کے نتیجے میں 25 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ جبکہ حملے میں ملوث تینوں دہشت گرد بھی مارے گئے۔

وزارت داخلہ کے ترجمان طارق آریان کا کہنا تھا کہ کابل یونیورسٹی حملے میں تین افراد ملوث تھے، ان میں سے ایک نے شروع میں ہی خود کو اڑا دیا جبکہ دیگر دو حملہ آوروں کو سیکیورٹی فورسز نے نشانہ بنایا۔ افغان نیوز ایجنسی کے مطابق حملہ آوروں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان 6 گھنٹوں تک فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا۔

وزارت اعلیٰ تعلیم کے وزیر حامد عبیدی نے کہا تھا کہ فائرنگ اس وقت شروع ہوئی جب کتب میلے میں افغان حکومتی عہدیداران کی آمد کی اطلاع ملی۔ اس وقت متعدد اہم حکومتی اور سفارتی شخصیات اس میلے کے افتتاح کے لیے وہاں پہنچنے ہی والی تھیں۔ میلے کی افتتاحی تقریب میں کابل میں ایرانی سفیر بہادر امینیان اور ایرانی سفارت خانے کے کلچرل اتاشی کو بھی شرکت کرنا تھی۔

خبر رساں ادارے اے پی نے لکھا ہے کہ اس حملے کے آغاز کے پانچ گھنٹے بعد تک بھی کابل یونیورسٹی سے وقفے وقفے سے فائرنگ اور دستی بموں کے دھماکوں کی آوازیں سناتی دے رہی تھیں۔

ادھر طالبان کا کہنا ہے کہ اس حملے سے ان کا کوئی تعلق نہیں۔ واضح رہے کہ حالیہ عرصے کے دوران دہشت گرد پسند تنظیم داعش کی جانب سے تعلیمی اداروں کو کئی مرتبہ نشانہ بنایا جا چکا ہے۔ 2018 میں کابل یونیورسٹی کے سامنے خود کش بم دھماکے میں نوجوان طالبہ سمیت درجنوں افراد مارے گئے تھے اور اس حملے کی ذمے داری بھی داعش نے قبول کی تھی۔

مقامی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا کہ کابل میں 10 روز کے اندر تعلیمی ادارے میں یہ دوسرا حملہ ہے، ایک ہفتہ قبل ایک تربیتی سینٹر میں خود کش دھماکا ہوا تھا جہاں 30 سے زائد شہری جاں بحق ہوئے تھے۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے