تازہ ترین

اقوال زریں کا ذخیرہ (پہلا حصہ)

aqwaal e zareen ka zakheera pehla hissa
  • واضح رہے
  • جولائی 15, 2022
  • 7:19 شام

اقوال زریں سنہرے اور قیمتی اقوال کو کہا جاتا ہے۔ زریں، زر سے بنا ہے، جو فارسی میں سونے کو کہتے ہیں۔ یعنی یہ ایسے اقوال ہوتے ہیں کہ سونے کے پانی سے انہیں لکھا جانا چاہئے تاکہ ان کا حق ادا ہو

آئیے! اج سے شروع ہونے والے اس معلوماتی سلسلے سے وہ تمام نصحیتیں اور سبق حاصل کریں کہ جن سے ہم اپنی اپنی زندگیوں میں بہتری لا سکتے ہیں۔

دوستی، موت اور غم

خلیفہ چہارم حضرت سیدنا علی المرتضیٰؓ نے فرمایا: ”غریب وہ ہے، جس کا کوئی دوست نہ ہو۔ آدمی کی قابلیت زبان کے نیچے پوشیدہ ہے۔ موت ایک بے خبر ساتھی ہے، جو کسی بھی آپ کے دروازے پر دستک دے سکتا ہے۔ ہر ایک آدمی کی رائے اس کے ذاتی تجربے کے مطابق ہوا کرتی ہے۔ عقل مند ہمیشہ غم و فکر میں مبتلا رہتا ہے، جو شخص خواہ مخواہ اپنے آپ کو محتاج بناتا ہے، وہ ہمیشہ محتاج ہی رہتا ہے۔“ (بحوالہ اقوال صحابہ ص 78)

رزق اور دانشوری

امام غزالی علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں:

”اگر زرق عقل اور دانشوری سے ملتا تو جانور اور بے وقوف بھوکے مر جاتے…… انسان کی تمام پریشانیوں کی وجہ مقدر سے زیادہ کی طلب، وقت سے پہلے چاہنا اور قناعت پسندی کی کمی ہے…… دنیا نصیب سے ملتی ہے اور آخرت محنت سے…… لیکن افسوس! لوگ دنیا کے لیے محنت کرتے ہیں اور آخرت کو نصیب پر چھوڑ دیتے ہیں۔“

مشکل ترین کام

حضرت امام شافعی علیہ الرحمۃ کا فرمان ہے کہ تین کام سب سے مشکل ہیں: تنگدستی کے باوجود سخاوت کرنا، تنہائی اور خلوت میں بھی تقویٰ اختیار کرکے گناہ سے بچنا اور ایسے شخص کے سامنے حق بات کہنا جس سے امیدیں بھی وابستہ ہوں اور اس سے خوف بھی لاحق ہو۔ آپؒ ہمیشہ اپنے ساتھ لاٹھی رکھتے تھے۔ کسی نے پوچھاکہ حضرت! آپ اتنے بوڑھے تو نہیں ہیں کہ لاٹھی کے سہارے کی ضرورت پڑے؟ فرمایا کہ میں (آخرت کا) مسافر ہوں اور مسافر ہمیشہ اپنے ساتھ لاٹھی رکھتا ہے۔

حسد سے دور رہو

حضرت بابا فرید الدین گنج شکر علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں:

”انسانوں میں رذیل ترین شخص وہ ہے جو صرف کھانے پینے اور پہننے میں مشغول رہے…… جو سچائی جھوٹ کے مشابہ ہو اسے اختیار مت کرو…… نفس کو اپنے مرتبہ کیلئے خوار نہ کرو…… اگر تم بزرگوں کا مرتبہ چاہتے ہو تو بادشاہوں کی اولاد سے دور رہو…… جب کوئی مومن بیمار ہو تو اسے معلوم ہونا چاہیے کہ یہ بیماری اس کیلئے رحمت ہے، جوگناہوں سے اس کو پاک کرتی ہے…… دوریش فاقے سے مرجاتے ہیں، مگر لذت نفس کیلئے قرض نہیں لیتے…… جس دل میں رب تعالیٰ کاذکر جاری رہتاہے وہ زندہ ہے اور شیطانی خواہشات اس پر غلبہ نہیں پا سکتیں …… وہ شے بیچنے کی کوشش نہ کرو جسے لوگ خریدنے کی خواہش نہ کریں …… اچھائی کرنے کیلئے ہمیشہ کسی بہانے کی تلاش میں رہو…… دوسروں سے اچھائی کرتے ہوئے سوچو کہ تم اپنی ذات سے اچھائی کررہے ہو…… ہرکسی کی روٹی نہ کھاؤ، بلکہ ہر شخص کو اپنی روٹی کھلاؤ…… وہ لوگ ج ودوسروں کے سہارے جینے کا ارادہ رکھتے ہیں، وہ تساہل پرست، کم ظرف اور مایوس ہوتے ہیں …… اطمینان قلب چاہتے ہو تو حسد سے دور رہو۔“

توکل پرندوں سے سیکھو

شیخ سعدی علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں:

”توکل سیکھنا ہے تو پرندوں سے سیکھو، جب وہ شام کو گھر جاتے ہیں تو ان کی چونچ میں کل کے لیے کوئی دانہ نہیں ہوتا، صبح کو نکلتے ہیں تو شام کو پیٹ بھر کر لوٹتے ہیں …… پرندے اپنے پاؤں اور انسان اپنی زبان کی وجہ سے جال میں پھنستا ہے، اس لیے گفتگو میں نرمی اختیار کرو، کیونکہ لہجوں کا اثر الفاظ سے زیادہ ہوتا ہے۔“

امیر المومنین سیدنا فاروق اعظمؓ نے فرمایا:

جو شخص اپنے عالم ہونے کا (فخریہ) دعویٰ کرے، وہ درحقیقت جاہل ہے اور جو شخص خود کو (فخریہ) جنتی سمجھے، وہ جہنمی ہے…… (بطور حاکم یا قاضی) ظالم کو معاف کرنا، دراصل مظلوم پر مزید ظلم کے مترادف ہے …… جو شخص مجھے میرے عیب بتاتا ہے، وہ میرا عزیز ہے …… تین چیزیں محبت بڑھانے کا ذریعہ ہیں: سلام کرنا، دوسروں کے لئے مجلس میں جگہ خالی کرنا اور مخاطب کو بہترین نام سے پکارنا۔“ (حلیۃ الاولیاء)

انسان افضل یا فرشتہ؟

مجدد الاسلام حضرت امام غزالیؒ فرماتے ہیں کہ جانوروں میں خواہش کی حس ہوتی ہے، مگر عقل نہیں ہوتی۔ فرشتوں میں عقل ہوتی ہے، مگر خواہش نہیں۔ انسانوں میں خواہش اور عقل دونوں ہوتی ہیں۔ عقل خواہش پر غالب آجائے تو انسان فرشتوں سے افضل اور اگر خواہش عقل پر غالب آجائے تو انسان جانوروں سے بدتر ہے۔

تین افراد کی غیبت جائز ہے

حضرت حسن بصریؒ فرماتے ہیں: تین افراد کی غیبت کرنا جائز ہے:

(1) اس فاسق شخص کی جو کھلے عام خدا کی نافرمانی کرتا ہو، (2) ظالم و جابر حکمران کی اور (3) اس بدعتی شخص کی جو سرعام بدعات میں مبتلا رہتا ہے …… فرمایا: غیبت کا کفارہ یہ ہے کہ جس کی غیبت کی گئی، اس کے گناہوں کی مغفرت کیلئے دعا کی جائے۔

(بحوالہ: شعب الایمان، للبیہقی)

کسی کو جاہل نہ سمجھیں

حضرت بایزید بسطامی علیہ الرحمۃ کا قول ہے کہ ……”دنیا میں کسی کو جاہل مت سمجھو، ہر کسی سے کچھ نہ کچھ سیکھا جا سکتا ہے۔“

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے