تازہ ترین

آمد رمضان پرمہنگائی کا جن بے قابو ہوگیا۔ میاں زاہد حسین

میاں زاہد حسین
  • واضح رہے
  • اپریل 29, 2019
  • 9:26 شام

عوام کو گراں فروشی اور لوڈشیڈنگ کے دُہرے عذاب میں مبتلا کردیا گیا ہے اور سستی اشیاء کی فراہمی کے دعوے مذاق ثابت ہوئے ہیں۔

معروف صنعتکار میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ رمضان المبارک سے قبل ہی عوام کو گراں فروشی اور لوڈشیڈنگ کے دُہرے عذاب میں مبتلا کر دیا گیا ہے۔ اعلیٰ حکام کی جانب سے ملک بھر میں زیرو لوڈشیڈنگ کے دعوے کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ملک بھر میںگراں فروشوں اور منافع خوروں کی من مانیاں عروج پر ہیں، بعض اشیاءکی مصنوعی قلت بھی پیدا کر دی گئی ہے جس سے عوام کی پریشانی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ رمضان کے دوران قیمتوں کو کنٹرول میں رکھنے اور عوام کو سستی اشیاءفراہم کرنے کے بلند وبانگ دعوے ناکام ثابت ہوئے ہیں۔

میاں زاہد حسین نے بزنس کمیونٹی سے گفتگو میں کہا کہ ملک کی 39 فیصد آبادی پہلے ہی خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہی ہے، روپے کی قدر میں 23 فیصد کمی آ چکی ہے، مہنگائی کی سطح جو اگست 2018 میں 5.8 فیصد تھی وہ مارچ 2019 میں 9.4 فیصد ہو چکی ہے۔ ان سخت حالات میں متحرک گراں فروش مافیا نے پھلوں، سبزیوں، دالوں، ڈیری مصنوعات، مرغی، گوشت اور دیگر اشیاء کی قیمتوں میں من مانا اضافہ کر کے عوام کو لوٹنا شروع کر دیا ہے۔ سرکاری نرخ نامے، مانیٹرنگ کیلئے بنائی گئی ٹیمیں، پرائس کنٹرول مجسٹریٹ اور دیگر اقدامات بھی غیر موثر ثابت ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں سستے بازار لگانے کے دعوئوں پر بھی ابھی تک کوئی عمل نہیں ہوا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ گراں فروشوں کو کھلی چھوٹ دے دی گئی ہے، جبکہ انتظامیہ خواب خرگوش کے مزے لوٹنے میں مصروف ہے۔ عوام کی پریشانیوں کا کسی کو خیال نہیں۔ مہنگائی کے اس دور میں جبکہ متوسط اور غریب طبقہ کی قوت خرید انتہائی گرچکی ہے حکومت کو کم از کم سرکاری نرخوں کے مطابق اشیاء کی فراہمی کو یقینی بنانا چاہئے۔ بہتر تو یہ ہوگا کہ رمضان المبارک میں عوام کو رعایتی اور سستے نرخوں پر اشیاء فراہم کی جائیں۔ مغربی ممالک میں کرسمس اور دیگر تہواروں کے موقع پر تاجر از خود قیمتیں کم کر دیتے ہیں جبکہ بھارت میں بھی ہولی کے موقع پر قیمتوں میں کمی کر دی جاتی ہے مگر پاکستان میں رمضان کے موقع پر اس کا اُلٹ کیا جاتا ہے، عوام کی کھال اتاری جاتی ہے اور حکومت خاموش تماشائی کا کردار ادا کرتی ہے۔

میاں زاہد حسین نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں صورتحال یہ ہے کہ ہر سال کی طرح اس سال بھی گراں فروشی اور مہنگائی کا جن بے قابو ہوگیا ہے جس نے مہنگائی سے پریشان عوام کی کمر توڑ دی ہے۔ عوام کو ریلیف فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے جس کیلئے گراں فروشوں کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائے۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے