تازہ ترین

محمد عامر کی ’’شاہد آفریدی طرز‘‘ کی ریٹائرمنٹ

mohammad amir ki shahid afridi tarz ki retirement
  • واضح رہے
  • دسمبر 17, 2020
  • 10:42 شام

ذہنی اذیت پہنچانے کا الزام لگاکر موجودہ منیجمنٹ کے ہوتے ہوئے کھیلنے سے انکار کردیا۔ طویل بریک کے بعد کم بیک کر سکتے ہیں

کراچی: قومی فاسٹ بالر محمد عامر نے انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لینے کا اعلان کر دیا۔ انہوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ پر الزام لگایا کہ انہیں ذہنی اذیت دی جا رہی ہے اس لیے وہ ’’فی الحال‘‘ کرکٹ چھوڑ رہے ہیں۔

لنکا پریمیئر لیگ کے بعد ایک ویڈیو انٹرویو میں محمد عامر نے کہا کہ موجودہ بورڈ مینجمنٹ میں کرکٹ نہیں کھیل سکتا، فی الحال اس مینجمنٹ کی وجہ سے کرکٹ چھوڑ رہا ہوں۔ 35 کھلاڑیوں میں نام نہ آنا میرے لیے پیغام تھا، مجھے سائیڈ لائن کیا جارہا ہے۔

واضح رہے کہ اس طرح کی صورتحال کا 2008 میں سابق کپتان شاہد آفریدی کو سامنا تھا جب اعجاز بٹ پی سی بی کے چیئرمین تھے اور ان کے بورڈ چیئرمین کے ساتھ اختلافات ہوگئے تھے۔ جس پر انہوں نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا تھا۔ بعدازاں پی سی بی سیٹ اپ تبدیل ہونے پر شاہد آفریدی ریٹائرمنٹ سے باہر آگئے تھے۔

اب ’’شاہد آفریدی طرز‘‘ کی ریٹائرمنٹ لینے والے محمد عامر کا کہنا تھا کہ 5 سال سزا کاٹ کر اذیت کاٹی اور پھر کرکٹ میں واپسی کے بعد بھی بار بار باتیں کرکے ذہنی اذیت دی جارہی ہے، میں کرکٹ سے دور نہیں جارہا مگر مجھے سائیڈ لائن کیا جا رہا ہے۔ کون کون لوگ میرے اس فیصلے کی وجہ بنے ان کا نام کچھ روز میں سامنے لاؤں گا۔

واضح رہے کہ سابق فاسٹ بالر محمد عامر پہلے ہی ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے چکے ہیں۔ پی سی بی کے محمد عامر کی انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کی اطلاعات کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے ان سے رابطہ کیا۔

پی سی بی کے مطابق 29 سالہ فاسٹ بالر نے چیف ایگزیکٹو پی سی بی کو تصدیق کی ہے کہ وہ مزید بین الاقوامی کرکٹ کھیلنے کی خواہش نہیں رکھتے لہٰذا آئندہ کسی بھی انٹرنیشنل میچ کے لیے ان کے نام پر غور نہ کیا جائے گا۔ بورڈ کا کہنا ہے کہ یہ محمد عامر کا ذاتی فیصلہ ہے اور بورڈ اس کا احترام کرتا ہے لہٰذا اس معاملے پر مزید کوئی تبصرہ نہیں کیا جائے گا۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے