تازہ ترین

گرین شرٹس جیت کے انتہائی قریب آکر ہمت ہار گئے

گرین شرٹس جیت کے انتہائی قریب آکر ہمت ہار گئے
  • واضح رہے
  • مئی 12, 2019
  • 12:20 صبح

انگلینڈ کے 374 رنز کے پہاڑ نما ہدف کے تعاقب میں فخر زمان، بابر اعظم اور آصف علی نے ذمہ دارانہ بلے بازی کی، مگر ٹیم کو جیت سے ہمکنار نہ کر اسکے۔

پاکستان کو انگلینڈ کیخلاف دوسرے میچ میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد 12 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ یوں میزبان ٹیم نے 5 ون ڈے میچوں کی سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کرلی ہے۔ ٹاپ اسکورر فخر زمان 138 کی جارحانہ اننگ کھیل کر بھی قومی ٹیم کو جیت سے ہمکنار نہ کرا سکے۔

ساؤتھمپٹن میں کھیلے گئے میچ میں کپتان سرفراز احمد نے ٹاس جیت کر انگلینڈ کو بیٹنگ کی دعوت دی۔ انگلینڈ کی جانب سے جیسن روئے اور جونی بیئراسٹو نے اننگ اوپن کی اور اپنی ٹیم کو 115 رنز کا اچھا آغاز فراہم کیا۔ اس دوران قومی بالر بے بسی کی تصویر بنے رہے۔ تاہم شاہین آفریدی نے ٹیم کو بریک تھرو دلایا اور جونی بیئراسٹو کی وکٹ حاصل کی۔ وہ 51 رنز بنا کر کیچ آؤٹ ہوئے۔

انگلینڈ نے 29ویں اوور میں ایک وکٹ کے نقصان پر 170 رنز بنائے تھے کہ بارش کے باعث میچ روک دیا گیا۔ میچ کا دوبارہ آغاز ہوا تو جیسن روئے 87 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے جبکہ جوئے روٹ نے بھی 40 رنز کی اننگ کھیلی۔

ابتدائی تین کھلاڑیوں کے آؤٹ ہونے کے بعد کپتان ایان مورگن اور جوز بٹلر نے پاکستانی بالرز کی ایک نہ چلنے دی اور وکٹ کے چاروں طرف شاٹ کھیلتے ہوئے ٹیم کا اسکور 373 رنز تک پہنچا دیا۔ جوز بٹلر نے جارحانہ اننگ کھیلتے ہوئے انگلینڈ کی جانب سے دوسری تیز ترین سنچری اسکور کی اور 55 گیندوں پر 110 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے، جبکہ ایان مورگن بھی 77 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔

گرین شرٹس کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی، حسن علی اور یاسر شاہ نے ایک، ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

ہدف کے تعاقب میں قومی ٹیم مقررہ 50 اوورز میں 7 وکٹ کے نقصان پر 361 رنز بنا سکی اور ایک بار پھر بڑے ہدف کے تعاقب میں ناکام رہی۔

پاکستانی اوپنرز نے اننگ کا پُر اعتماد آغاز کیا اور آٹھویں اوور میں ہی ٹیم کا اسکور 50 رنز پر لے آئے۔ فخر زمان نے انگلش بالرز پر خوب لاٹھی چارج کیا۔ جبکہ امام الحق محتاط انداز میں کھیلتے رہے۔ 92 رنز کے مجموعے پر پاکستان کی پہلی وکٹ امام الحق کی صورت میں گری، جو 35 رنز بناکر معین علی کی گیند کاٹ اینڈ بولڈ ہوئے۔

ون ڈاؤن آنے والے بابر اعظم نے بھی ذمہ دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے فخر زمان کا ساتھ نبھایا۔ فخر زمان نے بابر کے ساتھ 135 رنز کی بہترین پارٹنرشپ کے دوران اپنی سنچری مکمل کی۔ جارح مزاج اوپنر نے 84 گیندوں پر دھواں دھار سنچری بناکر قومی ٹیم کی کامیابی کی اُمید روشن کی۔ سنچری مکمل کرنے کے بعد بھی فخر زمان نے اپنے مخصوص انداز میں بیٹنگ جاری رکھی۔ اس دوران گرین شرٹس نے محض 30 اوورز میں ہی 200 رنز بنالئے تھے، جس پر انگلش ٹیم میں کھلبلی مچ گئی۔

ون ڈاؤن آنے والے بابر اعظم نے بھی ذمہ دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے فخر زمان کا ساتھ نبھایا۔ فخر زمان نے اس 135 رنز کی بہترین پارٹنرشپ کے دوران اپنی سنچری مکمل کی۔ جارح مزاج اوپنر نے 84 گیندوں پر دھواں دھار سنچری بناکر قومی ٹیم کی کامیابی کی اُمید روشن کی۔ سنچری مکمل کرنے کے بعد بھی وہ اپنے مخصوص انداز میں بیٹنگ کرتے رہے۔ اس دوران پاکستان نے محض 30 اوورز میں ہی 200 رنز بنالئے تھے، جس پر انگلش ٹیم میں کھلبلی مچ گئی۔

227 رنز پر انگلینڈ نے ریویو لے کر فخر زمان سے نجات پائی، جنہوں نے 106 گیندوں پر 4 چھکوں اور 12 چوکوں کی مدد سے 138 رنز بنائے۔ وقت فخر زمان اس وقت اتہائی بدقسمت رہے کہ جب کرس ووکس کی ایک گیند ان کے بلے کے لگے بغیر وکٹ کیپر کے ہاتھ میں گئی، مگر ریویو میں بیٹ سے آواز آنے پر انہیں آؤٹ قرار دیدیا گیا۔

فخر زمان کے آؤٹ ہونے کے بعد بابر اعظم بھی عادل رشید کی گیند پر 51 رنز بناکر کاٹ اینڈ بولڈ ہوگئے۔ وہ پاکستانی کے آؤٹ ہونے والے تیسرے بلے باز تھے۔ سیٹ بیٹسمینوں کے آؤٹ ہونے کے بعد حارث سہیل اور آصف علی نے 41 رنز کی مختصر شراکت قائم کی، مگر حارث بھی 14 رنز بنا کر وکٹ گنوا بیٹھے۔ اس موقع پر سرفراز احمد نے آصف علی کے ساتھ مل کر قومی ٹیم کا اسکور ہدف کے قریب پہنچایا۔

آصف علی نے متعدد بار گیند کو باؤنڈری لائن کے پار پہنچایا، مگر ایسی ہی ایک کوشش میں وہ باؤنڈری پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔ آصف علی نے 36 گیندوں پر 4 چھکوں اور دو چوکوں کی مدد سے 51 رنز بنائے۔ اب بھی قومی ٹیم کو جیت کیلئے 51 رنز درکار تھے۔ کپتان سرفراز احمد نے کچھ مزاحمت کی، مگر کامیاب نہ ہو سکے۔ عماد وسیم 8 اور فہیم اشرف 3 بناکر آؤٹ ہوئے۔ جبکہ سرفراز احمد 41 رنز کے ساتھ ناٹ آئوٹ رہے۔

یوں ہدف کے تعاقب میں ایک بار پھر ناکامی قومی ٹیم کا مقدر بنی اور انگلینڈ سنسنی خیز مقابلہ 12 رنز سے جیت گیا۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے