تازہ ترین

دنیا کا واحد کرکٹر جسے پھانسی دی گئی

dunya ka wahid international cricketer jise phansi di gai
  • واضح رہے
  • فروری 25, 2021
  • 12:51 شام

کھیلوں کی دنیا بھی جرائم سے بچی ہوئی نہیں ہے، اس میں وائٹ کالر کرائم سمیت سنگین نوعیت کے جرائم وقوع پذیر ہوتے رہے ہیں

ہمارا آج کا موضوع فٹبال، باسکٹ بال، باکسنگ، رگبی اور ہاکی جیسے جارحانہ کھیل نہیں، بلکہ جینٹل مین گیم یعنی کرکٹ ہے۔ جیسا کہ یہاں تحریر کیا گیا کہ کرکٹ ایک جینٹل مین گیم ہے، لیکن پھر بھی دنیائے کرکٹ میں مختلف جرائم گاہے بگاہے ہوتے رہے ہیں، جن میں سب سے سنگین نوعیت کے جرائم قتل کے ہیں۔

دنیا کرکٹ میں ایک ایسے کھلاڑی گزرے ہیں، جنہیں اپنی اہلیہ کے قتل پر سزائے موت دی گئی۔ آج ہم اس ہولناک واقعہ اور قتل کے جرم میں پھانسی چڑھنے والے کرکٹرز کے ابتدائی سالوں، کرکٹ کیریئر اور ریٹائرمنٹ کے بعد کی زندگی کا تذکرہ کریں گے۔

تختہ دار پر لٹکائے گئے دنیائے کرکٹ کے واحد انٹرنیشنل کھلاڑی کا نام لیزلی جارج ہیلٹن تھا۔ لیزلی ہیلٹن کا تعلق جمیکا سے تھا۔ وہ 29 مارچ 1905ء کو جمیکا کے سب سے بڑے شہر کنگسٹن کے ایک غریب گھرانے میں پیدا ہوئے۔ تقریباً 17 برس کی عمر میں ہی وہ کیربین جزائر کی ایک مضبوط جمیکن کرکٹ ٹیم کے مستقل ممبر بن گئے تھے۔

لیزلی جارج ہیلٹن فاسٹ بالر اور لوور آرڈر بیٹسمین تھے، جنہیں ویسٹ انڈیز کے سلیکٹرز نے کئی مواقع پر نظر انداز کیا۔ بالآخر 1935ء میں انہیں چانس دے کر دورۂ انگلینڈ کیلئے ٹیم میں شامل کیا گیا، جہاں انہوں نے گیند کے ساتھ اچھی کارکردگی دکھائی۔ تاہم ویسٹ انڈین ٹیم کے ساتھ ان کا سفر محض 4 برس تک رہا۔ لیزلی نے جو بھی تھوڑی بہت انٹرنیشنل کرکٹ کھیلی وہ 1935ء سے 1939ء کے درمیان کھیلی۔

dunya ka wahid international cricketer jise phansi di gai

ویسٹ انڈین فاسٹ بالر کا کرکٹ کیریئر ختم ہوچکا تھا۔ وہ ریٹائرڈ زندگی گزار رہے تھے۔ 1942ء میں ان کی شادی lurline Rose (لورلین روز) نامی خاتون سے ہوئی جو ایک پولیس انسپکٹر کی صاحبزادی تھیں۔ لورلین روز مالی طور پر مضبوط خاندان سے تعلق رکھتی تھیں، جبکہ لیزلی ہیلٹن چھوٹی سی عمر میں ہی یتیم ہوگئے تھے، انہیں بڑی بہن نے پالا پوسا۔

لورلین روز سے لیزلی ہیلٹن کا ایک بیٹا بھی تھا، جو 1947ء میں پیدا ہوا۔ بہرحال 1950ء کے اوائل میں لورلین روز کے سر پر ڈریس ڈیزائنر بننے کا بھوت سوار ہو گیا اور طویل عرصے تک گھر سے دور رہنے لگیں۔ نیویارک کے فیشن اسکول میں لورلین کی ملاقات ایک عاشق مزاج شخص سے ہوئی، جس کا نام roy francis تھا۔ کہا جاتا ہے کہ لورلین انہیں دل دے بیٹھیں تھیں۔

لیزلی ہیلٹن کو جب اپنی بیوی کے اس معاشقے کا پتا چلا تو انہوں نے لورلین سے اس بارے میں جاننے کی کوشش کی۔ بعض کیربین جرائد کے مطابق اہلیہ کی بے وفائی پر لیزلی ہیلٹن انتہائی مشتعل ہوگئے تھے، جو ایک فطری رد عمل تھا۔ انہوں نے لورلین سے بار بار اس سلسلے میں استفسار کیا، مگر وہ اپنے افیئر کے حوالے سے انکار کرتی رہیں۔

تاہم جب لورلین روز نے تسلیم کیا کہ ازدواجی زندگی کے علاوہ بھی ان کے ایک شخص سے تعلقات ہیں تو لیزلی ہیلٹن نے غصے میں آکر انہیں یکے بعد دیگر 7 گولیاں مار کر قتل کردیا۔ ویسٹ انڈیز کے انٹرنیشنل کرکٹر لیزلی ہیلٹن کو اپنی اہلیہ کے قتل کے جرم میں پھانسی دی گئی تھی۔ اب تک وہ کرکٹ کی دنیا کے واحد کھلاڑی ہیں جنہیں سزائے موت دی گئی۔

اس واقعے کو ویسٹ انڈیز کرکٹ فورم کی ویب سائٹ نے کچھ یوں بیان کیا ہے کہ لیزلی ہیلٹن نے 1955ء میں اپنی شریک حیات لورلین روز کو ایک کاروباری شخصیت roy francis  کے ساتھ دوستی پر قتل کردیا تھا۔ واقعے کے متعلق ویب سائٹ پر بتایا گیا کہ ہیلٹن کی اہلیہ انہیں چھوڑ کر جانا چاہتی تھی جس پر غصے میں آکر ہیلٹن نے جائے وقوعہ پر اپنی بیوی کو 7 گولیاں مار دی تھیں۔ بعدازاں لیزلی ہیلٹن نے پولیس کو فون کیا اور خود کو افسران کے حوالے کردیا۔

اُس وقت 49 سالہ سابق ویسٹ انڈین کرکٹر کے اعتراف جرم کے بعد جمائیکا ہائی کورٹ نے 90 منٹ میں ان کی موت کا فیصلہ سنا دیا۔ 17 مئی 1955 کو لیزلی ہیلٹن کو سینٹ کیتھرائین کی کال کوٹھری میں پھانسی کے پھندے پر لٹکا دیا گیا تھا۔

مقتول لیزلی ہیلٹن نے اپنے انٹرنیشنل کیریئر میں 6 ٹیسٹ میچ کھیلے، جن میں 26.12 کی اوسط سے 16 وکٹیں حاصل کیں۔ لیزلی ہیلٹن نے 1939ء میں دورۂ انگلینڈ کے دوران بھی بہترین بالنگ کا مظاہرہ کیا تھا۔ لیزلی ہیلٹن نے جتنے بھی ٹیسٹ میچ کھیلے وہ سب انگلینڈ کے خلاف تھے۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے