تازہ ترین

اولمپکس میں مقابلوں اور پریکٹس کے دوران ایتھلیٹس کی اموات

Deaths in Olympic games
  • واضح رہے
  • فروری 6, 2021
  • 10:19 شام

پرتگال کے فرانسسکو لزارو وہ پہلے بدقسمت ایتھلیٹ تھے، جو اولمپکس میں اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ ان کی موت 1912ء سویڈن اولمپکس میں ہوئی تھی

تاریخ کے مطابق اولمپکس گیمز میں پریکٹس یا مقابلوں کے دوران پیش آنے والے نا خوشگوار واقعات میں اب تک مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے 8 ایتھلیٹس ہلاک ہوئے ہیں۔ ریو ڈی جنیرو پیرا اولپمکس 2016ء وہ آخری موقع تھے جس میں کسی ایتھلیٹ کی موت ہوئی۔ یہ بدقسمت ایتھلیٹ ایران کے بھمن گلبار نژاد تھے، جو ایک ٹانگ سے محروم تھے اور سائیکلنگ ایونٹ میں حصہ لے رہے تھے۔

17 ستمبر 2016ء کو مشرقی ریو ڈی جنیرو میں واقع پونٹال سرکٹ پر سائیکلنگ ایونٹ کے دوران بھمن گلبار نژاد کی چٹان سے ٹکر ہوگئی تھی، جس کے نتیجے میں ان کے سر پر گہری چوٹ لگی۔ انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں خون زیادہ بہہ جانے کی وجہ سے ان کی موت ہوگئی۔

بھمن گلبار نژاد  کے علاوہ اولمپکس میں ہلاک ہونے والے ایتھلیٹس میں پولش نژاد برطانوی اولمپئن کزیمیرز کے اسکریزیپسکی، آسٹریلوی ریسر راس ملنے، سوئس ایتھلیٹ نکولس بوچاٹے، ڈنمارک کے سائیکلسٹ نٹ جینس، پرتگال کے میراتھن ریسر فرانسسکو لزارو، جارجیا کے نوڈار کماریتشولی اور رومانیائی باکسر نکولائے بریچٹ شامل ہیں۔

Deaths in Olympic games

برطانیہ کی رائل ایئر فورس کے سابق پائلٹ کزیمیرز کے اسکریزیپسکی 23 جنوری 1964ء میں آسٹریا کے دارالحکومت انسبرک میں منعقدہ ونٹر اولمپک کے دوران حادثے میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔ برطانوی نژاد لوگر ایونٹ کی افتتاحی تقریب سے پانچ روز قبل برف سے بنے انتہائی خطرناک اور پھسلنے والے ٹریک پر سلائیڈنگ کی پریکٹس کر رہے تھے کہ تکنیکی خرابی کی وجہ سے ان کی سلائیڈنگ مشین بے قابو ہوگئی اور اسی تکنیکی خرابی کے باعث پیش آنے والے حادثے نے انگلش ایتھلیٹ کی جان لے لی۔

امریکی ٹی وی چینل سی بی ایس کے مطابق کزیمیرز کے اسکریزیپسکی 135 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سلائیڈنگ کر رہے تھے، جبکہ اس کھیل کے لئے استعمال ہونے والی مشین 140 فی گھنٹہ رفتار سے دوڑ سکتی ہے۔

واضح رہے لوگنگ کو پہلی مرتبہ 1964ء کے ونٹر اولمپک گیمز میں شامل کیا گیا تھا، جس میں پولش نژاد برطانوی ایتھلیٹ کی ہلاکت ہوئی۔ اسی ایونٹ میں آسٹریلیا کے ڈاﺅن ہل ریسر راس ملنے بھی جان کی بازی ہار گئے تھے۔

کزیمیرز کے اسکریزیپسکی کی موت کے صرف تین روز بعد راس ملنے کی ہلاکت پر اولمپکس میں حفاظتی اقدامات کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کیا جانے لگا۔ کینیڈین اخبار نیشنل پوسٹ کے مطابق اولمپک گیمز کے دوران ہلاک ہونے والے ایتھیلیٹس میں راس ملنے سب سے کم عمر تھے۔

یہی وجہ ہے آسٹریلیا کی اولمپک فیڈریشن نے انسبرک کی او آئی سی کمیٹی کو تحقیقاتی رپورٹ میں ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا تھا کہ راس ملنے کی عمر صرف 17 برس تھی، لہذا ایسے نا تجربہ کار ریسر کو انتہائی خطرناک ریس میں شامل کرنا کمیٹی کا غیر دانشمندانہ فیصلہ تھا۔

Deaths in Olympic games

اس کے جواب میں آرگنائزنگ کمیٹی نے موقف اختیار کیا کہ ڈاﺅن ہل ریسر کی عمر 19 برس تھی اور ونٹر اولمپک گیمز 1964ء سے پہلے بھی وہ آسٹریلیا کی چار چیمپئن شپس میں حصہ لے چکے تھے، چنانچہ ان کے تجربے پر کوئی سوال نہیں اٹھایا جاسکتا۔ راس ملنے 26 جنوری 1964ء کو پہاڑیوں پر بائیک چلانے کی پریکٹس کرتے ہوئے ناگہانی واقعے میں ہلاک ہوگئے تھے۔

جبکہ ونٹر اولمپک گیمز کا باقاعدہ آغاز دو روز بعد یعنی 29 جنوری کو ہوا تھا۔ اولمپکس کے غیر متوقع اور ناخوشگوار واقعات میں ہلاک ہونے ایتھیلٹس میں سوئٹزرلینڈ کے نکولس بوچاٹے بھی قابل ذکر ہیں، جو ہیوی میٹل کھیل میں دوران ٹریننگ جاں بحق ہوگئے تھے۔

نکولس بوچاٹے 1992ء کے ونٹر اولمپک میں اس وقت ہلاک ہوئے، جب فائنل مقابلے سے پہلے برف پر سنو گرومر نامی بھاری بھرکم مشین یا کرین چلاتے ہوئے ان کی ٹکر فیلڈ پر موجود دوسرے ہیوی میٹل لفٹر سے ہوگئی تھی۔ سی بی ایس کے مطابق سوئس ایتھلیٹ 22 فروری 1992ء کو صبح 9:30 بجے کے لگ بھگ اپنے ساتھی کھلاڑی Pierre Yves-Jorand کے ساتھ ابتدائی سیشن میں ٹریننگ کر رہے تھے، جب ان کی سنو گرومر کو خطرناک حادثہ پیش آیا۔ کہا جاتا ہے کہ حادثے میں نکولس بوچاٹے موقع پر ہی ہلاک ہوگئے تھے۔

ڈنمارک سے تعلق رکھنے والے سائیکلسٹ نٹ جینسن گرمائی اولمپکس گیمز کے دوران شدید گرمی کی وجہ سے زندگی کی بازی ہار گئے تھے۔ گیمز بڈ نامی ویب سائٹ کے مطابق 50 برس میں پہلی مرتبہ کسی ایتھلیٹ کی گرمائی اولمپکس میں ہلاکت رپورٹ ہوئی۔

نٹ جینسن 26 اگست 1960ء کو اٹلی کے شہر روم میں سائیکلنگ کے مقابلے کے دوران گرمی سے نڈھال ہوکر بے ہوشی کی حالت میں سائیکل سے گر پڑے تھے۔ ان کا سر زمین سے لگا اور اس چوٹ کے باعث اگلے دن حرکت قلب بند ہونے سے ان کی موت ہوگئی تھی۔

Deaths in Olympic games

اولمپک گیمز میں ناخوشگوار واقعے کی نذر ہونے والے سب سے پہلے ایتھلیٹ فرانسسکو لزارو ہیں۔ سویڈن میں 1912ء اولمپکس میں ریس کے دوران پرتگال کی نمائندگی کرنے والے 21 سالہ میراتھن ریسر فرانسسکو لزارو دل میں تکلیف کے باعث زمین پر گر گئے تھے۔ کینیڈین اخبار کے مطابق اپنے ملک کے سب سے پہلے ایتھیلیٹ سانس رک جانے کی وجہ سے اگلے روز ہسپتال میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔

اولمپک مقابلوں کے دوران ایتھیلیٹ کی ہلاکت کا تازہ واقعہ دو برس قبل کینیڈا میں ہونے والے ونٹر اولمپک گیمز میں پیش آیا، جس میں جارجیا سے تعلق رکھنے والے لوگر نوڈار کماریتشولی ہلاک ہوئے۔

12 فروری 2010ء کو نوڈار کماریتشولی 143.6 فی گھنٹہ رفتار سے برف کے ٹریک پر سلائیڈنگ کر رہے تھے، لیکن اس پریکٹس کے دوران ہی وہ مشین پر کنٹرول کھو بیٹھے اور ٹریک سے نیچے جا گرے، جس کے نتیجے میں ان کی موت واقع ہو گئی۔ اسی طرح رومانیہ کے باکسر نکولائے بریچٹ بھی اولمپک کے دوران ہلاک ہونے والے ایتھلیٹس میں شامل ہیں۔

رومانیائی باکسر گرمائی اولمپکس 1936ء کے موقع پر ہلاک ہوئے تھے۔ اسی ایونٹ میں وہ ایولڈ سی برگ نامی باکسر سے فیدر ویٹ مقابلے میں ہار گئے تھے اور اس کے چند روز بعد یعنی 16 اپریل 1936ء کو خون میں زہر پھیل جانے سے وہ پر اسرار طور پر جاں بحق ہوگئے تھے۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے