تازہ ترین

دانش عزیز۔۔۔۔۔ پاکستان کا دوسرا میمن کرکٹر

danish aziz Pakistan ka dusra memon cricketer
  • واضح رہے
  • اپریل 2, 2021
  • 11:38 شام

قومی ٹیم میں تقریباً 33 برس بعد میمن برادری سے تعلق رکھنے والے نوجوان کھلاڑی کو جگہ ملی ہے، جو ان کیلئے کسی خواب کی طرح ہے

دانش عزیز عالمی کرکٹ کھیلنے والے دوسرے پاکستانی میمن ہیں۔ اقبال قاسم کے بعد 33 برس بعد کراچی کا باصلاحیت آل راؤنڈر دانش قومی ٹیم میں شامل ہوا اور آج اسے ون ڈے کیپ ملی۔ وہ پاکستان کیلئے ون ڈے کھیلنے والے 229ویں کھلاڑی ہیں۔

دانش عزیز جامعہ کراچی کے طالب علم بھی ہیں۔ انہیں کرکٹر بننے میں میمن برادری نے مالی مدد فراہم کی اور اپنی کمیونٹی کو کریڈٹ دینے میں وہ کوئی آر محسوس نہیں کرتے۔ دانش عزیز سابق کپتان سرفراز احمد کو اپنا کرکٹنگ استاد قرار دیتے ہیں۔ جبکہ ان کے آئیڈیل سابق بھارتی آل راؤنڈر یووراج سنگھ ہیں۔

بائیں بازو کے 25 سالہ آل راؤنڈر دانش عزیز نے ڈومیسٹک کرکٹ اور پی ایس ایل میں اپنی دھاک بٹھا کر قومی اسکواڈ میں جگہ بنائی۔ انہوں نے آج جنوبی افریقہ کے باﺅنسی ٹریک پر انٹرنیشنل ون ڈے کیریئر کا ڈیبیو کیا۔ تاہم ان کا ون ڈے ڈیبیو مثالی ثابت نہ ہوسکا اور وہ صرف 3 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے۔ جبکہ بالنگ میں بھی ان سے 3 اوورز کرائے گئے۔

دانش عزیز شاید ان چند خوش نصیب کھلاڑیوں میں شامل ہوں گے، جنہیں اپنے اہل خانہ کی جانب سے کرکٹ کھیلنے پر بھرپور سپورٹ حاصل رہی ہے اور ایک انٹرویو میں انہوں نے یہ انکشاف بھی کیا تھا کہ ان کے والد خود انہیں کرکٹ کھیلنے کیلئے اسکول سے خاموشی سے بھاگ نکلنے کا مشورہ دیتے تھے۔

دانش کا بیٹنگ اسٹائل سری لنکن بیٹسمین کمارا سنگاکارا اور بالرز کی دھنائی کرنے میں بھارت کے سابق آل راﺅنڈر یوراج سنگھ جیسا ہے۔ اس کا ثبوت انہوں نے گزشتہ برس نیشنل ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کے ایک اعصاب شکن مقابلے میں دیا تھا۔ جہاں اہم لیگ میچ میں دانش عزیز نے ناقابل شکست 72 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر سندھ کو یقینی شکست سے بچایا۔

danish aziz Pakistan ka dusra memon cricketer

یہ وہ موقع تھا جب خیبر پختون کے خلاف سندھ کی نصف سے زائد ٹیم یعنی 7 کھلاڑی محض 34 کے مجموعی اسکور پر آؤٹ ہو کر پویلین جا چکے تھے اور اپنی ٹیم کی شکست کا انتظار کر رہے تھے۔ لیکن آٹھویں نمبر پر بیٹنگ کیلئے آنے والے ”میمن بچے“ نے میچ کا پانسہ پلٹ دیا اور ایک ہی اننگز بھی پاکستان میں مشہور ہوگئے۔ اس اننگز کی خاص بات ان کا آخری گیند پر لگایا جانے والا میچ وننگ چھکا تھا۔

راولپنڈی اسٹیڈیم میں سندھ کو جیت کےلئے میچ کے آخری اوور میں 19 رنز درکار تھے کہ دانش عزیز نے افتخار احمد کو 2 چھکے اور 2 چوکے لگا کر ٹیم کو فتح سے ہمکنار کر دیا تھا۔

انہوں نے اس ایونٹ میں 9 میچز کھیل کر 220 رنز بنائے۔ اس طرز کی میچ فنشنگ کا پاکستانی بیٹسمینوں میں فقدان نظر آتا ہے۔ تاہم قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم کو ان کی یہ صلاحیتیں کراچی کنگز کی نمائندگی کے دوران ہی نظر آگئیں تھیں اور انہوں فیصلہ کرلیا کہ اس ٹیلنٹ کو گروم کرنے کیلئے انہیں تسلسل کے ساتھ مواقع فراہم کئے جائیں۔

دلچسپ امر یہ ہے کہ دانش عزیز کے پاس ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کا زیادہ تجربہ نہیں۔ انہوں نے انٹرنیشنل ڈیبیو سے قبل 9 فرسٹ کلاس میچز، 31 اے لسٹ کرکٹ اور 23 ڈومیسٹک ٹی ٹوئنٹی کھیلے۔ سلو آرم آف اسپن بالنگ اور ہارڈ ہٹنگ ان کی صلاحیتوں کی عکاسی کرتی ہیں۔

طویل عرصے بعد پاکستان کو باصلاحیت لیفٹ آرم آل راﺅنڈر کی خدمات میسر ہوئی ہیں۔ دانش عزیر قومی ٹیم کی نمائندگی کرنے والے دوسرے میمن کرکٹر ہیں۔ اس سے قبل کراچی سے ہی تعلق رکھنے والے اقبال قاسم میمن تھے۔

اقبال قاسم کا شمار میمن برادری کے کامیاب کرکٹرز میں ہوتا ہے۔ انہوں نے اپنی زندگی کھارادر کی گلیوں میں کرکٹ کھیل کر گزاری۔ اب 33 برس بعد پاکستان کرکٹ ٹیم کو اسی کمیونٹی سے بہترین ٹیلنٹ میسر ہوا ہے۔

دانش عزیز کو عالمی کرکٹ کے میدان میں لانے میں میمن برادری کا کردار انتہائی اہم ہے۔ مڈل کلاس فیملی سے تعلق رکھنے والے دانش عزیر جامعہ کراچی کے شعبہ ہیلتھ اینڈ فزیکل ایجوکیشن پروگرام میں ماسٹر کر رہے ہیں۔ جبکہ کرکٹ کے اخراجات انہیں میمن کمیونٹی سے حاصل ہوتے رہے، جس کے وہ شکر گزار ہیں۔

دانش عزیر کے بڑے بھائی بھی فرسٹ کلاس کرکٹر رہ چکے ہیں۔ صلاحیتوں کے اعتبار سے دانش کو یوراج سنگھ کا ہم پلہ قرار دیا جاتا ہے۔ ان کا بیٹنگ کا انداز بھی یوراج سنگھ سے مماثلت رکھتا ہے۔

آج سنچورین کے سُپر اسپورٹس پارک میں انہیں سرفراز احمد نے 229ویں او ڈی آئی ڈیبیو کیپ دی۔ ون ڈے کیپ ملنے پر خوشی سے نہال دانش عزیز نے آج کے دن کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ”پاکستانی ٹیم کی نمائندگی کرنا ایک خواب تھا جو آج پورا ہوا ہے۔ کوشش ہوگی سو فیصد کارکردگی دکھا کر قومی ٹیم کو کامیابی دلاؤں۔“

دانش عزیز کا کہنا تھا کہ ”کرکٹ کے شوق کی وجہ سے اہلخانہ کی طرف سے کرکٹ کھیلنے کی مکمل آزادی تھی۔ میرا بڑا بھائی بھی فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلتے ہیں۔ آہستہ آہستہ اس مقام پر پہنچا ہوں۔ بابر اعظم اور ٹیم انتظامیہ اور قوم کی توقعات پر پورا اترنے کی کوشش کروں گا۔“

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے