تازہ ترین

گیند سمندر میں گئی تو آوٹ !!

ball samandar main gai to out
  • محمد علی اظہر
  • فروری 5, 2021
  • 9:39 شام

آسٹریلیا کے سابق فرسٹ کلاس کرکٹر جیمز سدرلینڈ سمجھتے ہیں کہ ’’بیچ کرکٹ‘‘ سے جینٹل مین گیم دوبارہ اولمپکس کا حصہ بن سکتا ہے

سڈنی: بیچ کرکٹ (Beach Cricket) آسٹریلیا اور بھارت کے ساحلوں پر کھیلا جانے والا ایک مقبول سماجی اور تفریحی مشغلہ ہے۔ اس طرز کی کرکٹ کو اولمپک گیمز میں شامل کرانے کی کوششیں بھی ہوتی رہیں، جو کامیاب نہ ہوسکیں۔

آسٹریلیا کے ساحلوں پر گزشتہ 13 برس سے باقاعدہ طور پر بیچ کرکٹ ٹورنامنٹ کا انعقاد کرایا جاتا ہے، جس میں میزبان آسڑیلیا کے علاوہ انگلینڈ، ویسٹ انڈیز اور نیوزی لینڈ کے سابق کرکٹرز پر مشتمل ٹیمیں شرکت کرتی ہیں، جسے ایک معروف آسڑیلوی کمپنی فوریکس اسپانسر کر رہی ہے۔

بیچ کرکٹ کا آغاز آسٹریلیا میں 2003ء میں ہوا تھا۔ جس میں آسٹریلیا اور ویسٹ انڈیز کے سابق عظیم کرکٹر شریک ہوتے تھے۔ بعد میں نیوزی لینڈ کے کرکٹرز کو بھی مدعو کیا گیا اور پھر 2008ء میں انگلینڈ اور 2009ء میں جنوبی افریقی پلیئرز بھی ایونٹ میں شامل ہوئے۔

ball samandar main gai to out

ان معروف ریٹائرڈ کرکٹرز میں انگلینڈ کے ایلن بارڈر، گراہم گوچ اور گریم ہک، آسٹریلیا کے جیف تھامسن، مائیکل بیون، پال ریفل، شین وارن، مارک وا، نیوزی لینڈ کے مارٹن کروو، نیتھن ایسٹل، کریگ میک ملن، سائمن ڈول اور ویسٹ انڈیزکے کرٹلی امبروز، کورٹنی والش اور ویون رچرڈز، فل سیمنز و دیگر سابق عظیم کرکٹر شامل ہیں۔ جو اس ایونٹ میں حصہ لے کر تفریح بھی کرتے رہے اور میچ فیس بھی حاصل کرتے رہے۔

اس ایونٹ کی تاریخ پر نظر دوڑائی جائے تو انٹرنیشنل بیچ کرکٹکے افتتاحی ٹورنامنٹ میں 4 فروری 2007ء کو انگلینڈ نے کینگروز کو فائنل میں شکست دے کر کامیابی حاصل کی تھی، جہاں فاتح ٹیم کو سابق آسٹریلوی فاسٹ بالر گلن مک گراتھ فاﺅنڈیشن ٹرافی سمیت مختص کی گئی انعامی رقم 250,000 آسٹریلوی ڈالر بھی دیئے گئے۔

آسڑیلیا اور انگلینڈ کے ساحل سمندر پر کھیلے جانے والے بیچ کرکٹ کے اصول انٹرنیشنل کرکٹ سے بالکل مختلف ہیں۔ جبکہ اس کھیل میں شرکت کیلئے عمر کی کوئی قید بھی نہیں ہے، جس کی بدولت سینئر پلیئرز کے علاوہ بچے اور نوجوان اپنی پسند کی ٹیم میں شمولیت اختیار کر سکتے ہیں۔

بیج کرکٹ کی ایک اننگز 8 اوورز تک محدود ہوتی ہے، لیکن اسے سُپر سکس میچ کہا جاتا ہے کیونکہ کپتان کو اپنی خواہش کے مطابق دو اوورز کم کرنے کا اختیار ہوتا ہے۔ کھیل کے اصول بیٹسمین کو بے دریغ آسانیاں فراہم کرتے ہیں اور بلے باز آؤٹ ہو جانے کے باوجود متعدد چانسز لے کر بیٹنگ کرتا رہتا ہے۔ تاہم کیچ آؤٹ سے اسکور میں کمی واقع ہوتی ہے۔

 

ball samandar main gai to out

یہاں فیلڈر دونوں ہاتھوں سے کیچ پکڑلے تو 5 رنز اور ایک ہاتھ سے کیچ کرلے تو بیٹسمین اور اس کی ٹیم کو 7 رنز کا نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ جبکہ ایل بی ڈبلیو آؤٹ کا بیچ کرکٹ میں کوئی تصور نہیں ہے۔ اسے خارج کرکے فوریکس ٹورنامنٹ میں بیٹسمینوں کو چانس دیئے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ ریت پر بیٹنگ کرنا ممکن نہیں ہے، کیونکہ اس میں گیند کو باؤنس نہیں ملتا۔ اسی لئے اس منفرد اور تفریحی کرکٹ میں 20 میٹر لمبی پلاسٹک کی پچ بنائی جاتی ہے، جس کا مقصد ہی بالنگ اور بیٹنگ کو سازگار بنانا ہے۔

جبکہ گراؤنڈ لیول پر کھیلی جانے والی کرکٹ کی مناسبت سے چوکے اور چھکے کا تعین کرنے کیلئے باؤنڈری تشکیل دی گئی ہے۔ بعض اوقات ان مقابلوں میں سمندر میں ہِٹ لگانے والے بیٹسمین کو آؤٹ قرار دیا جاتا ہے۔ بیچ کرکٹ کے مقابلے ٹینس کی گیند سے کھیلے جاتے ہیں۔

محمد علی اظہر

محمد علی اظہر نے ایک دہائی کے عرصے میں سب ایڈیٹنگ سمیت اسپورٹس اور کامرس رپورٹنگ میں اپنی صلاحیت منوائی ہے۔ وہ کراچی پریس کلب کے ممبر ہیں اور اردو نیوز ویب سائٹ "واضح رہے" کے بانیوں میں سے ہیں۔

محمد علی اظہر