تازہ ترین

بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ پاکستان میں حالات خراب کرانے کیلئے سرگرم

raw pakistan main halat kharab karane ke liye sargaram
  • واضح رہے
  • نومبر 14, 2020
  • 8:43 شام

بھارت کی جانب سے دخل اندازی سمیت دہشت گردی کی منصوبہ بندی اور مالی معاونت کے ثبوت و شواہد سامنے آگئے

اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے ہفتے کو ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں بھارت کے ناپاک عزائم کا پردہ چاک کر دیا۔ اہم میڈیا بریفنگ میں بتایا گیا کہ بھارت اپنی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کے ذریعے سے پاکستان میں حالات خراب کرانے کیلئے سرگرم ہے اور اس سلسلے میں ریاست مخالف تنظیموں کو ہتھیاروں سمیت مالی معاونت فراہم کر رہا ہے۔

اس موقع پر میجر جنرل بابر افتخار نے بطور ثبوت کچھ دستاویزات دکھائیں، جن سے ان کے مطابق بھارت کی طرف سے پاکستان میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی اور مالی معاونت ظاہر ہوتی ہے۔ نیوز کانفرنس میں کچھ آڈیو کلپس بھی چلائے گئے، جن سے حکام کے مطابق ''را'' کے اہلکاروں کو پاکستان میں دہشت گری کی ہدایات دیتے سنا جا سکتا ہے۔

میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ بھارت کی طرف سے حالیہ برسوں میں پاکستان میں ریاست مخالف شدت پسند گروہوں کو ہتھیار اور پیسہ فراہم کرنے میں اضافہ ہوا ہے۔ ’’را‘‘ بلوچستان، خیبر پختون کے قبائلی علاقوں اور گلگت بلتستان میں قوم پرستوں کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کر رہی ہے۔ ان گروہوں میں تحریک طالبان، جماعت الاحرار، بلوچ لبریشن آرمی اور دیگر قوم پرست گروپ شامل ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ بھارت افغانستان ميں ان گروہوں کی فنڈنگ اور ٹریننگ کر رہا ہے، جن کا مقصد پاکستان کو غیر مستحکم کرنا اور سی پیک کو نقصان پہنچانا ہے۔ انہوں نے مزيد کہا کہ اس کام کے لیے کابل میں بھارتی سفارت خانہ اور بھارتی کونسل خانہ اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت نے ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کے خلاف محاذ بنانے کے لیے بھرپور کوشش کی لیکن منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے حوالے سے دنیا کو بھارت کا اصلی چہرہ دکھانا ضروری ہے۔ انگریزی میں عالمی برادری کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت کی طرف سے پاکستان میں معصوم شہریوں کا قتل ریاستی دہشت گردی ہے، جس کا دنیا کو نوٹس لینا چاہیے۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے