تازہ ترین

پاکستان اور روس کے درمیان گیس پائپ لائن منصوبے پر پیشرفت کا امکان

Pakistan aur roos ke darmiyan gas pipe line mansoobay par pishrft ka imkaan
  • واضح رہے
  • نومبر 10, 2020
  • 1:55 شام

نارتھ ساؤتھ گیس پائپ لائن پروجیکٹ (این ایس جی پی پی) پر دوبارہ کام کے آغاز کے سلسلے میں بات چیت کیلئے روسی وفد آئندہ ہفتے پاکستان آئے گا

اسلام آباد: حکام کے مطابق اگلے ہفتے روسی وفد کے متوقع دورے میں پاکستان اور روس دو ارب ڈالر کے نارتھ ساؤتھ گیس پائپ لائن پروجیکٹ (این ایس جی پی پی) پر کام شروع کرنے کے لیے معاہدے کو حتمی شکل دے دیں گے۔ پاکستان اور روس کے درمیان کئی معاہدوں کے بعد گیس پائپ لائن پر کام کا معاہدہ تازہ ترین ہو گا۔

نارتھ ساؤتھ پائپ لائن کے ذریعے گیس پاکستان کے ساحلی علاقوں سے شمال میں صنعتی علاقوں تک پہنچانے کے منصوبے میں معاوضے کے تنازعات اور روسی کمپنی روسٹیک پرامریکی پابندیوں کی وجہ سے کام روک دیا گیا تھا۔

پاکستان کی وزارت توانائی کے ترجمان ساجد محمود قاضی نے پیر کو عرب نیوز کو بتایا کہ روس کے ساتھ بات چیت سنجیدہ مراحل میں ہے اور وفد عنقریب پاکستان آ رہا ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ حکومتی سطح پر ہونے والے اتفاق رائے کے بعد معاہدے کو حتمی شکل دے دی جائے گی۔

ماسکو میں پاکستانی سفارت خانے کے حکام نے ٹیلی فون پر گفتگو میں تصدیق کی ہے کہ روس کا تکنیکی وفد 16 سے 18 نومبر تک پاکستان میں ہوگا اور پاکستانی حکام کے ساتھ گیس پائپ لائن منصوبے پر بات چیت کرے گا۔

گیارہ سو کلومیٹر طویل گیس پائپ لائن کے منصوبے کی ابتدائی لاگت کا تخمینہ دو ارب ڈالرلگایا گیا تھا۔ پائپ لائن کے ذریعے سالانہ 12.4 ارب مکعب فٹ گیس کراچی سے لاہور پہنچانے کی گنجائش ہے۔ وزارت توانائی کے ترجمان نے منصوبے کی درست لاگت بتانے سے انکار کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گیس پائپ لائن کا ڈیزائن تبدیل کر دیا گیا ہے۔

وزارت توانائی کے ترجمان ساجد محمود قاضی نے کہا کہ ابتدا گیس لائن کا قطر 42 انچ تھا۔ اب یہ 48 یا 56 انچ قطر والی ہوگی اور اس کے کمپریسر کے سائز اور تکنیکی ضرورت کو پیش نظر رکھتے ہوئے منصوبے کی لاگت کا نیا تخمینہ دو سے تین ارب ڈالر کے درمیان ہو سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت اگلے سال سے پہلے روس کے ساتھ گیس پائپ لائن منصوبے میں پیشرفت چاہتی ہے۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے