تازہ ترین

ملک کا سب سے بڑا شہر اور بدترین پبلک ٹرانسپورٹ

mulk ka sabse barra sheher aur badtareen public transport
  • واضح رہے
  • نومبر 4, 2020
  • 4:47 شام

کراچی والوں نے 20 برس کے دوران شہر کے انفرااسٹکچر کی تباہی کو اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے، اس دوران پی پی اور متحدہ کی حکومتیں رہیں

کراچی: کراچی آبادی کے لحاظ سے دنیا کا تیسرا بڑا شہر ہے۔ پاکستان کا معاشی حب ہے، جو ملک کو تقریباً 65 فیصد رینیو دیتا ہے۔ تاہم اس کے باوجود شہر کا کوئی پُرسان حال نہیں۔ انفرااسٹرکچر تباہ اور سوک سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ جبکہ دو دہائی کے دوارن شہر کا پبلک ٹرانسپورٹ نظام بھی تباہی سے دوچار ہوگیا ہے۔

امریکی جریدے بلوم برگ نے اپنی رپورٹ میں کراچی کو دنیا کی بدترین ٹرانسپورٹ رکھنے والا شہر قرار دیا ہے۔ جریدے نے کراچی کو بدترین پبلک ٹرانسپورٹ رکھنے والا شہر قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملک کو نصف ریونیو کماکر دینے والا شہر کراچی سیاسی طور پر یتیم ہوچکا ہے جبکہ کراچی کی 42 فیصد آبادی کو عشروں پرانی بسوں پر ہی انحصار کرنا پڑتا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کراچی والے کھٹارہ بسوں کی چھتوں پر سفر کرنے پر مجبور ہیں، سڑکیں ٹوٹی پھوٹی ہیں، 15سال سے کراچی سرکلر ریلوے کا نظام بحال نہیں ہو پارہا۔ رپورٹ کے مطابق کراچی ایسا شہر ہے جس کے مسائل حل کرنے کا کوئی ذمہ دار ہی نہیں ہے۔ دوسری جانب سندھ حکومت نے 10 سال بعد کراچی میں 10بسیں چلائیں، وہ بھی بند ہوگئیں۔

پیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت نےاپریل 2018 میں 10بسیں چلائیں جو ایک سال بعد بند ہوگئیں۔ پیپلز بس سروس کے آغاز پر سندھ حکومت نے بسوں کی تعداد 30 تک بڑھانے کا اعلان کیا تھا تاہم گزشتہ سال میں پیپلزبس سروس کے تحت چلائی جانے والی تمام بسیں سڑکوں سے غائب ہوگئیں۔

واضح رہے کہ شہر میں گرین بس سروس منصوبہ بھی تاحال زیر التواء ہے جبکہ اورنج لائن بس منصوبے میں بھی تاخیر ہے۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے