تازہ ترین

کسانوں کا حکومت پر دانستہ غذائی بحران پیدا کرنے کا الزام

kissano ka hukumat per danista ghizai bohran paida karne ka ilzam
  • واضح رہے
  • نومبر 4, 2020
  • 10:18 شام

حکومت کی حوصلہ شکن زرعی پالیسی سے آٹا اور چینی کا زبردست بحران پیدا ہوچکا۔ لاہور میں احتجاج کرنے والے کسانوں پر شیلنگ

لاہور: پنجاب کے کاشت کاروں نے گنے اور گندم کی قیمتوں میں اضافے کے لیے منگل کو لاہور کے روڑ مال روڈ چیئرنگ کراس اور ٹھوکر نیاز بیگ پر دھرنا دیا، جس پر پولیس نے رات گئے انہیں منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج اور گرفتاریاں شروع کر دیں۔

کسان اتحاد پنجاب کے چیئرمین چوہدری انور نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ رات کے وقت مال روڑ اور ٹھوکر نیاز بیگ پر پولیس نے شدید لاٹھی چارج کیا جس سے کئی کسان زخمی ہوگئے، اس کے علاوہ آنسو گیس کی شیلنگ اور واٹر کینن کے استعمال سے مظاہرین کو پریشانی ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ 400 سے زائد مظاہرین کو پولیس نے حراست میں بھی لیا ہے۔ ہم گنے اور گندم کی قیمتوں میں اضافے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کے اعلان پر بھی پنجاب میں کاشت کاروں کو گندم کی دو ہزار روپے فی من قیمت نہیں مل رہی۔ انہوں نے کہا کہ گنے کی قیمت اس وقت 200 روپے ہے جبکہ ہم نے 250 روپے کرنے کا مطالبہ کیا ہے، شوگر ملز آرڈیننس 2020 ختم کیا جائے تاکہ کسان لاگت کے مطابق گنا فروخت کر سکیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ گنا، چاول اور گندم پیدا کرنے والے کسانوں کو حکومت نے گرفتاریوں کا تحفہ دیا ہے،ہمارے جائز مطالبات تسلیم کیے جائیں۔ کسان اتحاد کے چیئرمین چوہدری انور کا کہنا ہے کہ صوبائی وزیر قانون راجا بشارت یا کسی اور کو نہیں مانتے، چوہدری پرویزالہٰی یقین دہانی کرائیں تو دھرنا ختم کر دیں گے۔

انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ ٹیوب ویل کے بجلی بل میں سابقہ ریٹ 5.35 روپے فی یونٹ بحال کیا جائے، جعلی ادویات کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی، کپاس کی کاشت بند ہونے پر ملک کو اربوں کا نقصان ہوا لیکن اس طرف کوئی توجہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر قانون راجہ بشارت نے مذاکرات کے لیے بلایا لیکن مطالبات تسلیم کیے بغیر احتجاج ختم کرنے کے لیے دباؤ ڈلا، ہم اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔

کسان بورڈ پاکستان کے نائب صدر امان اﷲ چٹھہ نے کہا کہ حکومت کی حوصلہ شکن زرعی پالیسی سے آٹااور چینی کا زبردست بحران پیدا ہوچکا ہے۔ اب بھی گندم ور گنا کی امدادی قیمت میں معقول اضافہ کرکے کسان کی بھرپور حوصلہ افزائی نہ کی گئی تو غذائی بحران کے مزید سنگین ہونے کا خطرہ پیدا ہوجائے گا۔ ڈی اے پی کھاد کی قیمت یکدم بڑھا کر کسانوں پرا ضافی مالی بوجھ ڈال دیا گیا ہے۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے