لاہور: شوگر کمیشن کی رپورٹ جاری ہونے کے بعد سے لندن میں مقیم رہنے والے پی ٹی آئی کے رہنما جہانگیر ترین 7 ماہ بعد پاکستان پہنچ گئے ہیں۔ جہانگیر ترین 7 ماہ تک ہیمپشائر کنٹری ہوم میں مقیم رہے، جبکہ گزشتہ دنوں ہی انہوں نے لاہور کیلئے اچانک ٹکٹ بُک کرالی تھی۔
ذرائع کے مطابق جہانگیر ترین نے برطانیہ میں قیام کے دوران کوئی سیاسی ملاقات نہیں کی۔ اور ان کا کہنا تھا کہ وہ علاج کی غرض سے برطانیہ گئے ہیں۔ بہرحال جمعرات کی شب وہ اپنے اہل خانہ کے ہمراہ امارات ائیرلائن کی پرواز سے ہیتھرو ائیرپورٹ سے لاہور کیلئے روانہ ہوئے۔ اور آج براستہ دبئی علامہ اقبال ایئر پورٹ پہنچے۔
ملک کے ایک موقر اخبار کی رپورٹ کے مطابق جہانگیر ترین کی وطن واپسی کے حوالے سے حکومتی حلقوں میں تشویش کے ساتھ چہ میگوئیوں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ وہ ایسے وقت میں وطن واپس آئے ہیں جب مارچ میں ہونے والے سینیٹ کے انتخاب کے تناظر میں اپوزیشن بالخصوص پنجاب کے صوبائی ارکان کی وابستگیاں تبدیل ہونے کی خبریں آرہی ہیں۔
اس ضمن میں اپوزیشن حکومتی اقدامات پر الزامات لگاتے ہوئے مسلسل اپنے احتجاج اور اور تشویش کا اظہار کررہی ہے۔ واضح رہے کہ 2018 کے انتخابات میں اپنی جماعت کیلئے غیر معمولی کردار ادا کرنے میں جہانگیر ترین پیش پیش رہے تھے۔ آزاد اور دیگر جماعتوں کے ارکان کی حمایت حاصل کرنے کے معاملے پر جہانگیر ترین کے ذاتی جہاز کا ذکر بھی مسلسل خبروں میں رہا۔
اب جہانگیر ترین کی وطن واپسی پر حکومتی حلقوں میں یہ موضوع زیر بحث ہے کہ جہانگیر ترین جو اپنی جماعت کے سربراہ اور ذاتی دوست سے شاکی اور نالاں ہیں پنجاب کی سیاست میں ان کا کردار کس پلڑے میں ہوگا۔