تازہ ترین

آئی جی سندھ اغوا کی رپورٹ سامنے لائی جائے۔ پی ڈی ایم کا مطالبہ

IG sindh aghwa ki report samne lai jae pdm ka mutalba
  • واضح رہے
  • نومبر 9, 2020
  • 12:09 صبح

اپوزیشن اتحاد (پی ڈی ایم) کے سربراہی اجلاس میں تحریک انصاف کا فارن فنڈنگ کیس بلاتعطل چلانے کیلئے بھی بحث کی گئی

اسلام آباد: پی ڈی ایم کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن اتحاد کا سربراہی اجلاس آج منعقد ہوا جس میں نواز شریف اور آصف زرداری ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ اجلاس میں ملک کی مجموعی صورتحال اور آئندہ لائحہ عمل پر غور کیا گیا جبکہ پی ڈی ایم نے مختلف حصوں میں جلسے منعقد کرنے کے سابقہ شیڈول پر بات کی۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان کا سب سے سنگین اور حساس مسئلہ معاشی بحران ہے، پی ڈی ایم کا ہدف آئینی اور جمہوری حقوق کی بحالی ہے۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ 13 نومبر کو اسٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوگا جس میں تمام پارٹیاں اپنی تجاویز لائیں گی جبکہ 14 نومبر کو اسلام آباد میں سربراہی اجلاس ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ اجلاس میں کیپٹن (ر) صفدر اور پولیس کے اعلیٰ افسران کی تذلیل کی مذمت کی گئی، آرمی چیف کی مداخلت پر 10 روز میں تحقیقات کا کہا گیا تھا لیکن تین ہفتے گزرنے کے باوجود رپورٹ سامنے نہ آنے پر تشویش کا اظہار کیا گیا، اس کے علاوہ وزیر داخلہ اعجاز شاہ کے بیان پر بھی احتجاج کیا گیا۔

سربراہ پی ڈی ایم نے حکمران جماعت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ فارن فنڈنگ کا کیس کیوں زیر التواء ہے؟ ساری دنیا کو چور کہا جارہاہے اور عدالت میں گھسیٹا جارہا ہے لیکن خود پر دائر مقدمات التواء کا شکار کیے جارہے ہیں، صاف ظاہر ہے دال میں کچھ کالا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ کسی ادارے یا کسی شخص کا نام لینے پر پی ڈی ایم میں کوئی مسئلہ نہیں، کوئی لحاظ کرتا ہے تو کوئی صراحت سے نام لیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اداروں کا احترام کرتے ہیں، اگر سیاستدانوں میں ایک شخص کا نام لیا جا سکتا ہے، صدر اور وزیر اعظم کا نام لیا جاسکتا ہے تو کسی ادارے کے فرد کا نام لینا بھی جرم نہیں۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے