کراچی: پنجاب میں سندھ کی طرح گندم کی امدادی قیمت بڑھانے کیلئے کسانوں کے احتجاج کے بعد وفاقی حکومت نے آئندہ سیزن کیلئے گندم کی امدادی قیمت کم کرنے کیلئے حکومت سندھ کو نظر ثانی کرنے کی تجویز دے دی ہے۔ وفاقی حکومت نے آئندہ سیزن کیلئے گندم کی امدادی قیمت مقرر کرنے کیلئے صوبائی حکومتوں سے تجاویز طلب کی تھیں جس کے بعد وفاقی حکومت نے فی من گندم کی قیمت 200 روپے اضافے کے ساتھ 1 ہزار 600 روپے کرنے کی صوبوں کو تجویز دی تھی۔
تاہم اس معاملے میں قانونی طور پر صوبائی حکومتوں کو اپنی مرضی کے مطابق گندم کی امدادی قیمت مقرر کرنے کا اختیار ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وزیر سندھ کابینہ کے گزشتہ دنوں ہونے والے اجلاس میں فی من گندم کی قیمت 600 روپے اضافے کے ساتھ 2 ہزار روپے یعنی فی سو کلو گرام گندم کی امدادی قیمت 5 ہزار روپے کرنے کی منظوری دی تھی۔
ادھر وفاقی حکومت سندھ سرکار کو قائل کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ فی من گندم کے منظور شدہ نرخوں پر نظر ثانی کی جائے۔ وفاقی حکومت نے باضابطہ طور پر حکومت سندھ سے رابطہ کرکے یہ تجویز دی ہے کہ صوبائی حکومت نے فی من گندم کی جو امدادی قیمت مقرر کی ہے اس پر کمی کرنے کیلئے نظر ثانی کی جائے۔ جس پر امکان ہے کہ سندھ کابینہ کے آئندہ اجلاس میں اس پر غور ہو گا۔
ذرائع کا کہنا ہے جبکہ اعلیٰ وفاقی حکام کی کوشش ہے کہ اس معاملے میں سندھ کو راضی کرکے فی من گندم کی قیمت 2 ہزار روپے کے بجائے ایک ہزار 700 روپے سے ایک ہزار 800 روپے تک کردی جائے۔ کیونکہ پنجاب حکومت فی من گندم کی قیمت ایک ہزار 600 روپے مقرر کرنا چاہتی ہے۔ اگر پنجاب اور سندھ کی قیمت میں زیادہ فرق ہوگا تو وہاں کے آبادگار سستی نرخوں پر گندم بیچنے سے انکاری ہوں گے۔