تازہ ترین

ابوبکر ہزاروی، وکلا اور تاجر برادری کی کوششوں سے گستاخ رسول کیخلاف مقدمہ

  • واضح رہے
  • اگست 24, 2020
  • 7:15 شام

بحریہ ٹاؤن کے رہائشی ملعون سہیل خان کیخلاف احتجاج کے بعد راولپنڈی کے سیٹھی تھانے میں تویین رسالت کی ایف آئی ار درج کرلی گئی

راولپنڈی(پ،ر) خادم ختم نبوت مولانا ابوبکر عزیز ہزاروی،وکلا اور تاجر برادری کے پرزور مطالبے اور احتجاج پر گستاخ رسول ملعون سہیل خان بحریہ ٹاون کے خلاف راولپنڈی انتظامیہ نے سیٹی تھانے میں مقدمہ درج کرلیا۔تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کے نامور مزہبی رہنما اور شیخ المشائخ مولانا عزیز الرحمن ہزاروی رح کے فرزند خادم ختم نبوت مولانا پیر ابوبکر ہزاروی وکلا اور تاجر برادری کو لیکر سیٹی تھانہ راولپنڈی پیش ہوئے اور انتظامیہ کے سامنے ناموس رسالت پر حملے کے ملزم ملعون سہیل خان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا دوٹوک موقف اپنایا جس پر انتظامیہ نے ملعون کیخلاف ایف ائی ار درج کرلی

بعد ازاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مولانا ابوبکر ہزاروی نے کہا کہ ہم انتظامیہ کو خبردار کررہے ہیں کہ ناموس رسالت کے دشمنوں کی پشت پناہی نہ کرے ورنہ اس کے بڑے سخت نتائج ہم سب کو بھگتنا پڑ سکتے ہیں۔وطن عزیز پاکستان اسلام لے نام پر وجود میں ایا ایسے ملک میں ہمارے اقا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں ایسے گستاخوں کو کسی طور برداشت نہیں کیا جاسکتا۔

ازادی رایے کا مطلب کسی کے نبی کی شان میں گستاخی نہیں۔عدالتوں کو بھی ہوش کے ناخن لینے چاہیں۔اگر کسی ایک ایسے ملعون کو پاکستان بننے سے لیکر اج تک قرار واقعی سزا دی گئی ہوتی تو ہر ایک ایسے سنگین جرم کی ہمت نہ کرتا انکا مزید کہنا تھا کہ موجودہ دور حکومت میں قادیانیوں کی سرگرمیاں جد سے تجاوز کررہی ہیں جو فوج اور ملک دونوں کے دشمن ہیں۔حکمران اسکا نوٹس لیں ورنہ یہ غیور پاکستانی ایسے دین مخالف اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان اقدس میں گستاخی کرنے والوں اور انکے پشت پناہوں کو اکھاڑ پھینکے گے ۔انکے ساتھ دیگر تاجر و وکلا علماء کرام خواتین مرد بھی موجود تھے۔یاد رہے سہیل خان نے بحریہ ٹاون میں سوشل میدیا پر لایو ویڈیو میں ناموس رسالت پر حملہ کیا تھا بلکہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد خود کے نبی ہونے کا دعوی بھی کیا تھا تاہم اس کے خلاف ابھی تک کوئی مقدمہ قائم نہیں کیا گیا تھا جس سے عوام میں سخت غم و غصہ پایا جاتا تھا۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے