تازہ ترین

ترقی کرنا چاہتے ہیں تو 9 طرح کے لوگوں سے بچیں

taraqqi karna chahte hain to 9 tarah ke logon se bachein
  • واضح رہے
  • ستمبر 23, 2021
  • 1:00 صبح

سرکار دو عالمؐ کی ایک خوبصورت حدیث کا مفہوم ہے: ”انسان اگر اچھے لوگوں کیساتھ بیٹھے گا تو اچھا بن جائے گا اور برے لوگوں کیساتھ بیٹھے گا تو برا بن جائے گا

صحبت انسان کی شخصیت پر اثر انداز ہوتی ہے۔ اور کچھ عرصے بعد جن لوگوں کی صحبت میں آپ بیٹھتے ہیں آپ کی شخصیت انہی لوگوں کے زیر سایہ ڈھل جاتی ہے۔ اگر آپ آگے بڑھنا چاہتے ہیں تو مندرجہ ذیل 9 طرح کے لوگوں سے خود کو بچانا ہوگا۔

سست اور کاہل لوگ

اگر آپ سست یا کاہل لوگوں کے ساتھ وقت گزارتے ہیں تو آپ بھی تھوڑے عرصے کے بعد ان کی طرح بن جائیں گے۔ اس لیے آپ نے ان سے بچنا ہے۔ ہم لوگ بچنے کے بجائے لڑنا شروع کر دیتے ہیں۔ یاد رکھیے آپ نے لڑنا نہیں ہے بلکہ بچ کر راستہ لینا ہے۔

صلاحیتوں کو زنگ لگانے والے

دوسری قسم ہے خون چوسنے والوں کی (Leech/Parasite)۔ اگر کسی نے بائیلوجی پڑھی ہو تو ان کو معلوم ہوگا کہ "Parasite" کس جانور سے خوراک لیتا ہے۔ تو اسی طرح کے لوگ آپ کی توانائی چوستے ہیں اور آپ کی قوت، طاقت اور توانائی کو کم کر دیتے ہیں۔

گمراہ کرنے والے لوگ

تیسری قسم ہے "The Manipulators"۔ یہ لوگ آپ کو manipulate کرتے ہیں۔ Misguide اور راستے سے ہٹانے کی کوشش کرتے ہیں۔ ان لوگوں میں منافق، دوغلے اور دو رخی بھی شمار ہوتے ہیں۔

حاسد اور کینہ پرور

چوتھی قسم کے لوگ حاسد، کینہ پرور، متعصب اور بغض و عناعت رکھنے والے لوگ ہیں۔ ان لوگوں کو ہم سے اللہ واسطے کا بعیر ہوتا ہے۔ اور ہمیں معلوم تک نہیں ہوتا کہ آخر ہم نے ان کا بگاڑا کیا ہے۔ اور آخرکار ہم نے ان سے کون سی ایسی انمول یا بیش قیمت چیز ہتھیالی ہے۔ جو یہ ہم سے اللہ واسطے کا بعیر رکھتے ہیں۔

اپنے آپ کو مظلوم بتانے والے

پانچھویں قسم کے لوگ "The Victims" ہیں۔ یہ لوگ ہمیشہ اپنے آپ کو بڑا مظلوم ظاہر کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اور یہ جتانے کی بھی تگ و دو میں لگے رہتے ہیں کہ ان سے بڑا مظلوم اس دنیا میں کوئی نہیں ہے۔ اور ان کی صرف یہی آرزو اور تمنا ہوتی ہے کہ یہ لوگوں کی توجہ اور ان کی ہمدردی کس طرح حاصل کریں۔

نرگیسیت کے شکار افراد

چھٹی قسم کے لوگ خود پسند "Narcissist" یا نرگیسیت کے شکار لوگ ہیں۔ یہ لوگ ہمیشہ اپنی بڑائی اور اپنے منہ میاں مٹھو ہوتے ہیں۔ یہ لوگ صرف اپنی ذات اور اپنی غرض کے لیے زندگی بسر کرتے ہیں۔ ان کو دوسرے لوگوں میں کوئی دلچسپی یا ان کی غرض کی فکر لاحق نہیں ہوتی۔

ان لوگوں کی ترجیحات میں پہلے نمبر پر، دوسرے نمبر پر اور تیسرے نمبر پر بھی یہ بذات خود ہوتے ہیں۔ یہ لوگ اپنی انا اور تکبر کے نشے میں چور ہوتے ہیں کہ یہ لوگ اپنے آپ کو برتر و اعلیٰ اور دوسرے لوگوں کو کم تر یا حقیر گردانتے ہیں۔ تو اس لیے ہمیں ان لوگوں سے بھی اپنے تعلق کو مدھم کرنا چاہیے۔

دروغ گوئی کرنے والے

ساتویں قسم کے لوگ جھوٹے ہیں۔ ہمیں ان لوگوں سے اپنے آپ کو بچانا چاہیے۔ کیونکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے "کہ جھوٹے لوگوں کے اوپر میری لعنت ہے"۔ میرے نقطہ نظر میں تو اس سے کوئی بڑی بات ہو ہی نہیں سکتی کہ کسی انسان کو رب تعالیٰ اپنی رحمت کی چادر سے محروم کردے۔

جھوٹے انسان کی زندگی سے چین و سکون چھن جاتا ہے۔ اور اس کی زندگی پریشانیوں اور مشکلات سے بھر جاتی ہے۔ کیونکہ اس کو ہمیشہ یہ خطرہ لاحق ہوتا ہے کہ کہیں اس کا بھید آفشاں نہ ہوجائے۔

اخلاق سے عاری افراد

آٹھویں قسم بدمزاج، بداخلاق، بدتمیز، چڑچڑے اور بے ادب لوگوں کی ہے۔ ان لوگوں کو اپنی عزت عزیز نہیں ہوتی۔ اس لیے یہ دوسرے لوگوں کی بھی عزت و تکریم نہیں کرتے۔ کیونکہ جس انسان کو اپنی عزت پیاری اور عزیز ہوگی وہ دوسرے لوگوں کی بھی عزت و تکریم کرتا ہے۔

سرکار دو عالم کا ارشاد مبارک ہے "تم میں سے بہتریں شخص وہ ہے جو اخلاق کہ اعلیٰ مرتبہ پر فائز ہو"۔ تو اس لئے ہمیں ان لوگوں کی صحبت سے اپنے آپ کو بچانا چاہیے۔

بری شہرت کے حامل

نویں اور آخری قسم کے لوگ گنہگار اور بدنام ہیں۔ یہ وہ لوگ ہوتے ہیں جو نامور اور مشہور بدنام زمانہ ہوتے ہیں۔ کچھہ لوگوں کے اوپر تو اللہ تعالیٰ پردہ ڈال دیتے ہیں۔ اور ان کے گناہوں کا پتہ لوگوں کو نہیں چلتا۔

انسانی نفسیات یہ کہتی ہے کہ ہر انسان کے ارد گرد داہرہ (Ora) ہوتا ہے۔ کوئی گنہگار شخص مثال کہ طور پر شرابی، زانی، جواری، حرام خور یا دوسری کسی بھی گناہ کا مرتکب ہو، اس سے ہزاروں میل دور شعاہیں خارج ہو رہی ہوتی ہے۔ یہ تو میرے رب کا خاص فضل و کرم ہے کہ وہ اپنے بندوں کو عیبوں پر پردہ ڈال دیتا ہے۔

حضور والا ایک بات ہمیشہ ذہن نشین کرلیں کہ جس نے کوئی مقام حاصل نہیں کرنا وہ دوسروں کو بھی کہیں پہنچنے نہیں دیتا۔ اس لیے اگر آپ لوگوں نے اپنی منزل تک پہنچنا ہے تو ان 9 طرح کے لوگوں سے اپنے آپ کو بچانا ہوگا اور ان کی صحبت سے اجتناب کرنا ہوگا۔

تحریر: حامد اختر

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے