تازہ ترین

دینی مدارس رفاہ عام میں سب سے آگے

rashan
  • محمد عدنان کیانی
  • اپریل 5, 2020
  • 4:53 شام

شیخ زکریا ٹرسٹ، انصار الاسلام، الخدمت، بیت السلام ٹرسٹ سمیت کئی ادارے ملک بھر میں راشن کی تقسیم کیلئے متحرک ہیں۔ پیر عزیزالرحمن ہزاروی کہتے ہیں کہ کورونا کے بجائے معاشی تنگی سے عوام زیادہ پریشان ہیں۔

کورونا کے باعث ملک بھر مین لاک ڈاؤن جاری ہے۔ ایسے میں دیہاڑی دار مزدوروں اور غریب طبقہ بری طرح متاثر ہے۔سرکاری سطح پر امدادی  پیکجز کا اعلان تو کیا جارہا ہے مگر اصل مستحق اب بھی نادار ہی ہیں۔اس کے مقابلے میں فوجی اداروں کے ساتھ  ملک بھر کے دینی ادارے ،مدارس  و  مساجد اور علمائے کرام رفاہ عام اور امدادی  پیکیجز تقسیم کرنے اور گھر، گھر پہنچانے میں سب سے آگے ہیں۔

علمائے کرام کو اہل خیر کا بھرپور اعتماد بھی حاصل ہے جبکہ ایک بڑا طبقہ ڈیم فنڈ میں خردبرد اور دیگر جعل سازیوں  کی بناء پر وفاقی و  صوبائی حکومتوں پر اعتماد کرنے کو تیار بھی  نہیں۔ملک کے ہر ،ہر حصے ،گاؤں، گلی ، گلی  تک مدارس و مساجد کا جال بچھا ہوا ہے جس کی وجہ سے علماٰئے کرام کا نیٹ ورک انتہائی مضبوط ہے ساتھ ہی اس طبقے پر کوئی جعل سازی یا فنڈز  ہڑپنے کا خیال تک نہیں کرتا جس کی وجہ سے عوام مدارس ومساجد  سے زیادہ امیدیں وابستہ رکھے ہوئے ہیں۔مساجد میں نماز پر  پابندی کے باوجود خدمت خلق کا کام زوروں پر ہے۔

اسلام آباد کا شیخ زکریا ٹرسٹ جو   کئی سالوں  پر مشتمل     ریکارڈ خدمات کی وجہ سے بین الاقوامی  رجسٹریشن کا حامل ہے   موجودہ صورتحال  میں  بھی   پنجاب، کے پی کے،کوئٹہ اور سندھ میں ہزاروں خاندانوں کو راشن،ماسک اور سینیٹائرز پہنچا چکا ہے اور یہ سلسلہ ابھی بھی جاری ہے۔ ملک  بھر میں جمیعت  علماٗ اسلام کے ذیلی رفاہی ٹرسٹ انصار الاسلام   کے علاوہ   الخدمت  اور  بیت السلام  ٹرسٹ   بھی  زور شور سے امدادی  پیکجز  تقسیم  کررہے  ہیں ۔

کراچی میں جامعہ صفہ ،عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت، معہد الخلیل اور جامعہ یحیی المدنی بھی کسی سے پیچھے نہیں۔یہاں سے بھی ہزاروں خاندانوں میں  امداد تقسیم کی جاچکی ہے ۔سکھر میں شیخ  زکریا  ٹرسٹ  کے ماتحت  جامع مسجد ریلوے اسٹیشن سے بھی بڑی تعداد میں راشن تقسیم کیا جارہا ہے۔بہاولپور میں بھی شیخ زکریا ٹرسٹ کے تحت مفتی اکرام اللہ عارفی نے سیکڑوں خاندانوں میں راشن تقسیم کیا۔اسکے علاوہ بھی پورے ملک میں ترسٹ کا امدادی کام زور شور سے جاری ہے۔

کراچی کے علمائے کرام خصوصا  معروف   مذہبی رہنما  مفتی عبد الستارسرپرست   بیت السلام ٹرسٹ، مذہبی اسکالر مفتی خورشید احمد خورشید ، مفتی زبیر نائب مہتمم جامعہ صفہ،مولانا الیاس مدنی مہتمم معہد الخلیل،مولانا یوسف مدنی مہتمم جامعہ یحیی المدنی،مفتی عدنان متولی خانقاہ عزیزیہ چشتیہ جبکہ مولانا عبد الرشید سکھر سے رفاہی کاموں میں پیش پیش ہیں۔

شیخ زکریا ٹرسٹ کے سرپرست اور معروف بزرگ و  مذہبی رہنما مولانا پیر عزیزالرحمن ہزاروی جو  کہ  اس قسم کے حالات اور عذابی کیفیات کی   پیش گوئی کرچکے تھے  اور گذشتہ کئی ماہ سے  اجتماعات اور اپنے بیانات میں  ایک خواب میں پیارے آقا ﷺ کی جانب سے امت پر کٹھن وقت  آنے کا اعلان فرمارہے تھے ساتھ  ہی  پیارے آقاﷺ کی جانب سے توبہ  و استغفار، ناموس رسالت  اور اتباع سنت کی پیروی  کا حکم سب کو سنا رہے تھے جو کہ ریکارڈ پر موجود ہے  سے  موجودہ حالات پر رہنمائی  اور شیخ زکریا ویلفئر ٹرسٹ   کی امدادی سرگرمیوں  کے سلسلہ میں  بات  ہوئی  تو آپ نے  فرما یا کہ ہم پورے ملک میں اپنے مسلمان بھائیوں کی خدمت کیلئے جو ممکن ہو کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کرونا کے باعث معاشی تنگی نے عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے ایسے میں امت کے مشفق اور مقتدا علمائے کرام کسی طور ہاتھ پر  ہاتھ  دھرے نہیں بیٹھ سکتے  اور نہ کبھی مدارس و خانقاہوں اور دینی رفاہی ٹرسٹوں نے امت کو تنہا چھوڑا ہے۔انہوں نے کہا میرے تمام مریدین ، متعلقین شیخ زکریا ٹرسٹ کے ماتحت خدمت خلق میں لگے ہوئے ہیں اور پورے ملک میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں جبکہ ہمارے ادارے دارالعلوم زکریا سے ابھی تک  سیکڑوں  خاندانوں کو راشن دیا جاچکا ہے اور الحمدللہ یہ سلسلہ ابھی جاری ہے۔حکومت کو چاہئے ایسے موقع پر مدارس، ائمہ کرام اور علمائے کرام کی خدمات حاصل کریں۔ عوام ان پر اعتماد کرتی ہے ساتھ ہی مساجد  کے توسط سے  انکے  گلی ، گلی  مضبوط نیٹ ورک   ہیں ۔اس طرح عوام کو بغیر کسی دھوکہ دہی اور غبن کے امداد پہنچے گی۔

rashan for poor people

انہوں نے کہا کہ صوبائی و وفاقی حکومت مذہبی طبقے کے خلاف کی جانے والی مذموم  سازشیں کنٹرول کرے۔تبلیغی جماعت انتہائی پرامن، غیر سیاسی اور باعث خیر جماعت ہے،اتحاد کے بجائے انتشار کی فضاکسی طور وطن  عزیز  کیلئے مفید نہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ احتیاطی تدابیر اپنی جگہ مگر رجوع الی اللہ تمام مسائل کا حل ہے۔استغفار،فرائض کی پابندی،حرام سے اجتناب ،درود شریف کی کثرت  اور صدقہ و خیرات کرنا ہوگی جو  کہ  پیارے آقاﷺ کا حکم ہے اور جسے میں کافی عرصے سے  عوام کو سنارہا ہوں  کہ امت پر کڑا وقت آنے والا ہے سنبھل جاوَ۔ہمیں اللہ کو منانا ہوگا۔حقوق العباد کی پاسداری کرنا ہوگی۔سود، دھوکہ دہی ،جھوٹ، بےحیائی ، بزرگوں کی بے ادبی، خلاف شریعت کاموں  چھوڑنا ہوگا کہ  یہ ہی  وبال کا سبب  ہیں ۔ انکا  کہناتھا کہ  حکومتی جانبداری اور زیادتیوں سے تمام دین دار اور  محب وطن  طبقہ پریشان ہے۔چین کا صدر تو مدارس و مساجد پہنچ گیا اور اللہ کے سامنے ہاتھ پھیلا رہا ہے  ہے جبکہ ہمارے حکام  کی اس جانب ذرا توجہ  نہیں۔انہیں  چاہئے کہ   خود بھی سجدوں میں گریں اور ہمیں  بھی تلقین  کریں اور امت کے خیر خواہوں پر زیادتیاں بند کریں ۔انشاٗاللہ ہم  اس وبا سے  بچ جائیں  گے۔ معروف مذہبی اسکالر مفتی زبیر نائب مہتمم جامعہ صفہ نے کہا کہ مدارس زیادہ موثر اور بہترین  حفاظتی تدابیر کے ساتھ امداد اور راشن تقسیم کررہے ہیں ۔عوام اپنی مساجد کے ائمہ و اساتذہ پر اعتماد کرتے ہیں حکومت ان سے اس موقع پر فائدہ اٹھائے وہیں انہی کے ذریعہ اہل خیر سے تعاون کا بھی کہا جائے جس سے جلد معاشی تنگی دور ہوگی۔

جمیعت علماٗ اسلام سندھ کے امیر  مولانا راشد سومرو کا کہنا تھا کہ  انصار الاسلام اپنے ہزاروں  رضاکاروں  کے ذریعے    صرف سندھ میں  اب  تک 30 ہزار سے  زائد خاندانوں میں راشن تقسیم  کرچکی ہے جبکہ  ملک بھر میں ابھی تقسیم جاری ہے۔ خانقاہ عزیزیہ  چشتیہ  کے متولی  مفتی عدنان کا کہنا تھا کہ عوام کا ساتھ نہ چھوڑا ہے نہ چھوڑینگے۔جس قدر نظم و ضبط اور خیرخواہی سے علمائے کرام اس وقت امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں اور ہمیشہ رہے ہیں  وہ سب کے سامنے ہی  ہے۔امداد کے ساتھ عوام کو زمین   اور کائنات کے مالک اللہ سے جوڑنا بھی اہم ترین ضرورت ہے اسے بھی یہی علماء کرام انجام دے رہے ہیں۔کرونا  اور اسکا  خوف اللہ تعالی  کو منانے سے ہی ختم ہوگا کہ موت کا مالک صرف اللہ ہے وہی کامل قدرت رکھتا ہے۔

محمد عدنان کیانی

محمد عدنان کیانی بین الاقوامی سطح پر جانی جانے والی دینی شخصیات کے انٹرویوز کے سلسلے میں اپنا مقام بنا چکے ہیں۔ وہ اردو و انگریزی کالم نگاری اور سب ایڈیٹنگ سمیت سماجی خدمات میں بھی پیش پیش ہیں۔ مذہبی امور پر مضبوط گرفت رکھتے ہیں۔

محمد عدنان کیانی