تازہ ترین

قادیانیت حقیقت کے آئینے میں

mirza qadyani kafir kutta
  • ملک آصف رضا
  • اپریل 30, 2020
  • 4:16 شام

راہنما پاکستان پیپلزپارٹی میاں آصف منظور موھل نے قادیانیت کو اقلیت کرار دے کر اختیارات دینے کے فیصلہ کو غلط قراردے دیا

شہید زولفقارعلی بھٹونے جس فتنہ کو کافر کراردیا تھا آج اسی فتنہ کو موجودہ حکومت اختیارات دیناچاہتی ھے جس کی ھم رہتی دنیاتک مخالفت کرتے رہیں گے

اس میں کوئ دوسری راۓ نہیں کہ نبی محترم حضرت محمد مصطفےٰ صلی اللّہ علیہ و اٰلہ و سلم اللّہ کے حتمی اعتبار سے آخری نبی اور رسول ہیں،۔انکے بعد اگر کوئ اسلام کے نام پر نبی ہونے کا دعوی کرتا ہے تو وہ جھوٹا اور کذاب ہے، اس طرح وہ دین اسلام میں ایک فتنہ برپا کرتا ہے، جس کی سزا موت ہے؟اسلامی حکومت ہو تو ایسے کذاب کو سرِعام پھانسی دی جاۓ اور اگر ایسا انتظام نہ ہو تو ایسے شخص اور اسکے پیروکاروں کو مٹانا تو چاہۓ، لیکن ہر کام قانون کے دائرے میں رہ کر کرنا ہوتا ہے، اس لۓ سن 1973 میں پاکستانی مقننہ نے متفقہ طور پر قادیانیوں یا مرزائیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دیدیا، لیکن اس پر عمل بتدریج ہوا، امتناعِ قادیانیت ایکٹ پر عمل ضیاء الحق کے دور میں ہوا۔ جس کے مطابق قادیانی بحثیتِ مسلمان اپنی شناخت نہیں کرا سکتے، اسلام کے نام پر اپنے مذہب کی تبلیغ نہیں کر سکتے اور نہ ہی اپنی عبادتگاہ کو مسجد کہہ سکتے ہیں اور نہ ہی اس کی شناخت مسجد کی طرح رکھ سکتے ہیں!

ان کے نام بھی کچھ مسلمانوں سے جدا ہوتے تاکہ قادیانیوں کا تعارف نام سے بھی ہو جاتا تو بہتر ہوتا؟ اس سب پر طرہ یہ ہے کہ مرزائ اپنے آپ کو غیر مسلم تسلیم کرنے کو تیار نہیں، ضد پہ اُڑے ہیں کہ جب ہم لوگ کلمہ وہی پڑھتے ہیں نماز اسی طرح آپ کے قبلہ کی طرف منہ کرکے ادا کرتے ہیں تو پھر غیر مسلم کیسے ہو گۓ؟ اس اشکال کو خود آنجہانی مرزا غلام قادیانی نے حل کر دیا کہ بقول مرزا کے العیاذ باالّلہ وہ اپنے آپ کو آدم علیہ السلام سے لیکر نبی صلعم تک تمام انبیاء کو اپنے اوپر منطبق کرتا ہے اور اس طرح وہ پیغمبرانہ خصائل بلکہ بعض اوقات خبیث بڑھ کر اپنے اندر بتاتا ہے؟ وہ کہتا ہے کہ میں فلاں نبی ہوں فلاں ہوں اور اسی طرح لعنتی کہتا ہے میں محمد صلعم ہوں! جتنے پڑھے لکھے قادیانی مشرف بہ اسلام ہوۓ وہ سب کہتے ہیں، جب ہم محمد رسول اللّہ کہتے تھے تو ہماری مراد مردود آنجہانی مرزا غلام قادیانی ہی ہوا کرتا تھا! اسی لۓ مسلمان عدالتوں نے امتناعِ قادیانیت کے تحت کلمہ پڑھنے اور ہمارے شعائرِ اسلام استعمال کرنے سے مرزائیوں کو روک دیا ہے!

یہ لوگ واویلا مچاتے ہیں کہ ہم پر پاکستان میں ظلم ہو رہا ہے، جبکہ امتاعِ قادیانیت پر عمل نہ کر کے مرزائ آئین شکنی کا مظاہرہ کر رہے ہیں! اب محترم عمران خان نے انہیں اقلیتی کمیشن میں لانے کا فیصلہ کیا، انہیں سہولت دینے کا اور بھی کوئ قرینہ ہو سکتا تھا، اس طرح اسے ایک مذہب تسلیم کیا جائےگا، عیسائیت، یہودیت وغیرہ نبی صلعم کی بعثت سے پہلے کے ہیں، آپ صلعم کی تشریف آوری کے بعد یہ نبوتیں ختم ہو گئیں انہیں اسطرح اقلیت تسلیم کیا جاتا ہے کہ یہ لوگ کبھی تھے۔ لیکن مرزائ کسی الہامی نبی اور کتاب کے پیروکارنہیں، یہ اسلام میں ایک فتنہ و فساد کھڑا کیا گیا، جس کی سرکوبی کرنی ضروری تھی۔ اب اس طرح انہیں نئ شناخت مل سکتی ہے، لیکن ان پر پابندی لگائ جاۓ یہ اپنے نام کیساتھ احمدی نہ لکھ سکیں، صرف مرزائ یا غلامدی کہلائیں، جس سے ان کی شناخت ہو سکے گی!

میاں آصف منظور موہل

میاں آصف منظور موہل

Malik Asif Raza

سینئر صحافی ملک آصف رضا، بہاولنگر نہ ظلم ھوگا نہ جبرھوگا نہ ہی چلے گی اندھیرنگری

Malik Asif Raza