تازہ ترین
نئی حکومت کو درپیش بڑے چیلنجزکشمیراورفلسطین میں قتل عام جاریبھارتی دہشت گردی نے کشمیر کوموت کی وادی بنا دیاووٹ کا درست استعمال ہی قوم کی تقدیر بد لے گادہشت گرد متحرکنئے سال کا سورج طلوع ہوگیااسٹیبلشمنٹ کے سیاسی اسٹیج پر جمہوری کٹھ پتلی تماشاحکومت آئی ایل او کنونشن سی 176 کوتسلیم کرےجمہوریت کے اسٹیج پر” کٹھ پتلی تماشہ“ جاریدہشت گردی کا عالمی چمپئنالیکشن اور جمہوریت کے نام پر تماشا شروعافریقہ، ایشیا میں صحت بخش خوراک عوامی دسترس سے باہردُکھی انسانیت کا مسیحا : چوہدری بلال اکبر خانوحشی اسرائیل نے غزہ کو فلسطینی باشندوں کے قبرستان میں تبدیل کر دیا”اسٹیبلشمنٹ “ کے سیاسی اسٹیج پر ” نواز شریف “ کی واپسیراکھ سے خوشیاں پھوٹیںفلسطین لہو لہو ۔ ”انسانی حقوق“ کے چمپئن کہاں ہیں؟کول مائنز میں انسپکشن کا نظام بہتر بنا کر ہی حادثات میں کمی لائی جا سکتی ہےخوراک سے اسلحہ تک کی اسمگلنگ قومی خزانے کو چاٹ رہی ہےپاک فوج پاکستان میں زرعی انقلاب لانے کیلئے تیار

ترقی کیلئے شرح سود میں کمی ناگزیر ہے۔ کاٹی

ترقی کیلئے شرح سود
  • واضح رہے
  • جنوری 31, 2020
  • 5:35 صبح

ہائی انٹرسٹ ریٹ نے صنعتی پھیلائو کا عمل روک دیا۔ روزگار کے مواقع پیدا کرنے کیلئے حکومت اپنی معاشی پالیسی پر نظر ثانی کرے۔ شیخ عمر ریحان

کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) کے صدر شیخ عمر ریحان نے کاٹی اور ایک اسلامی بینک کے اشتراک سے ایس ایم ایز کے بارے میں منعقد سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیٹ بینک کو چاہئے کہ صنعتی شعبے کو فروغ دینے کیلئے شرح سود کو کم کرکے ایک ہندسی سطح پر لایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں پیداواری لاگت بڑھنے کے باعث پاکستانی مصنوعات بین الاقوامی مارکیٹ میں جاری مسابقت میں اپنی جگہ نہیں بنا پا رہیں۔ معیشت کی ترقی کے لیے بلا سود بنکاری ہی وہ واحد راستہ ہے جو کہ اسلام کے اصولوں کے عین مطابق ہے۔

صدر کاٹی شیخ عمر ریحان نے کہا کہ بلند شرح سود کی وجہ سے صنعتی پھیلائو کا عمل رک گیا ہے۔ نئے صنعتوں کے قیام کی لاگت میں کمی کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے مالیاتی پالیسی کے بارے میں جاری کردہ اعداد و شمار سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ شرح ترقی میں کمی آ رہی ہے اور خاص طور پر صنعتی شعبہ مسائل سے دوچار ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکس وصولی اور زر مبادلہ میں اضافے کے باوجود شرح نمو نہیں بڑھ رہی۔ اس کی بنیادی وجہ یہی ہے کہ بلند شرح سود کی وجہ سے خصوصاً صنعتی شعبے میں سرمایہ کاری متاثر ہو رہی ہے۔ شیخ عمر ریحان کا کہنا تھا کہ صنعتوں کی پیدواری لاگت میں اضافے کے مسائل تو اپنی جگہ موجود ہیں۔ تاہم نئی صنعتوں کے قیام پر آنے والے اخراجات بھی کئی گنا بڑھ چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بلند شرح سود، صنعتی اراضی کی قیمتوں میں ہوش رُبا اضافے، توانائی کی بڑھتی ہوئی قیمتیں اور دیگر مسائل کے سبب ملک میں انڈسٹرلائزینش کا عمل رک گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے درآمدات کی حوصلہ شکنی کیلئے اقدامات کئے۔ تاہم ہمیں برآمدات کی پیدوار کرنے والی صنعتوں کے ہاتھ مضبوط کرنے کی بھی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں روزگار کی فراہمی اور بڑھتی مہنگائی پر قابو پانے مقابلے کیلئے حکومت کو اپنی بنیادی معاشی پالیسیوں پر نظر ثانی کرنا ہوگی اور بالخصوص شرح سود میں کمی کیلئے فوری اقدامات کرنے چاہئیں۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے