تازہ ترین

جنوبی کوریا: آن لائن ہراسانی کیس کے مرکزی مجرم کو 40 برس قید

South Korea 'sextortion' mastermind jailed for 40 years
  • واضح رہے
  • نومبر 26, 2020
  • 7:31 شام

مشرقی ایشیائی ملک کو دہلا دینے والے اس اسکینڈل میں پراسیکوٹرز نے ’’چو جو بن‘‘ کو سزائے موت دینے کی اپیل کی تھی

سیٔول: جنوبی کوریا میں ملک کے سب سے بڑے آن لائن جنسی ہراسانی کیس کے ماسٹر مائنڈ چو جو بن کو 40 سال قید کی سزا دے دی گئی ہے۔ چو جو بن سوشل میڈیا کے ذریعے کریہ سرگرمیوں ملوث ”نائنتھ روم“ نامی گروپ کا رنگ لیڈر ہے، جس نے مئی 2019ء سے فروری 2020ء تک درجنوں خواتین اور بچوں کا استحصال کیا۔

عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق جنوبی کوریائی دارالحکومت سیٔول کی عدالت نے 25 سالہ چو جو بن کو سوشل میڈیا کے ذریعے بڑے پیمانے پر خواتین اور بچوں کو بلیک میل کرنے اور ان کی غیر اخلاقی ویڈیو اور تصاویر خفیہ چیٹ رومز کو فروخت کرنے کے الزام میں 40 سال قید اور اس کے دیگر ساتھیوں کو 7 سے 15 سال تک کی سزا سنا دی ہے۔

استغاثہ کی جانب سے آن لائن ہراسانی کیس کے مرکزی مجرم چو جو بن کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ استغاثہ نے دلائل دیتے ہوئے بتایا تھا کہ چو جو بن نے 16 بچوں سمیت کم از کم 74 خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایا، جن میں بعض سرکاری ملازمت کرنے والی خواتین بھی شامل ہیں۔

واضح رہے کہ چو جو بن اور سوشل میڈیا پر چیٹ رومز کے 18 آپریٹرز کو رواں سال مارچ میں بچوں کا جنسی استحصال کرنے اور بڑے پیمانے پر جنسی طور پر غیر اخلاقی مواد تخلیق اور تقسیم کرنے کے جرم میں گرفتار کیا گیا تھا۔

جنوبی کوریائی پولیس کا دعویٰ ہے کہ سوشل میڈیا پر ہراسانی کی تحقیقات اور نائنتھ روم گروپ سے تعلق کے شبہ میں مجموعی طور پر 124 انٹرنیٹ صارفین کو حراست میں لیا گیا ہے۔ جنوبی کوریائی عوام میں اس حوالے سے شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے اور وہ اس نیٹ ورک کو نشانِ عبرت بنانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے