نئی دہلی: سکھ کسانوں نے نریندر مودی کے آن لائن مذاکرات کا بائیکاٹ اور کسانوں کےلئے ایک کھرب 80 ارب روپے کی پیش کش کو ٹھکرا دیا ہے۔ واضح رہے کہ مودی کے ساتھ آن لائن مذاکرات میں مہاراشٹر، اتر پردیش، مدھیہ پردیش، ہریانہ، اڑیسہ اور اروناچل پردیش کے کسانوں کو مدعو کیا گیا تھا۔
تاہم مودی کی آبائی ریاست گجرات سے بھی کوئی کسان ان مذاکرات میں شریک نہیں ہوا۔ سکھ کسانوں کی جانب سے آن لائن مذاکرات میں حصہ نہ لینے پر نریندر مودی کو آگ لگ گئی ہے، اس حوالے سے اپنی فرسٹریشن کا اظہار کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ ان کے سیاسی مخالفین کسانوں کو ان کے خلاف استعمال کررہے ہیں۔
دوسری جانب کسان رہنما اپنے مؤقف پر ڈٹے ہوئے ہیں کہ ہمیں ہماری فصلوں کی صحیح قیمت دی جائے۔ پہلے بھی ہمیں 20 ہزار روپے فی ایکڑ کم قیمت دے کر نقصان پہنچایا گیا۔ اب مودی سرکار ہمیں کارپوریٹ مافیا کا غلام بنانا چاہتی ہے۔
مودی حکومت کی خواہش ہے کہ کسی طرح یہ دھرنا ختم ہو اور وہ یہ قانون نافذ کردے۔ بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ کا کہنا ہے کسان ایک سال کےلئے اس قانون کو نافذ ہونے دیں، اگر یہ نہیں چل سکا تو اس میں ترمیم کرلیں گے۔ جبکہ سکھ کسان اسے مودی سرکار کی سازش اور شاطری سے تعبیر کرتے ہیں، کیونکہ مودی کیلئے کسانوں کا دھرنا زندگی اور موت کا مسئلہ بنا ہوا ہے۔
🔥🚀 !Wazehrahe.pk Is Available FOR SALE 🚀🔥
We are offering Wazehrahe.pk for purchase, a well-established platform with strong Google traffic, a Facebook page with 17,000+ followers, and an active YouTube channel with published videos
.If you are interested in acquiring this website and its assets, please send your offer to info@wazehrahe.pk along with your mobile number
.We will contact you if your offer is suitable