تازہ ترین

سعودی بچے کی کینسر سے لڑائی اور آن لائن پڑھائی

Saudi kid fight with cancer
  • واضح رہے
  • اکتوبر 11, 2020
  • 9:31 شام

تیسری جماعت کے طالب علم طلال الشھرانی کو رواں برس کے اوائل میں بون میرو کے کینسر کی تشخیص ہوئی تھی

جدہ: چین کے شہر ووہان سے وبائی صورت اختیار کرنے والے کورونا وائرس کی وجہ سے ہوم اسکولنگ رواں برس پوری دنیا کے بچوں کے لیے ایک عام رواج بن چکی ہے، لیکن سعودی عرب سے تعلق رکھنے والے 8 سالہ طلال الشھرانی اپنے اسپتال کے بستر سے آن لائن کلاسیں جاری رکھے ہوئے ہیں جہاں وہ بون میرو کے کینسر سے لڑ رہے ہیں۔

تیسری جماعت کے طالب علم طلال کو 8 ماہ قبل سعودی عرب کے جنوبی شہر ابھا میں دائمی لیمفوسائٹک لیوکیمیا (سی ایل ایل) کی تشخیص ہوئی تھی۔ یہ بیماری خون اور بون میرو پر حملہ کرتی ہے۔ طلال ایک ہاتھ میں کیموتھراپی حاصل کرتے ہیں تو دوسرے کو لکھنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ وہ جدہ کے کنگ عبد العزیز نیشنل گارڈ ہسپتال میں اپنے بستر سے آن لائن ٹیکنالوجی کے ذریعے جنوبی سعودی عرب کے خمیس مشیط میں کرییٹو اسکول آف ایکسیلینس میں اپنی کلاسز میں شریک ہوتے ہیں۔

طلال کے والد سلطان الشھرانی نے بتایا کہ طلال  اپنے ہم جماعتوں سے ایک ہی وقت میں بات چیت، علاج معالجے اور تعلیم حاصل کرنے کے خواہاں ہیں۔ سلطان الشہرانی کا مزید کہنا تھا کہ کیموتھراپی سیشن نے تمام مضامین میں روزانہ کی بنیاد پر علم حاصل کرنے کی اس کی خواہش کو کمزور نہیں کیا کیونکہ وہ گزشتہ ادوار میں اپنے بستر پر رہنے کے باوجود اپنے اسکول کی آن لائن کلاسوں کو مس کرنے سے انکار کرتے رہے ہیں۔

وزارت دفاع کے اسپتالوں میں طلال کے والد کے کام کرنے کے باوجود اس کے اہل خانہ کو جدہ منتقل ہونا پڑا۔

طلال اس خاندان کے دوسرے بیٹے ہیں۔ ان کے والد نے کہا کہ طلال اپنے اسکول، اساتذہ اور ہم جماعتوں سے واٹس ایپ اور سوشل میڈیا کے دیگر پلیٹ فارمز سے بھی رابطے میں رہتے ہیں۔

واضح رہے کہ سعودی وزارت تعلیم نے تعلیمی سال کی پہلی میعاد کے اختتام تک سماجی فاصلے کی بنیاد پر تعلیم کے تسلسل کی منظوری دی ہے۔ وزارت نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ اس منظوری کا اطلاق عام تعلیم، یونیورسٹی کی تعلیم کے ساتھ ساتھ تکنیکی تربیت پر بھی ہے۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے